Siyasi Manzar
Top News قومی خبریں

شاہین گروپ آف انسٹی ٹیوشنزکے ڈاکٹر عبدالقدیر نےعالمی سطح پرمعروف مدرسہ محمود گاوان کو گودلیا،آثارقدیمہ کے ساتھ ایم او یو پر کئے دستخط

بیدر۔28؍اگست۔(محمدیوسف رحیم بیدری ) بیدرکے شاہین گروپ آف انسٹی ٹیوشنز کے چیئرمین اور بانی ڈاکٹر عبدالقدیر نے ریاستِ کرناٹک کے تاریخی شہر بیدر میں واقع تاریخی یونیورسٹی بنام ’’مدرسہ محمود گاوان‘‘ کوگودلینے کے لیے آرکیالوجیکل سروے آف انڈیا(محکمہ آثارقدیمہ) کے ساتھ باضابطہ طور پر ایک مفاہمت نامے پر دستخط کیے ہیں۔مدرسہ محمودگاوان جودراصل بھرپور تاریخ رکھتا ہے جلد ہی ضروری سہولیات کے ساتھ آراستہ کیا جائے گا۔ سہولیات میں مرد و خواتین کے لیے علیحدہ علیحدہ بیت الخلاء کے علاوہ اعلیٰ درجے کا حفظان صحت شامل رہے گا۔ پینے کے صاف پانی کی دستیابی،بچوں کی دیکھ بھال اور کھانا کھلانے کے کمروں کا نظام ہوگا۔ فیریز، ای کارٹ، ای رکشہ اور وہیل چیئر کی سہولت ہوگی۔ ایک کیفے ٹیریا، وائی فائی اور سی سی ٹی وی کی نگرانی کے ساتھ پارکنگ کی سہولت بھی ہوگی۔یہ تاریخی مدرسہ جسے 1472؁ء میں بہمنی سلطنت کے وزیر اعظم حضرت خواجہ عماد الدین محمود گاوانؒ نے قائم کیا تھا، تاریخ گواہ ہے کہ یہ مختلف علوم کے حصول کا ایک مشہور مرکز تھا۔اس میں تقریباً 1,000 طلباء کی رہائش تھی،دینیات ،فلسفہ،فلکیات،ریاضی، عربی اور فارسی وغیرہ کی تعلیم یہاں دی جاتی تھی۔مدرسے میں 3000 کتابوں کے ساتھ ایک لائبریری بھی موجود تھی، ایک مسجد،لیکچر ہالز، اور پروفیسرز اور طلباء دونوں کے لیے رہائش گاہیں، جو دنیا بھر کے اسکالرز کو راغب کیاکرتے تھے۔اس بات کی اطلاع شاہین ادارے کے ذرائع نے دی ہے۔

واضح رہے کہ ایک کھنڈر میںتبدیل شدہ اس عمارت کو دنیاتک خوبی کے ساتھ پہنچانا ایک چیلنج ہے، اس چیلنج کو پور اکرنا شاہین ادارہ نے اپنے ذمہ لیا ہے۔مدرسہ کے مغربی اورجنوبی حصہ میں گارڈن کی ضرورت سے انکار نہیں کیاجاسکتا۔ اورپھر ان تمام کام کے علاوہ ہرسال سہ روزہ ’’گاوان اُتسو‘‘ بھی منانے کی بنیاد اگر پڑجاتی ہے تو اس سے بیدر کاگنگاجمنی کلچر، کل ہند مشاعرہ کاانعقاد ،ڈرامہ ، بیدر ی ترانہ ،کے ساتھ ساتھ بیدرکا ادب اورتہذیب سامنے آسکتی ہے۔ RPIکے ریاستی صدر مہیش گورنالکر سے مل کر مدرسہ محمودگاوان کے دامن میں آسان شادیوں کے اہتمام کے بارے میں غور کیاجاسکتاہے۔مصوری کی نمائش کے لئے مدرسہ سے بڑھ کر کوئی مقام ممکن نہیں ہے۔روزگارمیلہ کاانعقاد بھی یہاں ہونا چاہئیے تاکہ قدیم شہر کے لڑکے لڑکیاں اس سے استفادہ کرسکیں۔ مدرسہ محمودگاوان سے متعلق تصاویر نوجوان فوٹوگرافر محمد سلطان نے آج ہی اُتاری ہیں۔

Related posts

مذاہب فقہیہ اور محققین اہل علم کے نزدیک اسلام میں قبروں کو پختہ بنانا ناپسندیدہ عمل :عبدالحکیم مدنی

Siyasi Manzar

بلڈورزکارروائی معاملہ سپریم کورٹ کی ھدایت کے پیش نظرگائیڈلائنس طے کرنے کے لئے جمعیۃعلماء ہند کے مشورہ کا مسودہ تیار

Siyasi Manzar

اجمیر میں محمدی مدینہ مسجد کے امام کا قتل

Siyasi Manzar