ممبئی 6جنوری،صوبائی جمعیت اہلحدیث ممبئی اور جامع مسجد اہلحدیث مومن پورہ کے زیر اہتمام بتاریخ 5/جنوری بروز اتوار بمقام جھولا میدان بعد نماز عصر "صراط مستقیم کانفرنس” زیرصدارت شیخ عبدالسلام سلفی حفظہ اللہ (امیر صوبائی جمعیت اہلحدیث ممبئی)منعقد ہوئی اور 10/بجےشب کو اختتام پذیر ہوئی۔کانفرنس ودورہ کے کنوینر شیخ عنایت اللہ سنابلی مدنی اورصدرمجلس استقبالیہ شیخ عبدالحکیم عبدالمعبودمدنی تھے۔پہلی نشست دورۂ علمیہ بعنوان "راہ سلف ہی راہ وسطیت واعتدال ” صبح مسجد میں منعقد ہوئی اور ظہر سے پہلے اختتام پذیر ہوئی۔یہ نششت علماءائمہ و دعاۃ کے لئے خاص طور پر رکھی گئی تھی۔جس میں ممبئی ومضافات سے 200سے زائد ائمہ وعلماء نے شرکت کی۔ دورۂ علمیہ کے محاضریں کا انتخاب ان کے علمی و منہجی شعور اور خدمات کے پیش نظر ہوا تھا۔کانفرنس کا یہ موضوع(صراط مستقیم) سورہ فاتحہ کی آیت "اھدنا الصراط المستقیم”سے ماخوذ تھا،یعنی اے اللہ مجھے سیدھے رستے کی ہدایت فرما۔کانفرنس کے ذیلی موضوعات اس مرکزی عنوان کے گرد گھوم رہے تھے،عنوانات انتہائی گرانقدر اور بصیرت پر مبنی تھے،مقصد اس عظیم شاہراہ کی نشاندہی اور کتاب وسنت کی روشنی میں اس کے اصول و ضوابط کو مبرہن کرنا تھا۔خطباء نے دلائل و براہین کی روشنی میں اپنے موضوع کے حوالے وقیع معلومات اور گرانقدر نصائح ارشاد فرمائیں جن کی چند جھلکیاں پیش کی جاتی ہیں،توحید "صراط مستقیم” کی اساس ہے،یہ شریعت کا مہتم بالشان مسئلہ ہے جس کی صحت و پختگی زندگی میں خیر و برکت کی بہار لاتی ہے،یہ کامیابیوں و کامرانیوں کی شاہ کلید ہے۔امت انتشار اور افتراق کے بدترین دور سے گذر رہی ہے،باہمی اختلافات روز افزوں ہیں،نفرت کی خلیج بڑھتی اور وسیع ہوتی جارہی ہے،اس کی وجہ اس حقیقی راہ سے اعراض و برگشتگی ہے جس پر امت مسلمہ کا اولین قافلہ چلا تھا،ہمارے سلف کا غیر معمولی اتحاد صراط مستقیم پر چلنے کےسبب رب کی طرف سے عطا و بخشش تھی۔اس کے بغیر جو اتحاد وجود میں آئے گا وہ ایک ہلکی ٹھوکر سے پارہ پارہ ہوجائے گا۔سررشتۂ دین جب سے ہاتھوں سے پھسل گیا مسائل و مشکلات کے گرداب میں یہ امت ڈوبتی چلی گئی،اللہ تعالیٰ نے صحابۂ کرامرضوان اللہ علیہم اجمعین کو معیار حق بنایا تھا اور کتاب و سنت کے نصوص اس کی طرف ہماری رہنمائی کررہے ہیں۔صحابہ کا اسوہ ہوتے ہوئے امت اندھیروں میں ٹانک ٹویئے مار رہی ہے،صحابہ کے طریقے سے زیادہ اقرب الی الصواب طریقہ کس کا ہوسکتا ہے جنھوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی رفاقت میں اپنی صبح و شام گذاری اور آپ کی رہنمائیوں میں اپنے عقیدہ و عمل کو استوار کیا۔امت کی ایک بہت بڑی بدنصیبی بدعات و محدثات ہیں،جب صراط مستقیم سے قدم بہکتے ہیں تو بدعتوں کے خارزار میں الجھتے ہیں۔یہ قدرت کی سزا ہے جو طریقۂ سلف کی ناقدری میں انسان کو ملتی ہے۔ان تمام بربادیوں سے نجات کی واحد راہ جادۂ مستقیم ہے جس کا سوال ہر مسلمان سورہ فاتحہ کی قرات میں کرتا ہے۔صراط مستقیم توحید اور اتباع پر مبنی ہے،جو توحید کے صحیح شعور ہمکنار ہوگا اور اتباع رسول کی ڈگر پر چلےگا وہ عقیدہ و عمل کی حقیقی نعمت سے ہمکنار ہوگا۔حق و ہدایت کی وہ روشن شاہراہ کئی دائروں میں منقسم نہیں ہے،یہ صرف ایک دھوکہ ہے کہ حق کئی خانوں میں بٹا ہوا ہے،اللہ تعالیٰ نے ارشاد فرمایا وَأَنَّ هَذَا صِرَاطِي مُسْتَقِيمًا فَاتَّبِعُوهُ وَلا تَتَّبِعُوا السُّبُلَ فَتَفَرَّقَ بِكُمْ عَنْ سَبِيلِهِ۔ترجمہ:یہ میرا سیدھا راستہ ہے،اسی کی پیروی کرو دوسرے راستوں کی پیروی نہ کرو وگرنہ راہ حق سے بھٹک جاؤگے،اللہ تعالیٰ اس سیکولر سوچ کی نفی کی ہے جس کے ظاہر فریب بیانیے سے آج لوگ دھوکہ کھارہے ہیں،صراط مستقیم ہر زمانے اور ہر دور میں ایک رہا ہے،جس طرح طائفہ منصورہ اور فرقۂ ناجیہ ایک ہے۔ یہ گرانقدر باتیں اور اعلی و ارفع نصیحتیں کانفرنس میں مدعو معزز اور بلند پایہ علماء کرام و خطباء عظام نے پیش کیں،فضیلۃ الدکتور عبدالقیوم بستوی،فضیلۃ الشیخ ظفر الحسن مدنی،فضیلۃ الشیخ ابو رضوان محمدی،فضیلۃ الاخ ابو زید ضمیر،فضیلۃ الشیخ یاسر الجابری،فضیلۃ الشیخ محمد رحمانی،فضیلۃ الشیخ عبدالحکیم مدنی حفظہم اللہ اس موقر کانفرنس کے خطباء تھے جو ملک و جماعت میں اپنے حسن خطابت اور علمی رسوخ کے لئے جانے جاتے ہیں،درمیان میں کانفرنس کے صدر محترم حفظہ اللہ کے صدارتی کلمات اور زریں نصائح مبنی ایک خطاب ہوا جسے بہت پسند کیا گیا۔نظامت کے فرائض فضیلۃ الشیخ ظہیر سنابلی اور فضیلۃ الشیخ انصار زبیر محمدی حفظہما اللہ نے ادا کئے۔درمیان میں جامع مسجد مومن پورہ میں شعبہ تحفیظ سے فارغ ہونے والے 2بچے اور2بچیوں کی ٹرافی وشیلڈ سے امیر محترم کے ہاتھوں تکریم بھی کی گئی ۔جھولا میدانمیں جذبوں کا سیلاب موجیں ماررہا تھا،سامعین کثیر تعداد میں دور دراز سے تشریف لائے ہوئے تھے،ہمہ تن گوش ہوکر تمام خطباء کو سن رہے تھے۔خواتین کا پنڈال بھی فل ہوچکا تھا۔صوبائی جمعیت ممبئی اور جامع مسجد مومن پورہ کے ذمے داران از اول تا آخر کانفرنس کو کامیابی سے ہمکنار کرنے کے لئے دل و جان سے لگے رہے اور کانفرنس ہرسال کی طرح کامیابی سے ہمکنار ہوئی،اللہ تعالی سب کی کاوشوں کو قبول فرمائے آمین۔