Siyasi Manzar
Top News راجدھانی

کیجریوال نے کہا تھا کہ وہ صاف ستھری سیاست لائیں گے لیکن وہ شیش محل میں رہتے ہیں: راہل گاندھی

راہل گاندھی کا اوکھلا اور پٹپڑگنج میں ریلیوں سے خطاب، بی جے پی اور کجریوال پرکیا حملہ

ایاز احمد خان
نئی دہلی، 28 جنوری (ایس ایم نیوز) کانگریس لیڈر اور لوک سبھا میں قائد حزب اختلاف راہل گاندھی نے آج دہلی کے پٹپڑ گنج اور اوکھلا اسمبلی حلقوں میں پارٹی امیدواروں کی حمایت میں انتخابی ریلیوں سے خطاب کیا۔ ان ریلیوں میں، انہوں نے عام آدمی پارٹی اور اس کے قائدین اروند کیجریوال اور منیش سسودیا پر شدید حملے کئے۔ انہوں نے اعلان کیا کہ اگر دہلی میں کانگریس کی حکومت بنتی ہے تو ذات پات کی مردم شماری کرائی جائے گی۔راہل گاندھی نے دہلی کی عام آدمی پارٹی کی حکومت کو ناقابل اعتبار قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہاں نہ صاف ہوا ہے اور نہ ہی پانی۔ جب اروند کیجریوال آئے تو یہ ایک چھوٹی کار تھی۔ وہ بجلی کے کھمبے پر چڑھ گئے تھے۔ اس وقت انہوں نے کہا تھا کہ وہ دہلی بدل دیں گے لیکن جب دہلی تشدد کے دوران غریبوں کو ان کی ضرورت پڑی تو وہ کہیں نہیں گئے۔ کیجریوال نے کہا تھا کہ وہ صاف ستھری سیاست لائیں گے لیکن وہ شیش محل میں رہتے ہیں۔ راہل گاندھی نے کہا کہ مجھے سرکاری رہائش خالی کرنے کا نوٹس ملا، ایک لمحہ ضائع کیے بغیر میں نے اسے خالی کر دیا اور چابیاں واپس کر دیں۔ یہ میرے اور کیجریوال میں بنیادی فرق ہے۔انہوں نے دہلی کے سابق نائب وزیر اعلی منیش سسودیا کو دہلی ایکسائز پالیسی گھوٹالے کا معمار قرار دیا اور کہا کہ ان کی وجہ سے سسودیا کو پٹپڑ گنج سیٹ سے بھاگنا پڑا۔ انہوں نے اس سیٹ پر کانگریس امیدوار انل چودھری کو جیتنے کی اپیل کی۔ انہوں نے اوکھلا صنعتی علاقے کی ابتر حالت کے لیے موجودہ مرکزی اور دہلی حکومتوں کو ذمہ دار ٹھہرایا اور کہا کہ یہاں کے چھوٹے تاجر برباد ہو گئے ہیں۔ کیجریوال اور مودی نے کچھ نہیں کیا۔ انہوں نے اوکھلا سیٹ پر اریبہ خان کو جتانے کی اپیل کی۔راہل گاندھی نے بھی اپنی تقریر میں بی جے پی کو بھی نشانہ بنایا۔ انہوں نے کہا کہ آج ملک میں دو نظریات ہیں۔ ایک نظریہ وطن عزیز کو ذات پات اور مذہب کے نام پر لڑانے اور سرمایہ داروں کی پرورش کرتا ہے۔ اس کے علاوہ کانگریس کا نظریہ ہمیں آپس میں پیار اور پیار سے جینا سکھاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس ایسا ہندوستان چاہتی ہے جہاں خوف اور نفرت کے لئے کوئی جگہ نہ ہو۔انہوں نے الزام لگایا کہ مرکزی حکومت ملک کے تمام وسائل سرمایہ داروں کے حوالے کر رہی ہے اور دلتوں، پسماندہ طبقات، قبائلیوں اور اقلیتوں کو ان کے نجی اداروں میں روزگار کے مواقع نہیں دیئے جا رہے ہیں۔انہوں نے اسے ایک سوچی سمجھی سازش قرار دیتے ہوئے کہا کہ کس طرح اس طبقے سے تعلق رکھنے والے لوگ اپنے اخراجات کی قربانی دے کر اپنے بچوں کو پرائیویٹ اداروں میں بھاری فیسیں دے کر پروفیشنل کورسز جیسے میڈیکل، انجینئرنگ اور لاء وغیرہ میں داخلہ دلاتے ہیں اور بعد میں انہیں ملازمت کے لئے در بدر بھٹکنا پڑتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں دلتوں، قبائلیوں، پسماندہ طبقات اور اقلیتوں کی کل آبادی 90 فیصد ہے۔ اس کے باوجود، آپ کو ملک میں نجی شعبے کی پانچ سب سے بڑی کمپنیوں میں مینجمنٹ میں ان طبقوں کا ایک بھی فرد نہیں ملے گا۔کانگریس لیڈر نے کہا کہ حکومت کی جی ایس ٹی اور نوٹ بندی کی پالیسیوں کی وجہ سے ملک کے سرمایہ دارمزید امیر ہو رہے ہیں۔ ہر شخص پر جی ایس ٹی کی ادائیگی کا مساوی بوجھ ہے، چاہے ان کی آمدنی غیر مساوی ہو۔ راہل گاندھی نے کہا کہ اگر ہماری حکومت آئی تو ہم دہلی میں ذات پات کی مردم شماری کرائیں گے اور ملک میں تبدیلی لائیں گے۔ ہم ریزرویشن کی 50 فیصد کی حد کو توڑ دیں گے۔ ہماری لڑائی غریبوں کے حقوق، بھائی چارے اور بابا صاحب امبیڈکر کے آئین کو بچانے کی ہے۔ ہمیں نفرت کے خلاف لڑنا ہے۔ ہم محبت کا ہندوستان چاہتے ہیں۔

Related posts

صوبائی جمعیت اہلحدیث جھارکھنڈ کے نائب امیر معین الحق فیضی کی وفد کے ساتھ مفتی عبد العزیز حقانی کے دیار میں تشریف آوری

Siyasi Manzar

بی جے پی کھلے عام ضابطۂ اخلاق کی خلاف ورزی کرتی ہے: آپ

Siyasi Manzar

ایران کلچرہاؤس میں خطاطی کلاس کا آغاز Iran Culture House

Siyasi Manzar