Siyasi Manzar
Top News راجدھانی

آپ‘ لیڈر سنجے سنگھ کوملی سپریم کورٹ سے ضمانت’

سپریم کورٹ نے عام آدمی پارٹی کے رہنما سنجے سنگھ کی درخواست ضمانت منظور کر لی، منی لانڈرنگ کیس میں سنجے سنگھ کو پچھلے سال 4؍اکتوبر کو حراست میں لیا گیا تھا اور وہ گزشتہ 6 مہینے سے جیل میں قید تھے

نئی دہلی 02 اپریل ، سپریم کورٹ نے منگل کو عام آدمی پارٹی (آپ) کے رہنما اور رکن پارلیمنٹ سنجے سنگھ کی ضمانت کی عرضی کو منظور کر لیا۔ مسٹر سنگھ کو انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) نے گزشتہ سال اکتوبر میں گرفتار کیا تھا۔مسٹر سنگھ کو ای ڈی نے دہلی حکومت کی متنازعہ ایکسائز پالیسی میں مبینہ گھوٹالے سے متعلق منی لانڈرنگ کے الزام میں گرفتار کیا تھا۔ای ڈی نے آج عدالت میں آپ کے لیڈر کی ضمانت کی عرضی کی مخالفت نہیں کی۔ای ڈی نے عدالت سے کہا کہ اسے ملزم کو ضمانت دینے پر کوئی اعتراض نہیں ہے ۔مسٹر سنگھ کو ضمانت پر رہا کرنے کا حکم دیتے ہوئے عدالت نے کہا کہ وہ کیس کی خوبیوں پر تبصرہ نہیں کر رہی ہے ۔جسٹس سنجیو کھنہ، دیپانکر دتا اور پی بی ورالے پر مشتمل بنچ نے یہ بھی کہا کہ مسٹر سنگھ کو ضمانت پر رہائی کے دوران سیاسی سرگرمیوں میں حصہ لینے کی آزادی ہوگی لیکن وہ اس کیس سے متعلق کسی بھی معاملے پر کوئی عوامی بیان نہیں دیں گے ۔عدالت نے کہا کہ اس کے آج کے حکم کو نظیر نہ سمجھا جائے ۔اس معاملے میں صبح کے سیشن میں بنچ نے ایڈیشنل سالیسٹر جنرل ایس وی راجو سے کہا تھا کہ وہ ہدایات لیں اور بتائیں کہ کیا مسٹر سنگھ کو پوچھ گچھ کے لیے حراست میں رکھنے کی کوئی ضرورت ہے ؟ اگر کوئی اور ہدایات نہیں ملتی ہیں تو وہ میرٹ پر کیس پر بحث کریں اور عدالت اسی بنیاد پر فیصلہ کرے گی۔جب بنچ کے ججوں نے دوپہر 2 بجے دوبارہ سماعت شروع کی تو مسٹر راجو نے عدالت سے کہا کہ میرٹ میں گئے بغیر وہ ضمانت کے معاملے میں رعایت دیں گے ۔قبل ازیں سینئر وکیل ابھیشیک منو سنگھوی نے مسٹر سنگھ کی طرف سے دلائل پیچ کئے ۔مسٹر سنگھوی نے اپنی دلیل میں کہا تھا کہ اس معاملے میں کوئی ریکوری (رقم کی ) نہیں ہوئی ہے اور نہ ہی اس کا کوئی ثبوت ہے ۔ای ڈی نے مسٹر سنجے سنگھ کو 4 اکتوبر کو دہلی میں واقع ان کے گھر کی تلاشی لینے کے بعد گرفتار کیا تھا۔ وہ عدالتی حراست میں تہاڑ جیل میں تھے اور کچھ عرصے سے انسٹی ٹیوٹ آف لیور اینڈ بلیری سائنسز، دہلی میں صحت کی خرابی کی وجہ سے داخل ہیں۔ سپریم کورٹ کی بنچ نے عآپ رکن پارلیمنٹ کے وکیل کی اس دلیل کو قبول کیا کہ سنجے سنگھ کے قبضے سے کوئی رقم برآمد نہیں ہوئی۔
اور ان کے خلاف 2 کروڑ روپے کی رشوت لینے کے الزامات کی تحقیقات کی جا سکتی ہیں۔دہلی شراب گھوٹالے کیس میں اسی سال جنوری میں ای ڈی نے اپنی چارج شیٹ میں سنجے سنگھ کا نام شامل کیا تھا، جس پر سنجے سنگھ نے کافی احتجاج کیا تھا۔ دراصل، مئی میں سنجے سنگھ نے دعویٰ کیا کہ ای ڈی نے ان کا نام غلطی سے جوڑ دیا ہے۔ ای ڈی نے اس کا جواب دیا کہ ہماری چارج شیٹ میں سنجے سنگھ کا نام چار مقامات پر لکھا گیا ہے اور صرف ایک صرف ایک مقام پر ٹائپنگ کی غلطی ہوئی تھی۔ای ڈی کی فرد جرم میں سنجے سنگھ کے خلاف 82 لاکھ روپے کی رقم وصول کرنے کا ذکر کیا گیا ہے۔ اسی سلسلے میں ای ڈی نے ان کے گھر پر جا کر تفتیش کی تھی۔ دہلی کی شراب پالیسی کیس میں ای ڈی کی دوسری ضمنی فرد جرم دو مئی کو جاری کی گئی تھی، جس میں عام آدمی پارٹی کے راجیہ سبھا کے رکن راگھو چڈھا کا نام بھی سامنے آیا تھا۔ تاہم، انہیں ملزم قرار نہیں دیا گیا ہے۔

Related posts

لیفٹیننٹ گورنر نے متعلقہ افسران کے خلاف کوئی سخت کارروائی نہیں کی

Siyasi Manzar

محترمہ شیفالی شرن نے پریس انفارمیشن بیورو میں پرنسپل ڈائرکٹر جنرل کا عہدہ سنبھالا

Siyasi Manzar

بی جے پی والے سب جانتے ہیں؟ پھر یہ ڈرامہ کیوں کر رہے ہیں: اروند کیجریوال

Siyasi Manzar

Leave a Comment