Siyasi Manzar
Top News راجدھانی

 انڈیا اتحاد کی لوک سبھا کی سیٹیں جیتنے کے بعد، بگڑتے ہوئے امن و امان اور حفاظت کی ذمہ داری کانگریس کی ہوگی: ہارون یوسف

ہاتھ بدلے گا حالات ، دہلی کی حفاظت اب ہوگی کانگریس کی ذمہ داری، دہلی جرائم کی راجدھانی، عصمت دری کی راجدھانی بن چکی ہے: ہارون یوسف

نئی دہلی، دہلی پردیش کانگریس کمیٹی کے دفتر راجیو بھون میں منعقدہ ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے، دہلی حکومت کے سابق وزیر اور میڈیا کمپین اسٹریٹجی کمیٹی کے چیئرمین، ہارون یوسف نے کہا کہ 4 جون کو انڈیا انڈیا اتحاد کی لوک سبھا سیٹو ں پر اکثریت سے جیتنے کے بعد کانگریس ملک اور دہلی کے بگڑتے ہوئے امن و امان اور حفاظتی انتظامات کی بہتری کیلئے کانگریس پارٹی کام کرے گی۔انہوں نے کہا کہ گزشتہ 10 سالوں میں بی جے پی حکومت دارالحکومت دہلی سمیت ملک کے امن و امان کو برقرار رکھنے میں مکمل طور پر ناکام ثابت ہوئی ہے۔ آج دہلی کے بگڑتے ماحول میں ہر شخص اپنی حفاظت کو لے کر پریشان ہے کیونکہ راجدھانی میں خواتین، بوڑھوں، چھوٹے بچوں اور لڑکیوں کے خلاف مجرمانہ معاملوں کی تعداد دن بہ دن بڑھتی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مرکزی حکومت اور وزارت داخلہ کی بے توجہی کی وجہ سے آج دہلی جرائم کی راجدھانی بن گئی ہے۔
اس پریس کانفرنس میں کمیونیکیشن ڈپارٹمنٹ کے وائس چیئرمین انوج اتریہ بھی ہارون یوسف کے ساتھ موجود تھے۔
میڈیا سے خطاب کرتے ہوئے ہارون یوسف نے کہا کہ کانگریس کے منشور نیا ئے سنکلپ پتر میں خواتین کو میتری گارنٹی، خواتین کے لیے انصاف کے حق کے تحت تحفظ کی ضمانت دی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ دہلی میں ہر روز 3 عصمت دری، 3-4 قتل اور 15 اغوا کے واقعات ہو رہے ہیں اور عدالتی احاطے میں بھی گینگ وار کے واقعات رونما ہوئے ہیں۔ دسمبر 2023 میں جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق، سال 2022 میں دہلی میں 2.99لاکھ مجرمانہ معاملے درج کیے گئے ہیں، جو کہ 5 میٹرو شہروں کے مقابلے دارالحکومت میں سب سے زیادہ ہے۔ 2020-2022 کے دوران خواتین اور بزرگوں کے خلاف جرائم میں 45 فیصد، بچوں کے خلاف جرائم میں 41 فیصد، اغوا میں 39 فیصد، قتل میں 9 فیصد اور سائبر کرائمز میں 313 فیصد اضافہ ہوا ہے۔
اپنی بات کو جاری رکھتے ہوئے ہارون یوسف نے کہا کہ دہلی پولیس کا دہلی میں بڑھتے ہوئے جرائم پر کوئی کنٹرول نہیں ہے کیونکہ راجدھانی میں پولیس کا نظام وی آئی پی سیکورٹی انتظامات میں زیادہ مصروف ہے، اس کے باوجود دہلی پولیس میں 13500 عہدے خالی پڑے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مرکزی حکومت کی وزارت داخلہ کو دارالحکومت کی سیکورٹی کی حساسیت کو دیکھتے ہوئے فوری طور پر پولیس میں بھرتی شروع کرنی چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ ہاتھ بدلے گا حالات ،دہلی کی حفاظت کانگریس کی ذمہ داری ہوگی۔ تاہم انڈیا اتحاد کی حکومت بننے کے بعد، ہم مرکزی حکومت میں 30 لاکھ خالی آسامیوں کو فوری طور پر پُر کریں گے، جس کے تحت دہلی پولیس، سیکورٹی سے متعلق اور دیگر محکموں میں تمام خالی آسامیوں کو پُر کیا جائے گا۔
ہارون یوسف نے مزید کہا کہ دہلی میں فی لاکھ آبادی میں قتل، چوری کے9  . 1259ہٹ اینڈ رن حادثے کے اور چین اسنیچنگ کے   233.3 معاملے درج کیے گئے ہیں۔ اگر تقابلی طور پر دیکھا جائے تو 5 میٹرو شہروں کے مقابلے دہلی میں فی لا کھ پر 1832.6 کا اضافہ ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سال 2022 میں مسلسل تیسرے سال دہلی میں خواتین کے خلاف سب سے زیادہ 14,158 کیس درج ہوئے ہیں، جو کہ فی لاکھ پر 186.9 کی شرح سے درج ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ یہ تشویشناک ہے کہ دہلی میں لڑکیوں کے خلاف POCSO ایکٹ کے تحت جرائم 1511 فی لاکھ کی شرح سے درج کیے گئے ہیں اور دہلی میں 15.9 کی شرح سے عصمت دری کے واقعات درج کئے گئے ہے، جس کی وجہ سے آج دہلی کی پہچان ریپ کیپٹل کے نام سے ہوتی ہے ۔
ہارون یوسف نے کہا کہ جب بی جے پی حکومت مجرموں کو تحفظ دے رہی ہے تو پھر جرائم بڑھیں گے نہیں تو کیا ہوگا؟ بی جے پی بیٹی بچاؤ بیٹی پڑھاؤ کا نعرہ دیتی ہے لیکن مرکزی حکومت کٹھوعہ، ہاتھرس، اناؤ چنمیانند، لکھیم پور کھیری واقعہ، برج بھوشن شرن سنگھ اور تقریباً 2000 خواتین/لڑکیوں کا جنسی استحصال کرنے والے مجرموں کے خلاف کارروائی تک نہیں کرتی۔
ہارون یوسف نے کہا کہ لوک سبھا انتخابی مہم کے دوران انڈیا اتحاد کے امیدواروں سے لوگ بی جے پی حکومت کے قانونی نظام اور امن و امان کی بگڑتی صورت حال اور بے حسی پر اپنے غصہ کا اظہار کر رہے۔ ہیں ۔ دہلی میں انڈیا اتحاد کے ساتوں امیدواروں کو عوام کی بھر پور حمایت مل رہی ہے ۔تاہم عوام انڈیا اتحاد کے امیدواروں کو کامیاب بنانے کیلئے بے تاب نظر آرہے ہیں ۔ہارون یوسف نے دعوی کیا کہ ہم یقینی طور پر 4 جون کے بعد حکومت بنانے جا رہے ہیں کیونکہ کانگریس کے 5 نیائے اور 25 گارنٹیو ں پر عوام کا اعتماد مسلسل بڑھ رہا ہے۔

Related posts

آپ‘ لیڈر سنجے سنگھ کوملی سپریم کورٹ سے ضمانت’

Siyasi Manzar

کانگریس کو بڑا جھٹکا، ارویندر سنگھ لولی کا دہلی صدر کے عہدے سے استعفیٰ ملکارجن کھرگے کو خط بھیجا گیا

Siyasi Manzar

غالب انسٹی ٹیوٹ کے زیر اہتمام پروفیسر صدیق الرحمٰن قدوائی کے اعزاز میں استقبالیہ

Siyasi Manzar