اجمیر:(پریس ریلیز) وزیر اعظم مودی کی جانب سے غریب نواز کو چادر پیش کی گئی وزیر اعظم نے اپنے پیغام میں کہاہے کہ چشتی نے ثقافت اور روایت کو تقویت بخشی۔ بی جے پی اقلیتی محاذ کے قومی صدر جمال صدیقی ہفتہ کو دہلی سے وزیر اعظم کی طرف سے بھیجی گئی چادر کے ساتھ اجمیر پہنچے۔جب چادر تقریباً 100 میٹر دور اجمیر درگاہ پر پہنچی تو اجمیر اقلیتی مورچہ نے آتش بازی کی اور شاہی قوال ہیو چادر کے ساتھ قوالی گائی۔ اجمیر درگاہ پہنچے۔جمال صدیقی نے پی ایم مودی کی جانب سے خواجہ صاحب کے مقدس مزار پر مخملی چادر چڑھائی اور ملک میں امن و سکون کی دعا کی۔ جمال صدیقی نے وزیر اعظم نریندر مودی کا پیغام بھی پڑھ کر سنایا۔اجمیر شریف میں وی آئی پیز کی آمد کے لیے پولیس انتظامیہ نے خصوصی حفاظتی انتظامات کیے تھے۔ چادریں بچھانے کے دوران ظاہرین کے ہجوم کی وجہ سے پولیس انتظامیہ کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ عہدیداران پی ایم کی چادر لے کر دروازہ میں داخل ہوئے۔ بعداز اجمیر درگاہ کی جانب سے اقلیتی مورچہ کے قومی صدر اور عہدیداروں کو تبرک پیش کیا۔
وزیراعظم نریندر مودی نے خواجہ معین الدین حسن چشتی کے 812 ویں عرس مبارک کے موقع پر اجمیر شریف میں اپنے پیروکاروں اور تمام عقیدت مندوں کو مبارکباد دی اور نیک خواہشات کا اظہار کیا، انہوں نے لوگوں کو صحیح راستے پر چلنے کی ترغیب دی۔ انہوں نے لوگوں کے درمیان امن، خیر سگالی اور بھائی چارے کا پیغام دے کر ہمارے ثقافتی اتحاد کو مضبوط کیا۔پی ایم مودی نے مزید کہا، “خواجہ معین الدین چشتی نے ہماری ثقافت اور روایت کو مزید تقویت بخشی۔ غریب نواز کے انسانیت اور فلاح و بہبود کے پیغامات نے دنیا بھر کے لوگوں کو متاثر کیا ہے۔ ان کے سالانہ عرس کو ہمارے ثقافتی تنوع اور پہچان کے جشن کے طور پر منانا معاشرے میں باہمی ربط کو مزید مضبوط کرتا ہے۔وزیر اعظم کے دعاگو کے مشیر گدی نشین سید افشان چشتی نے دعک پڑھئی، حاجی سید سلمان چشتی چیئرمین چشتی فاؤنڈیشن نے پیغام پڑھا، انجمن سید زگدگان صدر الفضل سید غلام کبریا صاحب نے اجتماعی دعا کی۔سید معراج چشتی، انجمن کے نائب صدر سید حسن ہاشمی، انجمن کے رکن سید منور چشتی، سید صادق علی، سید غفار کاظمی، سید التمش سنجری، سید عادل حسین، وزیر چشتی، قومی نائب صدر چوہدری ذاکر حسین، ایس کے۔ ایم ایس سی اکرم، کوثر جہاں، یاسر جیلانی، شاداب شمس چیئرمین وقف بورڈ اتراکھنڈ، ڈاکٹر۔ اسلم، کمال بابر، فہیم سیفی، وسیم وارثی، دھرمیش جین، منصف علی خان، شفیق خان، غلام مصطفی قریشی، عتیق خان، عشرت پروین وغیرہ موجود تھے۔