گریجویٹی کی رقم پہلے 20 لاکھ روپے ملا کرتی تھی جس کو بڑھا کر اب 25 لاکھ روپے کر دیا گیا ہے
چنڈی گڑھ،(ایس ایم نیوز) ہریانہ حکومت نے نئے سال پر اپنے سرکاری ملازمین کے لیے ایک بڑی خوشخبری سنائی ہے۔ ریاستی حکومت نے عدالتی افسران اور ان کے ملازمین کے لیے ڈیتھ کم ریٹائرمنٹ گریجویٹی کی زیادہ سے زیادہ حد 25 فیصد بڑھانے کا فیصلہ کیا ہے۔حکومت کے اس قدم کو سرکاری ملازمین کے لیے ایک مثبت قدم قرار دیا جا رہا ہے۔ یہ قدم سرکاری ملازمین اور عدالتی افسران کو مالی تحفظ فراہم کرنے کے لیے اہم ثابت ہوگا۔ یکم جنوری 2024 سے نافذ العمل ہونے والا یہ فیصلہ ملازمین کے اہل خانہ کے لیے بھی اہم فوائد لے کر آئے گا۔ اب یہ حد 20 لاکھ روپے سے بڑھ کر 25 لاکھ روپے ہو گئی ہے۔ اس فیصلے کا اطلاق یکم جنوری 2024 سے ہو گا۔اس فیصلے کو وزیر اعلیٰ نایب سنگھ سینی کی صدارت میں کابینہ کے حالیہ اجلاس میں منظوری دی گئی ہے۔ یہ قدم سرکاری ملازمین اور عدالتی افسران کے اہل خانہ کو بہتر مالی تحفظ فراہم کرنے کے مقصد سے اٹھایا گیا ہے۔ گریجوئٹی ایک متعین فائدہ کی اسکیم ہے، جو کسی ملازم کو اس کی سروس کے اختتام پر ادا کی جاتی ہے بشرطیکہ اس نے 5 سال یا اس سے زیادہ عرصے تک مسلسل خدمات انجام دیں۔ یہ اسکیم ملازمین کو ریٹائرمنٹ، استعفیٰ یا موت کے وقت مالی مدد فراہم کرتی ہے۔
پیمنٹ آف گریجویٹی ایکٹ، 1972 کے تحت، اگر کسی ملازم نے کسی تنظیم میں کم از کم 5 سال تک مسلسل کام کیا ہو تو اسے گریجویٹی ادا کی جاتی ہے۔گریچیوٹی کی ادائیگی کے بارے میں بات کرتے ہوئے، ایک ملازم اپنی سروس سے ریٹائرمنٹ کے وقت گریجویٹی وصول کرسکتا ہے۔ اگر ملازم استعفیٰ دے دے تب بھی اسے گریچیوٹی مل سکتی ہے۔ اگر ملازم کی موت ہو جاتی ہے تو اس کے اہل خانہ کو گریجویٹی ادا کی جاتی ہے۔ اس فیصلے کے بعد ہریانہ میں سرکاری ملازمین اور عدالتی افسران کے لیے ڈیتھ اور ریٹائرمنٹ گریجویٹی کی حد اب 25 لاکھ روپے ہو گئی ہے، جب کہ پہلے یہ حد 20 لاکھ روپے تھی۔ یہ اضافہ ملازمین کو ان کی سروس لائف کے اختتام پر زیادہ مالی تحفظ فراہم کرے گا، ان کے خاندانوں کو مالی ریلیف فراہم کرے
گا۔