پٹنہ، 15 جنوری ،بہار اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر اور راشٹریہ جنتا دل (آر جے ڈی) کے سینئر لیڈر تیجسوی پرساد یادو نے الزام لگایا ہے کہ راشٹریہ سویم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) کے سربراہ موہن بھاگوت نے کروڑوں مجاہدین آزادی، محب وطنوں اور لاتعداد شہدا کی توہین کی ہے۔ مسٹر یادو نے بدھ کو میڈیا کو ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا، "اب آر ایس ایس کے سربراہ مسٹر بھاگوت صرف یہ کہتے ہیں کہ ‘ملک کو حقیقی آزادی تبھی ملے گی جب دلتوں اور پسماندہ ذاتوں کے لیے ریزرویشن ختم ہو جائے گا۔ ان کے اس بیان سے کہ ملک کو حقیقی آزادی 2024 میں ہی ملی ہے آر ایس ایس کے سربراہ نے کروڑوں آزادی پسندوں، دیوانے محب وطنوں، لاتعداد شہیدوں اور مجاہدین آزادی کی توہین کی ہے، سنگھ کے لوگوں کی جدوجہد آزادی میں کوئی شراکت نہیں تھی اس لیے اب وہ دوسروں کی شراکت کو ختم کرنے کے لیے نئی سازشیں کر رہے ہیں ان کی تنظیم خود انگریزوں کی ایجنٹ اور مخبر رہی ہے۔آر جے ڈی کے لیڈر نے کہا، "آر ایس ایس کا مقصد ہمیشہ دلتوں، پسماندہ طبقات، مزدور طبقے اور کسانوں کی تاریخی شراکت کو کمزور کرنا رہا ہے۔ موہن بھاگوت جی، ملک غلامی کی طرف بڑھ رہا ہے کیونکہ ڈالر کے مقابلے میں روپیہ کی قدر کم ترین سطح پر ہے ، اس ہر توجہ دیجئے۔” مسٹر یادو نے مسٹر بھاگوت سے پوچھا کہ ملک کے دلت اور پسماندہ طبقات کی اکثریت کو حقیقی آزادی کب ملے گی۔
دلتوں اور پسماندہ طبقوں سے نفرت کرنے والی 100 سال پرانی تنظیم آر ایس ایس کے لیڈران کو یہ بتانا چاہئے کہ آج تک کوئی دلت یا پسماندہ طبقہ آر ایس ایس کا سربراہ کیوں نہیں بن سکا۔ کوئی خاتون آر ایس ایس کی سربراہ کیوں نہیں بنی؟ مردم شماری کب ہوگی؟ دلتوں اور پسماندہ طبقات کے لیے ریزرویشن ان کی آبادی کے تناسب سے کب بڑھے گا؟