نئی دہلی04 دسمبر(ایس ایم نیوز):این سی پی کی ورکنگ صدر اور ممبر پارلیمنٹ محترمہ سپریا سولے نے پارلیمنٹ میں مہاراشٹر کے تمام کسانوں کے قرضہ جات کو معاف کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ پارلیمنٹ کے سرمائی اجلاس کے آج پہلے ہی دن محترمہ سولے نے پارلیمنٹ میں مہاراشٹر کے کسانوں کا معاملہ اٹھایا۔انہوں نے کہا کہ کبھی خشک سالی اور کبھی بے موسم بارش کی مار جھیل رہے ریاست کے کسان انتہائی مشکل میں ہیں اور انہیں مرکز سے فوری مدد کی ضرورت ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ ریاست کے کسانوں کو مالی مدد کی اشدضرورت ہے، ان کے پرانے قرضوں کو مکمل طور پرمعاف کرتے ہوئے انہیں نئے قرض دیے جائیں۔
مہاراشٹر کے مسائل پر حکومت کی توجہ مبذول کراتے ہوئے محترمہ سولے نے کہا کہ مہاراشٹر کو مراٹھا ریزرویشن، بے موسم بارش، خشک سالی، مہنگائی، بے روزگاری، کسانوں کے قرض معافی جیسے کئی مسائل کا سامنا ہے۔ اس لیے یہ بہت ضروری ہے کہ پارلیمنٹ کے سرمائی اجلاس میں ان مسائل پر بحث کی جائے اوران کا مناسب حل نکالا جائے۔ ان میں کسانوں کے قرض کی معافی ایک سنگین مسئلہ ہے۔انہوں نے کہا کہ مہاراشٹر اور میرے بارامتی لوک سبھا حلقے کے کسان کافی پریشانی میں ہیں۔ کچھ اضلاع میں ژالہ باری کی وجہ سے خشک سالی کا سامنا ہے جبکہ کچھ جگہوں پر اس سال بارش ہی نہیں ہوئی یاہوئی بھی تو بہت کم ہوئی ہے جس کی وجہ سے خشک سالی پیداہو گئی ہے۔ ان قدرتی آفات کی وجہ سے ریاست کے کسان کافی مشکلات کے شکار ہیں۔ انگور، پیاز، کیلا، گندم، دھان، کپاس، سویابین جیسی فصلوں کوناقابلِ تلافی نقصان پہنچا ہے۔ایوت محل ضلع میں کپاس اور سویابین کے کسانوں کی تشویش بڑھ گئی ہے۔ مغربی مہاراشٹر کے ناسک، بلڈھانہ اور جلگاؤں اضلاع میں پیاز کے کسان بھی مشکل میں ہیں۔
محترمہ سپریا سولے نے کہا کہ مہاراشٹر میں کچھ جگہوں پر شدید بارش اورکچھ جگہوں پر بارش کی قلت کی سے کسان مشکل میں ہیں۔ دوسری جانب دودھ کی بھی قیمت نہیں مل رہی۔ مہاراشٹر کا پورا کسان مشکل میں ہے۔ اس لیے مرکزی ٹیم کو فوری طور پر مہاراشٹر جا کر معائنہ کرنا چاہیے اور مرکز کو مہاراشٹر کی مدد کرنی چاہئے نیز مہاراشٹر کے کسانوں کو مکمل قرض معافی دی جانی چاہئے۔