ڈی جے بجانے والوں دوسرے فریق پر بھی کارروائی کا مطالبہ, تشدد برپا کر نے والوں پر کیس درج کرنے پر بھی اعظمی نے زور دیا میمورنڈم پیش
ممبئی: ممبئی جلگاؤں کے سرسولا میں 28 مارچ 2024 ء کو چھوٹی رام نومی پرتشدد کے بعد یکطرفہ کارروائی پر سماجوادی پارٹی لیڈر و رکن اسمبلی ابوعاصم اعظمی نے اعتراض کر تے ہوئے پولیس کی جانبداری کارروائی پر کو غلط قرار دیا اور کہا کہ فریقین میں رام نومی کے جلوس کے دوران اسوقت ڈی جے بجانے لے کر تنازع ہوا تھا اور سنگباری ہوئی تھی دونوں جانب سے سنگباری اور تشدد برپا ہوا تھا لیکن پولیس نے صرف مسلمانوں کے خلاف ہی کیس درج کیا اور ان پر 307 یعنی اقدام قتل کی سنگین دفعات کا اطلاق کیاہے۔
ابوعاصم اعظمی نے اس ضمن میں ڈی جی پی مہاراشٹر رشمی شکلا سے ملاقات کر کے انہیں ایک میمورنڈم بھی دیا جس میں یہ مطالبہ کیا گیا کہ تشدد برپا کرنے والوں پر کارروائی کی جائے لیکن پولیس نے جو کارروائی کی ہے وہ صرف مسلمانوں پر کی گئی ہے جبکہ دوسرا فریق پر کوئی کیس تک درج نہیں کیا گیاہے اس لئے دوسرے فریق پر بھی کارروائی کی جائے تاکہ انصاف میسر ہو۔ اعظمی نے کہا کہ جو تنازع ڈی جے بند کروانے کو لے کر ہوا تھا اس میں فرقہ پرستوں اور شرکاء جلوس نے تلواریں بھی لہرائی تھی اور ان سے مسلمانوں پر حملہ کر دیا تھا انہوں نے کہا کہ ڈی جے بجانے والوں نے مسلمانوں پر حملہ بھی کیاتھا لیکن ڈی جے بجانے والے اور تشدد برپا کر نے والوں پر کوئی کارروائی نہیں کی گئی ہے اس لئے اعظمی نے ڈی جی پی شکلا سے مطالبہ کیا ہے کہ جو بھی اس تشدد میں ملوث ہے اس پر کارروائی کی جائے اعظمی نے ڈی جی پی دفتر میں رشمی شکلا سے ملاقات کر تے ہوئے اس مسئلہ پرسنجیدگی سے غور وخوص کر نے کے ساتھ خاطیوں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ بھی کیا ہے۔
ابوعاصم اعظمی نے اس ضمن میں ڈی جی پی مہاراشٹر رشمی شکلا سے ملاقات کر کے انہیں ایک میمورنڈم بھی دیا جس میں یہ مطالبہ کیا گیا کہ تشدد برپا کرنے والوں پر کارروائی کی جائے لیکن پولیس نے جو کارروائی کی ہے وہ صرف مسلمانوں پر کی گئی ہے جبکہ دوسرا فریق پر کوئی کیس تک درج نہیں کیا گیاہے اس لئے دوسرے فریق پر بھی کارروائی کی جائے تاکہ انصاف میسر ہو۔ اعظمی نے کہا کہ جو تنازع ڈی جے بند کروانے کو لے کر ہوا تھا اس میں فرقہ پرستوں اور شرکاء جلوس نے تلواریں بھی لہرائی تھی اور ان سے مسلمانوں پر حملہ کر دیا تھا انہوں نے کہا کہ ڈی جے بجانے والوں نے مسلمانوں پر حملہ بھی کیاتھا لیکن ڈی جے بجانے والے اور تشدد برپا کر نے والوں پر کوئی کارروائی نہیں کی گئی ہے اس لئے اعظمی نے ڈی جی پی شکلا سے مطالبہ کیا ہے کہ جو بھی اس تشدد میں ملوث ہے اس پر کارروائی کی جائے اعظمی نے ڈی جی پی دفتر میں رشمی شکلا سے ملاقات کر تے ہوئے اس مسئلہ پرسنجیدگی سے غور وخوص کر نے کے ساتھ خاطیوں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ بھی کیا ہے۔