نئی دہلی، ایران کلچرہاؤ س نئی دہلی میںسالہاے گذشتہ میں فن خطاطی کی ترقی وترویج کے لئے ہندوستان میں تشکیل یافتہ انجمن خطاطان ہند کے ساتھ ملکر ایران کے جید اساتذہ نے ہندوستان میں تشریف لاکر فن خطاطی کے طلبا کو اس فن سیروشناس کرایا۔یہ انجمن مختلف مواقعوں پر فن خطاطی کی ورکشاپ کا انعقاد کرچکی ہے۔حال ہی میں ۳۱؍ دسمبر۲۰۲۴تا۲؍جنوری۲۰۲۵،ایران کلچر ہاؤس نئی دہلی میں انجمن خطاطان ہند کے باہمی اشتراک سے ایرانی اساتذہ کے فن پاروں کی نمائش اور خطاطی ورکشاپ کا انعقاد کیا گیا جس میں ایران سے آئے دو جید استاد ڈاکٹر احسان نعمان پور اور استاد ڈاکٹر علی رضا بخشی نے شرکت کی۔اس ورکشاپ میں عالمی شہرت یافتہ ایرانی خطاط استاد میر عماد الحسنی کی ۶۰ صفحات پرمشتمل کتاب ’’سرمشق خوشنویسی نستعلیق ‘‘کا اجراء بھی عمل میں آیا جس میں طلبا کو مشق کرنے کے طریقہ و تمام رموز اوقاف سے آشنا کیا گیا ہے۔واضح رہے خطاطی ایک بہترین اور اہم ترین فن ہے ۔
اس فن کے ماہرین کو دنیا نے بڑی قدرو اہمیت دی ہے اور فن خطاطی ، اسلامی تہذیب کا ایسا آئینہ ہے جس میں ہم اسلامی ہنر کو پورے طورپر روشن دیکھتے ہیں۔ایران کے جید اور مشہور استاد ڈاکٹر احسان نعمان پور اور ڈاکٹر علی رضا بخشی نے فن خطاطی سے متعلق طلبہ وطالبات کو اس فن کی باریکیوں سے آشنا کرایا اور جو طلبہ نے اب تک لکھا ہے اس کی اصلاح بھی کرائی۔استاد نعمان پور نے کہا کہ ہندوستانی طلبہ اور اساتذہ سے ملکر مجھے خوشی محسوس ہورہی ہے میں چند روز قبل اورنگ آباد میں خطاطی کے تعلق سے منعقدہ مسابقہ میں بھی میں نے طلبہ میں اس فن کے تعلق سے بہت دلچسپی دیکھی۔اسی طرح یہاں کے طلبہ اور اساتذہ میں بھی فن کو سیکھنے کی بہت دلچسپی دکھائی دیتی ہے میں بہت جلد ایک خطاطی گروپ بناکر ان طلبہ کو مزید فن خطاطی سکھانے کی کوشش کروںگا۔اس موقع پر کلچرل کاؤنسلر ڈاکٹر فرید الدین فرید عصر نے تمام طلبہ واساتذہ کا خیر مقدم کیاانہوں نے کہا کہ فن خطاطی میں اپنی بے مثال مہارت کے مایہ ناز استاد میرعماد الحسنی ایک عظیم شخصیت اور اچھے اخلاق کے مالک تھے۔ان کی تخلیق شدہ کتاب سرمشق خوشنویسی نستعلیق ہم یہاں پر طلبہ کے مشق کے لئے استاد احسان نعمان پور کی ترتیب دی ہوئی کتاب پیش کررہے ہیں آپ تمام حضرات اس سے استفادہ کریں۔استاد علی رضا بخشنی نے کہا جیسا کہ آپ جانتے ہیں ، کہ خطاطی کی تربیت آسان حروف اور الفاظ کی مشق سے شروع ہوتی ہے اور پھر ہم مزید پیچیدہ خطوط کی طرف بڑھتے ہیں ۔ یہ طریقہ طلباء کو آہستہ آہستہ اپنی صلاحیتوں کو بہتر بنانے اور ہموار اور خوبصورت لکیریں لکھنے میں مدد کرتاہے ۔ اس مجموعے میں بھی اسی نقطہ نظر کا لحاظ رکھا گیا ہے اور ایسی لائنوں کا انتخاب کیا گیا ہے جو جمالیاتی اور تعلیمی لحاظ سے پرکشش اور تصورات کے لحاظ سے بھی دلچسپ ہیں۔اس ورکشاپ میں مختلف شہر اورمراکز کے طلبا نے شر کت کی، جیسے کشمیر،غازی آباد، نوئیڈا،بریلی ،آسام،سہارنپور،مظفرنگر،علی گڑھ،لکھنؤ اورخصوصاً دہلی کے خطاطی مراکز اردواکادمی ،غالب اکادمی اورہنر اکادمی اوکھلا کے طلبانے ورکشاپ میں فن خطاطی کو سیکھنے میں بہت ہی دلچسپی دکھائی۔
آخر میں انجمن کے جنرل سکریٹری قاری محمد یاسین نے تمام اساتذہ اور طلبا کا شکریہ اداکیا اوراسی کے ساتھ شام ۶ بجے اس فن لطیف خطاطی کی ورکشاپ اورفن خطاطی پر مشتمل نمائش کا اختتام ہوا۔