Siyasi Manzar
Top News راجدھانی قومی خبریں

دہلی اسمبلی انتخابات2025کی تاریخوں کا اعلان

چیف الیکشن کمشنر راجیو کمار نے کی پریس کانفرنس،5فروری کو پولنگ اور 8فروری کو آئیں گے نتائج

نئی دہلی،07 جنوری ، الیکشن کمیشن نے دہلی اسمبلی انتخابات 2025 کے لیے شیڈول کا اعلان کر دیا ہے۔ چیف الیکشن کمشنر راجیو کمار نے دہلی کے وگیان بھون میں منعقدہ پریس کانفرنس کے دوران انتخابات کی تاریخوں کا اعلان کیا۔ انہوں نے بتایا کہ دہلی میں 70 اسمبلی حلقوں میں ایک ہی مرحلے میں انتخابات کرائے جائیں گے۔ ووٹنگ 5 فروری 2025 بروز بدھ ہوگی، جبکہ ووٹوں کی گنتی 8 فروری 2025 کو ہوگی۔پریس کانفرنس میں جاری تفصیلات کے مطابق، انتخابات کا گزٹ نوٹیفکیشن 10 جنوری 2025 کو جاری ہوگا۔ نامزدگی داخل کرنے کی آخری تاریخ 17 جنوری مقرر کی گئی ہے، جبکہ نامزدگیوں کی جانچ پڑتال 18 جنوری کو کی جائے گی۔ امیدواروں کو 20 جنوری تک نام واپس لینے کی اجازت ہوگی۔ ووٹنگ 5 فروری کو ہوگی اور ووٹوں کی گنتی 8 فروری کو ہوگی۔ انتخابی عمل 10 فروری تک مکمل کر لیا جائے گا۔الیکشن کمیشن نے انتخابات کے دوران شفافیت اور منصفانہ عمل کو یقینی بنانے کے لیے تمام تیاریاں مکمل کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔ انتخابی ضابطہ اخلاق فوری طور پر نافذ ہو چکا ہے، جس کے تحت سرکاری اسکیموں کے اعلانات اور دیگر ترقیاتی کاموں پر پابندی عائد کر دی گئی ہے۔ چیف الیکشن کمشنر نے عوام سے اپیل کی کہ وہ جمہوریت کو مضبوط بنانے کے لیے اپنے حق رائے دہی کا استعمال کریں۔قبل ازیں، پیر کو الیکشن کمیشن نے دہلی کی حتمی ووٹر لسٹ جاری کی، جس کے مطابق اس مرتبہ دہلی میں کل 1 کروڑ 55 لاکھ 24 ہزار 858 ووٹرز رجسٹرڈ ہیں۔ ان میں مرد ووٹرز کی تعداد 83,49,645، خواتین ووٹرز کی تعداد 71,73,952 جبکہ تھرڈ جینڈر ووٹرز کی تعداد 1,261 ہے۔یہ ووٹر لسٹ اس وقت جاری کی گئی جب ووٹرز کے نام ہٹانے کے الزامات کا تنازع سامنے آیا تھا۔ عام آدمی پارٹی کے سربراہ اور سابق وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال نے کچھ دن پہلے بی جے پی پر ووٹر لسٹ سے نام خارج کرنے کے لیے درخواستیں جمع کرانے کا الزام لگایا تھا۔ الیکشن کمیشن کے مطابق، 2020 کے اسمبلی انتخابات کے مقابلے میں اس بار دہلی میں 7.26 لاکھ نئے ووٹرز شامل ہوئے ہیں، جبکہ 2024 کے لوک سبھا انتخابات کے مقابلے میں ووٹرز کی تعداد میں 3.10 لاکھ کا اضافہ ہوا ہے۔دہلی کے پچھلے دو اسمبلی انتخابات میں عام آدمی پارٹی نے شاندار کارکردگی دکھائی۔ 2015 میں 67 نشستیں جیت کر حکومت بنائی، جو دہلی کی تاریخ میں سب سے بڑی کامیابی تھی۔ 2020 میں پارٹی نے 62 سیٹوں پر کامیابی حاصل کی۔ بی جے پی کو 8 نشستیں ملیں، جبکہ کانگریس پچھلے دو انتخابات میں ایک بھی نشست نہیں جیت سکی۔بی جے پی، عام آدمی پارٹی اور کانگریس نے انتخابات کے لیے پوری طاقت لگا دی ہے۔ پچھلے پانچ دنوں میں وزیر اعظم مودی نے دو بڑی ریلیاں کی ہیں اور دہلی والوں کو بڑی تحفے دیے ہیں۔ اس سے یہ سمجھا جا سکتا ہے کہ بی جے پی دہلی کی تخت سے 27 سال کا خشک سالی دور کرنے کی بھرپور کوشش کر رہی ہے۔ عام آدمی پارٹی بھی اپنے اقتدار کو برقرار رکنے کی تک دو میں لگی ہوئی ہے، جبکہ عوام کا ایک بڑا حصہ کانگریس کو اپنی حمایت دے رہا ہے، جس سے مقابلہ دلچسپ ہو گیا ہے۔ چیف الیکشن کمشنر راجیو کمار نے آج ایک بار پھر ان لوگوں کو مناسب اور تفصیلی جواب دیا جنہوں نے انتخابات سے متعلق تنازعہ کھڑا کیا اور کہا کہ ہندوستان کے انتخابی عمل کو دنیا کی سب سے صاف اور منظم اور الیکٹرانک ووٹنگ مشین کو ہیکنگ پروف قرار دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ اور ہائی کورٹ کے کئی فیصلوں میں واضح طور پر کہا گیا ہے کہ ہندوستان میں استعمال ہونے والی ای وی ایم مشینوں کو ہیک نہیں کیا جا سکتا۔ ان میں دھاندلی ممکن نہیں اور ان میں ایسا کوئی وائرس نہیں ڈالا جا سکتا جو ووٹنگ کے نتائج کو متاثر کر سکے۔19 فروری 1960 کو پیدا ہوئے اور انڈین ایڈمنسٹریٹو سروس ( آئی اے ایس )۔ افسر مسٹر راجیو کمار نے 15 مئی 2022 کو ملک کے 25ویں چیف الیکشن کمشنر کا عہدہ سنبھالا۔ یہ تقرری چھ سال کی مدت کے لیے یا 65 سال کی عمر کی تکمیل تک، جو بھی پہلے ہو۔ اس طرح مسٹر کمار 19 فروری 2025 کو 65 سال کے ہو رہے ہیں۔مسٹر کمار نے کہا دنیا کے کسی بھی ملک کی انتخابی اتھارٹی کو دیکھیں۔ "کوئی اور اتھارٹی عوامی طور پر اتنا تفصیلی ڈیٹا جاری نہیں کرتی ہے جتنا الیکشن کمیشن آف انڈیا جاری کرتا ہے۔” پریس کانفرنس میں مسٹر کمار کے ساتھ ایسوسی ایٹ الیکشن کمشنر گیانش کمار اور ڈاکٹر سکھبیر سنگھ سندھو بھی موجود تھے۔انہوں نے اس طرح کی کہانیاں پھیلانے والوں سے اپیل کی براہ کرم، جھوٹ کے غبارے نہ اڑائیں، یہ صرف کنفیوژن پیدا کرتا ہے اور نوجوان ووٹروں کو متاثر کرتا ہے۔ "وہ ووٹ ڈالنے سے حوصلہ شکنی کر رہے ہیں۔”ووٹر لسٹوں، ووٹنگ فیصد اور ای وی ایم کے تعلق سے بار بار اٹھائے جانے والے سوالات کو سیاست کی خاطر من گھڑت اور پھیلائی گئی کہانی قرار دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کمیشن نے بارہا اپنے انتخابی نظام اور طریقہ کار کی تفصیلی وضاحت کی ہے اور اس پورے انتظامات کو اس کی ویب سائٹ دیکھا جا سکتا ہے۔ انہوں نے شاعرانہ انداز میں کہا کہ لوگ ہماری وفاداری جانتے ہیں پھر بھی سوال اٹھاتے رہتے ہیں۔ جمہوریت میں سوال اٹھانا نظام کا حصہ ہے، ان کا جواب دینا ہمارا فرض ہے، لیکن سوالات ٹھوس ہونے چاہئیں۔ ووٹوں کی گنتی یا ای وی ایم میں بے ضابطگیوں کے بارے میں پھیلائی جانے والی افواہوں پر گرافک تفصیلات کے ساتھ جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ گزشتہ سال 2020 سے اب تک 30 ریاستوں میں انتخابات کرائے گئے ہیں جن میں سے 15 ریاستوں میں مختلف پارٹیاں سب سے بڑی پارٹیوں کے طور پر سامنے آئی ہیں۔’’یہ اپنے آپ میں ہمارے جمہوری نظام اور انتخابی عمل کی خوبصورتی کا عکاس ہے۔ انتخابی نتائج کی بنیاد پر انتخابی عمل پر تنقید نہیں کی جا سکتی۔چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ ووٹر لسٹوں سے لوگوں کے نام حذف کرنے کا بار بار شور آرہا ہے۔ اس وقت بھی (دہلی میں) اس قسم کا شور سنائی دے رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ‘فارم 7’ بھرے بغیر کسی بھی مرنے والے کا نام فہرست سے نہیں ہٹایا جاتا ہے۔ ووٹر لسٹ کی تیاری میں 70 مراحل پر عمل کیا جاتا ہے اور ہر مرحلے میں امیدواروں اور پارٹیوں کو شامل کیا جاتا ہے۔
اگر کسی فہرست سے دو فیصد سے زیادہ نام خارج ہو جائیں تو اسسٹنٹ ریٹرننگ آفیسر (اے آر او) ذاتی طور پر وہاں جا کر تحقیقات کرتے ہیں۔ای وی ایم کے بارے میں تنقید کو مسترد کرتے ہوئے، انہوں نے ووٹنگ سے آٹھ دن پہلے مشینوں کو آن کرنے سے لے کر گنتی کے دن تک امیدواروں پر مہر لگانے اور کھولنے کے طریقہ کار کی تفصیلی وضاحت کا اعادہ کیا۔ انتخابات کا شام 6 بجے ختم ہونا اور ووٹنگ کے اعداد و شمار شام 6.15 پر جاری ہونا ممکن نہیں ہے کیونکہ ہر پولنگ اسٹیشن پر انتخابی عہدیداروں کے ذریعے ‘فارم 17۔ سی بھرا جاتا ہے۔ کمیشن اب ووٹوں کے حتمی اعداد و شمار جاری کرنے کے لیے گیارہ سے ساڑھے گیارہ بجے تک پریس ریلیز جاری کرتا ہے۔چیف الیکشن کمیشن نے کہا کہ سپریم کورٹ کی ہدایت کے مطابق اب تک کل 67 ہزار ای وی ایم مشینوں میں سے 4.5 کروڑ وی وی پی اے ٹی پرچیاں مل چکی ہیں اور ان میں ایک بھی تضاد نہیں پایا گیا ہے۔ہندوستان میں ووٹروں کی تعداد 99 کروڑ تک پہنچ گئی ہے اور ہم جلد ہی ایک ارب ووٹروں کا ملک بن جائیں گے۔انہوں نے سیاسی کارکنوں سے اپیل کی ہے کہ وہ مہذبانہ رویہ اختیار کریں اور انتخابی افسروں پر بیجا دباؤ نہ ڈالیں۔مسٹر کمار نے اسٹار کمپینروں اور سینئر لیڈروں سے بھی اپیل کی کہ وہ انتخابی مہم کے دوران اپنی تقریر میں تحمل کا مظاہرہ کریں اور کہا کہ کمیشن خلاف ورزیوں کے خلاف سخت کارروائی کرے گا۔دہلی کے ووٹروں سے 5 فروری کو ہونے والے انتخابات میں جوش و خروش سے حصہ لینے کی اپیل کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جمہوریت میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیتے رہیں، یہ بہت خوبصورت باغ ہے، اسے سجاتے رہیں۔

Related posts

غازی الدین خاں میموریل رننگ ٹرافی مباحثہ میں نیوہورائزن اسکول کو دوم مقام

Siyasi Manzar

Jamal Siddiqui BJP Minority Morcha:بی جے پی اقلیتی مورچہ پورے ملک میں اسنہ سمواد پروگرام منعقد کرے گا : جمال صدیقی

Siyasi Manzar

راہل گاندھی کی آئی آئی ٹی مدراس کے طلباء سے ملاقات

Siyasi Manzar