ریاض ، 19 اپریل (ایجنسیاں) سعودی عرب کی وزارت خارجہ نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی جانب سے اقوام متحدہ میں فلسطینی ریاست کی مکمل رکنیت کو تسلیم کرنے کی قرارداد کی ناکامی پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔وزارت خارجہ نے اس بات پر زور دیا کہ اقوام متحدہ میں فلسطینی ریاست کی مکمل رکنیت کو قبول کرنے میں رکاوٹیں اسرائیلی قابض ریاست کی مداخلت اور اس کی جانب سے بین الاقوامی قوانین کی مسلسل خلاف ورزیوں کو بغیر کسی روک ٹوک کے جاری رکھنے میں مدد ملتی ہے۔ اس طرح کی قراردادوں کی ناکامی سے امن کے حصول میں مزید مشکلات پیدا ہوتی ہیں۔وزارت خارجہ نے عالمی برادری سے غزہ کی پٹی میں شہریوں پر اسرائیلی قابض ملک کے حملوں کو روکنے، فلسطینی عوام کے حق خودارادیت کی حمایت اور 1967 کی سرحدوں پر اپنی فلسطینی ریاست کے قیام کی ذمہ داری قبول کرے۔ عرب امن فارمولے کوآگے بڑھائے اور مشرقی بیت المقدس پر مشتمل فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کے لیے کردار ادا کرے۔جمعرات کی رات امریکہ نے الجزائر کی طرف سے فلسطین کو اقوام متحدہ میں مکمل رکنیت دینے کے لیے پیش کی گئی قرارداد کے مسودے کے خلاف اپنے ویٹو پاور کا استعمال کیا۔خیال رہے کہ کل شام سلامتی کونسل کے اجلاس میں فلسطین کو مکمل رکنیت دینے کے حق میں ووٹ دینےکے لیے الجزائر کی طرف سے ایک مسودہ قرارداد پیش کیا گیا۔ سلامتی کونسل کے 12 ارکان نے اس کی حمایت کی مگر امریکہ نے اس قرارداد کو ویٹو کر دیا۔