انتخابی انتظامات پر تحفظات کا اظہار،دیویندر یادو نے پولیس کے ذریعہ کارکنوں کو ہراساں کرنے کا لگایاالزام
نئی دہلی،10 جنوری، دہلی اسمبلی انتخابات کی سرگرمیوں کے درمیان دہلی پردیش کانگریس کمیٹی کے صدر دیویندر یادو نے دہلی کی چیف الیکٹورل آفیسر آر ایلس واز کو ایک خط لکھا ہے، جس میں انتخابی انتظامات کے بارے میں کئی اہم تحفظات کا اظہار کیا گیا ہے۔ یادو نے اپنے خط میں بتایا کہ پولنگ دن کے حوالہ سے مقامی پولیس کو ووٹنگ کے عمل کے دوران پارٹی کے جھنڈے، علامات اور دیگر مواد کے استعمال کے بارے میں واضح ہدایات نہیں دی گئی ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس کی وجہ سے کانگریس کے کارکنوں کو پولنگ اسٹیشنوں کے باہر ہراساں کیا جاتا ہے جو کہ الیکٹورل پریکٹس اور صحت مند جمہوری عمل کے خلاف ہے۔یادو نے یہ بھی بتایا کہ گزشتہ انتخابات میں کئی اسمبلی حلقوں میں ووٹنگ کی شرح زیادہ تھی اور بہت سے حلقوں میں ووٹ ڈالنے کے لیے لمبی قطاریں تھیں۔ انہوں نے کہا کہ اس کی وجہ سے ووٹرز کو گھنٹوں انتظار کرنا پڑا ، جس سے نہ صرف ووٹرز بلکہ سیاسی کارکنوں کو بھی پریشانی کا سامنا کرنا پڑا۔ اس کے علاوہ، یہ تاخیریں انتخابی عمل کو بھی متاثر کرتی ہیں جس کی وجہ سے ووٹنگ کا عمل دیر تک جاری رہتا ہے اور کارکنوں کو رات گئے تک کام کرنا پڑتا ہے۔ دیویندر یادو نے اپنے خط میں یہ بھی زور دیا کہ ووٹرز کی فہرست میں کوئی تبدیلی بغیر مناسب تصدیق کے نہ کی جائے۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ ایک اہم امر ہے کیونکہ بغیر تصدیق کے کی جانے والی تبدیلیاں ووٹرز کے حقوق کو متاثر کر سکتی ہیں اور انتخابی عمل کی شفافیت پر سوال اٹھا سکتی ہیں۔اس خط میں، دیویندر یادو نے چیف الیکٹورل آفیسر سے درخواست کی ہے کہ وہ پولیس کو منصفانہ طریقے سے کام کرنے کی ہدایات دیں اور انتخابی عمل کو بغیر کسی رکاوٹ کے چلانے کے لیے واضح احکامات جاری کریں۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ انتخابی مشینری کو ہدایات دی جائیں کہ وہ ووٹنگ کا عمل بغیر کسی غیر ضروری تاخیر کے انجام دیں۔
، خاص طور پر ان حلقوں میں جہاں ووٹرز کی تعداد زیادہ ہوتی ہے۔ ان کا مقصد یہ ہے کہ ووٹنگ کا عمل بہتر طریقے سے ہو سکے اور ووٹرز کو زیادہ سے زیادہ آسانی مہیا کی جا سکے۔یادو نے اپنے خط میں یہ بھی ذکر کیا کہ انتخابی عمل کی شفافیت اور انصاف کو یقینی بنانے کے لیے ضروری ہے کہ تمام سیاسی جماعتوں کے کارکنوں کو برابری کا موقع دیا جائے اور انہیں کسی قسم کی تفریق کا سامنا نہ کرنا پڑے۔ انہوں نے یہ بھی تجویز دی کہ پولنگ اسٹیشنوں کے اندر اور باہر سیاسی سرگرمیوں کے لیے واضح اصول وضع کیے جائیں تاکہ کسی بھی قسم کی بدنظمی یا ہراسانی سے بچا جا سکے۔