وزیر اعظم مودی نے ‘مشن موسم کا کیا آغاز ، محکمہ موسمیات کے ویژن 2047 کی دستاویز جاری کی
نئی دہلی، 14 جنوری،وزیر اعظم نریندر مودی نے آج یہاں ہندوستانی محکمہ موسمیات کے 150 ویں یوم تاسیس کے موقع پر ‘مشن موسم’ کا آغاز کیا اور دستاویز ‘موسمیاتی محکمہ ویژن-2047’ جاری کیا۔ بھارت منڈپم میں منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مسٹر مودی نے کہا کہ محکمہ کے 150 سال نہ صرف محکمہ موسمیات کے سفر کی عکاسی کرتے ہیں بلکہ ہندوستان میں جدید سائنس اور ٹیکنالوجی کے شاندار سفر کی بھی عکاسی کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ محکمہ نے ان ڈیڑھ صدیوں میں لاکھوں ہندوستانیوں کی خدمت کی ہے اور ہندوستان کی سائنسی ترقی کی علامت بن گیا ہے۔ اس موقع پ محکمہ کی کامیابیوں کو اجاگر کرنے والا ایک یادگاری ڈاک ٹکٹ اور سکہ بھی جاری کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ سال 2047 میں محکمہ کے مستقبل کا خاکہ پیش کرنے والی ایک وژن دستاویز جاری کی گئی ہے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ محکمہ نے اپنے 150 سالہ سفر کے حصے کے طور پر نوجوانوں کو شامل کرنے کے لیے قومی موسمیاتی اولمپیاڈ کا انعقاد کیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ اس میں ہزاروں طلباء نے شرکت کی جس سے موسمیات میں ان کی دلچسپی مزید بڑھے گی۔مسٹر مودی نے کہا "آئی ایم ڈی کا قیام 15 جنوری 1875 کو مکر سنکرانتی کے بالکل قریب ہوا تھا۔ ہم سب ہندوستان کی روایت میں مکر سنکرانتی کی اہمیت کو جانتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ کسی ملک کے سائنسی اداروں کی ترقی اس کے سائنس کے بارے میں شعور کی عکاسی کرتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سائنسی اداروں میں تحقیق اور اختراعات نئے ہندوستان کے اخلاق کا لازمی حصہ ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ گزشتہ دہائی میں محکمہ کے بنیادی ڈھانچے اور ٹیکنالوجی میں بے مثال توسیع ہوئی ہے جس میں ڈوپلر ویدر ریڈارز، خودکار ویدر سٹیشنز، رن وے ویدر مانیٹرنگ سسٹم اور ضلع وار بارش کی نگرانی کے مراکز کی تعداد میں نمایاں اضافہ شامل ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان میں موسمیات کو خلائی اور ڈیجیٹل ٹیکنالوجی سے بہت فائدہ ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان کے پاس انٹارکٹیکا میں میتری اور بھارتی نامی دو موسمیاتی رصد گاہیں ہیں اور سپر کمپیوٹر آرک اور ارونیکا کو پچھلے سال متعارف کرایا گیا تھا جس سے محکمہ کی ساکھ میں اضافہ ہوا ہے۔ انہوں نے ‘مشن موسم’ کے آغاز کا اعلان کیا، جو ایک پائیدار مستقبل اور مستقبل کی تیاری کے لیے ہندوستان کے عزم کی علامت ہے اور جو اس بات کو یقینی بناتا ہے کہ ملک تمام موسمی حالات کے لیے تیار ہے اور ایک موسمیاتی اسمارٹ ملک بن رہا ہے۔وزیراعظم نے اس بات پر زور دیا کہ سائنس کی اہمیت صرف نئی بلندیوں تک پہنچنے میں ہی نہیں بلکہ عام آدمی کی زندگی کو آسان بنانے میں بھی ہے۔ انہوں نے کہا کہ محکمہ نے ہر کسی کو موسم کی درست معلومات فراہم کرکے اس معیار کو آگے بڑھایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ’سب کے لیے ابتدائی وارننگ‘ اقدام اب 90 فیصد سے زیادہ لوگوں تک پہنچ رہا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ کوئی بھی سابقہ اور آنے والے 10 دنوں کی موسم کی معلومات کسی بھی وقت حاصل کر سکتا ہے، موسم کی پیشین گوئی واٹس ایپ پر بھی دستیاب ہے۔ انہوں نے کہا کہ ’میگھ دوت موبائل ایپ‘ تمام مقامی زبانوں میں موسم کی معلومات فراہم کرتی ہے۔ مسٹر مودی نے نشاندہی کی کہ 10 سال پہلے صرف 10 فیصد کسان اور مویشی پرور موسم کے مشورے استعمال کرتے تھے، لیکن آج یہ تعداد بڑھ کر 50 فیصد سے زیادہ ہو گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اب موبائل فون پر آسمانی بجلی کی وارننگ وصول کرنا ممکن ہے۔ وزیراعظم نے زور دے کر کہا کہ پہلے لاکھوں سمندری ماہی گیروں کے خاندان سمندر میں جانے سے پریشان رہتے تھے لیکن اب محکمہ کی مدد سے ماہی گیروں کو بروقت وارننگ مل جاتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ریئل ٹائم وارننگز سیکورٹی کو بڑھاتی ہیں اور زراعت اور بلیو اکانومی جیسے شعبوں کو مضبوط کرتی ہیں۔ وزیر اعظم نے کہا کہ موسمیات کسی ملک کی ڈیزاسٹر مینجمنٹ کی صلاحیتوں کے لیے اہم ہے۔ انہوں نے کہا کہ قدرتی آفات کے اثرات کو کم کرنے کے لیے موسمیات کی کارکردگی کو زیادہ سے زیادہ بڑھایا جانا چاہئے۔ مسٹر مودی نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ ہندوستان نے اس اہمیت کو مسلسل سمجھا ہے اور اب وہ ان آفات کے اثرات کو کم کرنے کے قابل ہے۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ حالیہ برسوں میں کئی بڑے طوفانوں اور آفات کے باوجود ہندوستان نے زیادہ تر معاملات میں جان و مال کے نقصان کو کامیابی سے کم یا ختم کیا ہے۔ انہوں نے ان کامیابیوں میں محکمہ موسمیات کے اہم کردار کو سراہا۔ انہوں نے کہا کہ سائنس اور تیاری کی وجہ سے اربوں روپے کے معاشی نقصانات میں کمی آئی جس سے معیشت مضبوط ہوئی اور سرمایہ کاروں کے اعتماد میں اضافہ ہوا۔مسٹر مودی نے کہا کہ سائنس میں ترقی اور اس کا مکمل استعمال کسی ملک کی عالمی امیج کے لیے اہم ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ہندوستان کی آب و ہوا سے متعلق ترقی نے اس کی ڈیزاسٹر مینجمنٹ کی صلاحیت کو مضبوط کیا ہے، جس کے فوائد پوری دنیا کو مل رہی ہے۔ وزیر اعظم نے اس بات پر زور دیا کہ جیسے جیسے آئی ایم ڈی کی موسمی پیشین گوئیاں زیادہ درست ہوتی جائیں گی، ان کی اہمیت بڑھے گی۔ انہوں نے کہا کہ آئی ایم ڈی ڈیٹا کی مانگ مختلف شعبوں، صنعتوں اور یہاں تک کہ روزمرہ کی زندگی میں بھی بڑھے گی۔ وزیراعظم نے مستقبل کی ضروریات کو مدنظر رکھتے ہوئے کام کرنے کی ضرورت پر زور دیا، جس میں زلزلے جیسی قدرتی آفات کے لیے وارننگ سسٹم تیار کرنا بھی شامل ہے۔ انہوں نے سائنس دانوں، محققین اور آئی ایم ڈی جیسے اداروں کی حوصلہ افزائی کی کہ وہ نئی کامیابیوں کی طرف کام کریں۔
اپنے خطاب کے اختتام پر مسٹر مودی نے اس اعتماد کا اظہار کیا کہ ہندوستان عالمی خدمت اور سلامتی میں اہم کردار ادا کرے گا۔انہوں نے آئی ایم ڈی اور موسمیات سے وابستہ تمام لوگوں کو ان کے 150 سال کے سفر پر مبارکباد پیش کی ۔ اس پروگرام میں زمینی سائنس کے مرکزی وزیر مملکت ڈاکٹر جتیندر سنگھ، عالمی موسمیاتی تنظیم کے سکریٹری جنرل پروفیسر سیلسٹی ساؤلو اور دیگر معززین موجود تھے۔