Siyasi Manzar
قومی خبریں

اویسی خواتین سے نفرت اور خوف کھاتے ہیں: ڈاکٹر نوہیرا شیخ

بدعنوان اور ظالم افراد کیخلاف لڑائی میرا اصل ہدف ہو گا
نئی دہلی (پریس ریلیز )حیدر آباد سے ممبر پارلیمنٹ اسد اویسی صاحب خواتین سے نفرت کرتے ہیں اور مجھ سے خوف کھاتے ہیں۔ ان کی نفرت کی اس سے بڑی دلیل اور کیا ہوگی کہ جب پورے ملک کے لوگ پارلیمنٹ میں خواتین بل پر مہر ثبت کر رہے تھے اس وقت آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کے دو ممبران پارلیمنٹ خواتین بل کی مخالفت کر کے خواتین سے اپنی نفرت اور دہشت کا مثال قائم کر رہے تھے۔ وہیں دوسری جانب ڈاکٹر نوہیرا شیخ سے وہ خوف کھاتے ہیں۔ مجھ سے اویسی صاحب کو اتنی دہشت کیوں ہے آخر کار؟ جس کا مجھے پندرہ سالوں میں اندازہ نہیں ہو سکا ہے۔ 2010سے اسد اویسی میرے خلاف متحرک ہیں۔ میرے کام کاج کو روکتے ہیں۔ ڈرا دھمکا کر اپنی طاقت کا استعمال کرتے ہوئے میرے خلاف فرضی ایف آئی آر درج کراتے ہیں۔ اور جب پانچ سال کی بے انتہا کوشش کے بعد وہ ہار جاتے ہیں تو سو کروڑ کے ہتک عزت مقدمہ کا سامنا اپنے اسی نفرت اور خوف کے سائے میں کرتے ہیں۔ ضمنی عدالتوں نے مجھے سو کروڑ روپئے کے ہتک عزت مقدمے میں بھی فتحیاب کیا تو اب اویسی صاحب ہائی کورٹ میں جا کر اپیل درج کرا رہے ہیں کہ اس مقدمے کی ضرورت نہیں ہے اس پر اسٹے کا آرڈر دیا جائے۔ کل ملا کر اسد اویسی صاحب کو خواتین سے ایسی نفرت اور عالمہ ڈاکٹر نوہیرا شیخ سے ایسی کون سی خوف ستا رہی ہے ہم سب لوگ اس کا اندازہ لگانے سے قاصر ہیں۔ اب یا تو اویسی صاحب خود آکر خواتین سے اپنی نفرت کی وجہ بتائیں یا پھر لوک سبھا الیکشن میں مجھ سے مقابلہ کرنے کے لئے تیار ہو جائیں۔
ان خیالات کا اظہار آل انڈیا مہیلا امپاورمنٹ پارٹی کی سپریمو اور کل ہند صدر عالمہ ڈاکٹر نوہیرا شیخ نے حیدر آباد میں ایک پریس کانفرنس میں کیا۔ اور کھل کر بیان دیتے ہوئے کہا کہ حیدر آباد کے مظلوم عوام اور ستائی گئی خواتین مجھ کو ووٹ دے کر مجھے کامیاب بنائیں گی۔ آبائی جاگیر سمجھنے والے ستہ ساشن کے بھوکے یہ بھول جائیں کہ مجھے سیاست کا شوق ہے۔ لیکن جب آگ کی لو اس قدر اونچی ہو جائے کہ اس سے نہ ملک کی ریاستیں محفوظ رہے اور نہ ہی ملک کا کوئی شہر ۔ ملک کا چپہ چپہ ان بدعنوانوں کی سودا گری کی مثال بیان کرتی ہے۔ خاص طور سے حیدر آباد کی سرزمین پر ہونے والی ہر سازش، ڈکیٹی ، قتل و غارتگری اور زمین مافیاؤں کے ذریعہ ہڑپی گئی زمینیں، جائیداد اور بنگلے، کوٹھیاں اس بات کا چیخ چیخ کا اعلان کرتے ہیں کہ ہر شے کے پیچھے ایم آئی ایم کے بیرسٹر اویسی کا ہی ہاتھ ہے۔ وقف کی زمینوں کے خالی پڑے پلاٹ فروخت ہو رہے ہیں۔ خالی پڑے بنگلوں سے سیکورٹی اہلکار کو مار کر بھگا دیا جاتا ہے اور اپنے من پسند لوگوں کو فرضی کاغذات بنا کر اس میں رہائش اختیار کرا دی جاتی ہے۔ حیدر آباد کی سرزمین پر اگر کوئی فلاحی ، رفاہی اور بہبود کا کام کرنا چاہے تو اس کو لہو لہان کیا جاتا ہے۔ ملک کے کسی بھی حصے سے مسلمان آگے بڑھ رہے ہوں تو ان کے خلاف اپنے فرضی نمائندہ اتار دئے جاتے ہیں۔ ریاستوں میں جمہوریت پسندوں کی سرکاروں کو نفرتی باتوں شکست سے دو چار کرا دیا جاتا ہے۔ مسلم لیڈران کے خلاف جان بوجھ کر اپنے نمائندے ہرا کر مسلمانوں کی نمائندگی کو کمزور کرنے کی سازش رچی جاتی ہے۔ ان سب کے جواب کے لئے عالمہ ڈاکٹر نوہیرا شیخ میدان میں اتر رہی ہیں اور فیصلہ جنگ رزلٹ تک پیچھے نا ہٹنے کا اعلان کیا کرتی ہوں۔
سود خوری کے اڈوں کو بچانے کے لئے ان کے باپ داداؤں نے بہت سی سازشیں کیں، اچھے خاصے چلنے والے بینکوں کو زمیں دوز کرکے عوام کے پیسوں کو غبن کر لیا گیا۔ اپنے بینک کے سودی کاروبار کو پھلنے پھولنے کے لئے میری کمپنی کو نشانہ بنایا گیا۔ حیدر آباد شہر کی کمزور اور نوتوا خواتین کے زیوروں پر قرض دینے کے نام پر نیلامی کی گئی۔ جس نے بھی حیدر آباد شہر میں آواز اٹھائی اس کو اپنی زندگی سے ہاتھ دھونا پڑا۔ جس نے بھی سیاست میں حصہ داری کے لئے قدم آگے بڑھایا اسے جیل کی سلاخوں کے پیچھے ڈال دیا گیا۔ لوگوں کی ان سب حرکتوں کے جواب کے لئے مجھے آگے آنا پڑا، ورنہ نا مجھے ضرورت تھی سیاست میں آنے کی اور نا میرے باپ دادا سیاست سے تعلق رکھتے تھے۔ لیکن میں ڈاکٹر نوہیرا شیخ یہ عہد کرتی ہوں کہ میں جس بھی میدان میں قدم اتارتی ہوں وہاں پر حتمی فیصلہ لے کر نکلتی ہوں۔ اسد اویسی صاحب اس بات کو بہتر انداز میں جانتے ہیں اور ملک کے باغیور افراد بھی مجھے اچھی طرح پہچانتے ہیں۔ میرے تعلیمی میدان میں کارہائے نمایاں ہوں یا تجارتی میدان میں، عوامی خدمات ہوں غریب و مفلوک الحال افراد داد رسی مجھے میرے محبین پر پورا اعتماد ہے کہ جس طرح سے دیگر موقعوں پر انہوں نے میرے لئے دعائیں کیں اور میری غیر موجودگی میں میری ہمت اور حوصلہ کوٹوٹنے سے بچایا ۔ میری مہمات کو اپنی ذمہ داری مان کر جو ملک بھر کے اور خاص طور سے حیدر آباد کے بہن بھائیوں ، بزرگوار اور ماؤں نے مجھے مایوس نہیں ہونے دیا یہاں بھی لوگ میری کامیابی کے لئے میرے کاندھے سے کاندھا ملا کر کھڑے رہیں گے۔

Related posts

I.N.D.I.A:اتحاد کا بندھن ٹوٹ رہا ہے، ممتا۔ اکھلیش اور نتیش کے انتقامی رویے نے کانگریس کی مشکلات میں اضافہ کیا۔ 6 دسمبر کو کیا ہوگا؟

Siyasi Manzar

جامعہ رحمانیہ ممبئی میں تقریب ختم صحیحین ودستارفضیلت کاشاندارانعقاد

Siyasi Manzar

قرآن کریم کے آفاقی پیغام کو پوری دنیا کو پہونچانا ہم سب کی ذمہ داری:مولانا انیس الرحمن قاسمی

Siyasi Manzar

Leave a Comment