درجنوں افراد کی حالت انتہائی نازک،مزید اموات کا خدشہ لاحق، جنگی پیمانے پر راحت رسانی ، اپوزیش لیڈران نے کیا اظہار افسوس
ایاز احمد خان
پریاگ راج،29 جنوری : اتر پردیش کے الہ آباد میں جاری مہاکمبھ میلے کے حوالے سےبہتر انتظامات کے بڑے بڑے دعوے کیے جا رہے تھے۔ جس کی قلعی گزشتہ روز پیش آئے درد ناک حادثے میں کھل گئی ہے۔ بدھ کی رات کو بھگدڑ کے باعث کئی تقریباً30عقیدت مند جاں بحق ہو گئے ہیں اور درجنوں زخمی بتائے جا رہے ہیں۔
واضح رہے کہ مہاکمبھ نگر کے تیسرے ’’امرت اسنان‘‘، مونی اماوسیہ پر سنگم گھاٹ کے قریب بھگدڑ ہوئی جس کے سبب حادثہ پیش آیا۔ ذرائع نے بتایا کہ بھاری بھیڑ کی وجہ سے سنگم گھاٹ میں رات 2 بجے کے قریب بھگدڑ مچ گئی۔ جس میں تیس افراد کی موت ہوگئی ہے اور مزید اموات کا خدشہ لاحق ہے۔کئی لوگوں کے زخمی ہونے کی اطلاع بھی ہے۔ زخمیوں کو مہاکمبھ نگر کے سینٹرل اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔ تاہم باقاعدہ طور پر اس کی تصدیق نہیں کی گئی ہے۔ میلے کے علاقے میں راحت رسانی کا کام جنگی پیمانے پر جاری ہے اور حالات کو قابو میں کر لیا گیا ہے۔
غور طلب ہے کہ مہاکمبھ کے انعقاد پر اتر پردیش حکومت کی جانب سے بہتر انتظامات کی بات کی گئی تھی۔ لیکن انتظامیہ کی بدنظمی نے کئی لوگوں کی جان لے لی ہے۔ عقیدت مندوں کے حد سے زیادہ ہجوم کے باعث یہ درد ناک حادثہ پیش آیا۔ اس افسوسناک واقعے پر مختلف سیاسی رہنماؤں نے گہرے دکھ کا اظہار کیا ہے۔ لوک سبھا میں حزب اختلاف کے قائد اور کانگریس کے سینئر لیڈر راہل گاندھی نے اپنے ایکس ہینڈل پر اظہار افسوس کرتے ہوئے لکھا ہے کہ مہاکمبھ میں بھگدڑ کے سبب کئی لوگوں کی موت اور زخمی ہونے کی خبر انتہائی دکھ بھری ہے۔ میں مہلوکین کے اہل خانہ کو تعزیت پیش کرتا ہوں اور زخمیوں کے صحت یاب ہونے کی دعائیں کرتا ہوں۔ راہل گاندھی نے مزید کہا کہ حادثے کی اہم وجہ بدنظمی ہے اور عام عقیدت مندوں کے تئیں بے توجہی اور وی آئی پی لوگوں پر توجہ مرکوز کرنا حادثے کی وجہ بنا ہے۔ ابھی مہاکمبھ میں کئی اسنان ہونا ہے، حکومت کو چاہئے کہ بہتر انتظامات پر توجہ دے تاکہ آگے ایسے حادثے پیش نہ آئیں۔ وی آئی پی کلچر پر لگام لگنی چاہئے ، اور حکومت عام عقیدت مندوں پر توجہ کرے۔ کانگریس کے لیڈران اور کارکنان نے اپیل کی ہے کہ متاثرین کی مدد کی جائے۔
دوسری جانب سماج وادی پارٹی کے صدر اکھلیش یادو نے اپنے ایکس ہینڈل پر اس واقعے پر اظہارِ افسوس کرتے ہوئے حکومت سے فوری طور پر متاثرین کی مدد کے لیے اقدامات کرنے کی اپیل کی۔ انہوں نے کہا کہ شدید زخمی افراد کو فضائی ایمبولینس کے ذریعے قریبی بہترین اسپتالوں تک پہنچایا جائے، جبکہ ہلاک ہونے والوں کی شناخت کر کے ان کے اجسام کو ان کے اہل خانہ کے حوالے کیا جائے۔ لاپتہ افراد کو ڈھونڈنے کے لیے فوری اقدامات کیے جائیں اور ہیلی کاپٹر کے ذریعے نگرانی میں اضافہ کیا جائے۔ حکومت اس واقعے سے سبق لیتے ہوئے زائرین کے لیے رہائش، کھانے پینے اور دیگر سہولیات میں اضافی انتظامات کرے۔بہوجن سماج پارٹی کی سربراہ مایاوتی نے بھی اس حادثے پر گہرے رنج و غم کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ "یہ حادثہ نہایت افسوسناک اور قابلِ غور ہے۔عام آدمی پارٹی کے قومی کنوینر اروند کیجریوال نے بھی اس افسوسناک واقعے پر دکھ کا اظہار کیا اور متاثرین کے اہل خانہ سے ہمدردی کا اظہار کیا۔ انہوں نے زائرین سے درخواست کی کہ وہ حکومتی ہدایات پر عمل کریں اور احتیاط برتیں تاکہ مزید حادثات سے بچا جا سکے۔کانگریس رہنما اور راجستھان کے سابق وزیرِ اعلیٰ اشوک گہلوت نے بھی ایکس پر اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ "پریاگ راج مہا کمبھ کے دوران 10 سے زیادہ عقیدت مندوں کے جان بحق ہونے کی خبر دل دہلا دینے والی ہے۔ میں دعا گو ہوں کہ زخمی افراد جلد صحتیاب ہوں اور جاں بحق ہونے والوں کے لواحقین کو اللہ صبر عطا کرے۔”اس حادثے کے بعد حکومت پر انتظامی لاپروائی کے الزامات لگائے جا رہے ہیں، اور اپوزیشن رہنماؤں نے حکومت سے مزید بہتر انتظامات کی اپیل کی ہے۔ زائرین کی بڑی تعداد، ناکافی سہولیات اور ہجوم کے دباؤ کو اس حادثے کی اہم وجوہات قرار دیا جا رہا ہے۔