بنگلور۔(پریس ریلیز)۔ سوشیل ڈیموکریٹک پارٹی آف انڈیا (SDPI) کرناٹک کی جانب سے پارلیمنٹ کے 141اراکین کو معطل کئے جانے کی مخالفت میں ریاست گیر احتجاج کیا۔ اسی کے ایک حصے کے طور پر بنگلور فریڈم پارک میں ایک احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ ریاستی صدر عبدالمجید نے احتجاجی مظاہرے سے اپنے خطاب میں اپوزیشن کے 141اراکین پارلیمان یعنی %70فیصد منتخب اراکین پارلیمان کو ایوان سے معطل کئے جانے پر تشویش کااظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ مودی حکومت کا یہ اقدام آمرانہ ہے اور جمہوریت کا قتل ہے۔پارلیمنٹ جمہوریت کی روح ہے۔ وہاں حکمران پارٹی جتنی اہم ہے، اپوزیشن کی ضرورت بھی اتنی ہی اہم ہے۔ اپوزیشن کے بغیر جمہوریت روح کے بغیر جسم کے مترادف ہے۔ یہ مودی حکومت کی ناکامی ہے کہ ملک کی سب سے بڑی پنچایت کہلانے والی پارلیمنٹ میں شرپسندو ںنے گھس کر اسموک بموں کا استعمال کیا۔ اس بارے میں پارلیمنٹ میں بیان دینا وزیر داخلہ کا بنیادی فرض ہے۔ لیکن یہ آمرانہ حکومت بیان دینے کے بجائے اپوزیشن کے ارکان پارلیمنٹ کو معطل کرکے نہ صرف اپوزیشن بلکہ پورے ملک کو خاموش کرنے کی کوشش کررہی ہے۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ ملک میں غیر اعلانیہ ایمرجنسی کا ماحول ہے۔ عبدالمجید نے اپنے خطاب میں مزید کہا کہ ایس ڈی پی آئی مودی حکومت کے اس جمہوریت مخالف اقدام کی شدید مذمت کرتی ہے۔ جبکہ پارلیمنٹ میں حز ب اختلاف کے تقریبا تمام اراکین باہر ہیں، ایک بہت اہم بل پیش کرنے اور اسے پاس کرنے کا منصوبہ بنایا گیا ہے جو ہندوستان کے قانونی ضابطوں کی نئی وضاحت کرے گا۔ عبدالمجید نے الزام لگایا کہ ان معطلیوں کی وجہ بل پر اعتراضات اور مخالفت کو روکنا ہے۔ ایس ڈی پی آئی نے اراکین پارلیمان کی معطلی کو واپس لینے اور بی جے پی اور مودی اپنے متکبر انہ اور آئین مخالف رویہ کو درست کرنے کے مطالبے کو لیکر ریاست گیر احتجاج کیا۔ اس موقع پر قومی ورکنگ کمیٹی رکن عبدالحان، ریاستی جنرل سکریٹریان افسر کوڈلی پیٹ، بی آر بھاسکر پرساد، دیوانور پتنن جیا، مجاہد پاشاہ، عبداللطیف،مزمل پاشاہ اور ضلعی عہدیداران اور کارکنا ن شریک رہے۔