Siyasi Manzar
راجدھانی

مرکز کی بی جے پی حکومت متوسط اور چھوٹے تاجروں کی دشمن ہے:ارودندر سنگھ لولی

نئی دہلی پارلیمانی حلقہ میں پرتگیہ ریلی کا انعقاد 

نئی دہلی 26،نومبر(ایس ایم نیوز)نئی دہلی پارلیمانی حلقہ کے ہاتھی چوک،قرول باغ میں ’جواب دو حساب دو‘ مہم کے تحت منعقدہ ’پرتگیہ ریلی کا انعقاد کیا گیا جس میں خطاب کرتے ہوئے ریاستی صدر ارودندر سنگھ لولی نے کہاکہ مرکز کی بی جے پی حکومت متوسط اور چھوٹے تاجروں کی دشمن ہے،وہ چند سرمایہ داروں کے تحفظ کے لیے کام کرتی ہے اور ملک کا پیسہ چوری کرتی ہے۔اروندر سنگھ لولی مزید کہاکہ ملک کے غریب عوام کومعاشی فوائد، سرکاری امداد اور قرضے دے کر لوٹا جا رہا ہے، آج بھی چھوٹے، متوسط طبقے کے تاجروں کی گردنوں پرسیلنگ کی تلوار لٹک رہی ہے۔ریلی سے قبل ریاستی صدر نے قرول باغ میں ہنومان مندر کا دورہ کیا اور اپنی عقیدت کا اظہار کیا۔ریلی میں سابق مرکزی وزیر اجے ماکن نے خطاب کیا۔ریلی کی صدارت ضلع صدر مدن کھوروال اور ویریندر کسانہ نے کی۔ لولی نے مزید کہا کہ 2009 میں اس وقت کے وزیر اعظم ڈاکٹر منموہن سنگھ کے دور میں یو پی اے حکومت نے موراٹوریم پالیسی لائی تھی، جس کے تحت دہلی میں مختلف زمروں کی غیر مجاز تجارتی املاک اور غیر مجاز کالونیوں بشمول دیہاتوں کی توسیع شدہ آبادی،گوداموں وغیرہ پر ایک سال کے لیے سیل کرنے کی کارروائی پر پابندی تھی، لیکن آج تک موجودہ مرکزی حکومت نے اس بارے میں کوئی پالیسی نہیں بنائی ہے، بلکہ ہر بار وقت میں توسیع دے کر اس میں مزید اضافہ کیا جاتا ہے۔جے ماکن نے کہا کہ اگر کانگریس حکومت نے دہلی میں سیلنگ کو روکنے کے لیے اسپیش پروٹیکشن ایکٹ2006 پاس نہ کیا ہوتا تو آج 30 لاکھ سے زیادہ دکاندار بے روزگار ہو چکے ہوتے۔ انہوں نے یاد دلایا کہ دہلی کے لوگوں کو راحت فراہم۔سابق وزراء ہارون یوسف اور راج کمار چوہان نے کہا کہ مرکز کی بی جے پی حکومت ہمیشہ چند سرمایہ داروں کے تحفظ اور ترقی اور ان کے معاشی مفادات کے لیے کام کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مرکز کی بی جے پی حکومت غریبوں کا پیسہ چھین کر سرمایہ داروں کو دے رہی ہے جسے کانگریس برداشت نہیں کرے گی۔ آج غریب، متوسط طبقہ، نچلا طبقہ، دکاندار، گلی کوچوں میں کام کرنے والے اور گھر پر کام کرنے والے دکاندار، اور ملازمت کرنے والے سبھی دہلی اور مرکزی حکومتوں کی پالیسیوں سے تنگ آچکے ہیں۔اس ریلی میں منیش چترتھ، کرشنا تیرتھ، رمیش کمار، ڈاکٹر ادت راج، ڈاکٹر نریندر ناتھ، منگت رام سنگھل، کرن والیہ، رماکانت گوسوامی، ابھیشیک دت، جئے کشن، نصیب سنگھ، وجے لوچو، نیرج بسویا، بھیشم شرما، ہری شنکر گپتا، ویر سنگھ ڈھنگان، کنور کرن سنگھ، انل بھاردواج، سریندر کمار، درشنا رام کمار، راجیش چوہان، وشنو اگروال، دھرمپال چنڈیلا، منوج یادو، گروچرن سنگھ راجو، ستبیر شرما، آدیش بھاردواج،، چھتر سنگھ، برہم یادو، جگ جیون شرما، ہرنام سنگھ، حاجی ظریف، ہری کشن جندال، وریام کور، رمیش سبروال، محمد عثمان،، انوج اتریہ، پرمیندر شرما، راجیو شرما، سنیل بجاج، سندیپ تنور، رمیش پوپلی، راج کمار میگو، نریش شرما نیتو، مہندر بھاسکر، انیل متر کے علاوہ سیکڑوں کانگریس کارکنا ن اور عوام موجود تھے۔

Related posts

ایران کلچرہاؤس میں خطاطی کلاس کا آغاز Iran Culture House

Siyasi Manzar

دہلی فسادمعاملہ: دس ملزمین کو ناکافی ثبوت و شواہد کی بنیاد پر نچلی عدالت نے بری کیا

Siyasi Manzar

لوک سبھا نے پریس اور جرائد کے رجسٹریشن کے بل کو منظوری دی

Siyasi Manzar

Leave a Comment