Siyasi Manzar
Top News راجدھانی

ٹکٹ نہ ملنے پر بی جے پی میں بغاوت

کئی لیڈران ناراض، امیدواروں کو منانے اور انتخابی مہم میں شامل کرنے میں پریشانیوں کا سامنا

نئی دہلی،14 جنوری،دہلی اسمبلی انتخابات کے لیے امیدواروں کی فہرستوں کے اعلان کے بعد بی جے پی اندرونی خلفشار کا شکار ہو گئی ہے۔ مہرولی سمیت کئی حلقوں میں امیدواروں کی نامزدگی کے بعد کارکنوں میں ناراضگی اور بغاوت کی لہریں اٹھ رہی ہیں۔ حالیہ اعلان کردہ دوسری فہرست میں کراول نگر سے سابقہ 5 مرتبہ کے ایم ایل اے موہن سنگھ بشٹ کا ٹکٹ کاٹ کر کپل مشرا کو امیدوار بنایا گیا۔ اس پر بشٹ نے آزاد امیدوار کے طور پر میدان میں اترنے کا اعلان کر دیا تھا۔اسی دوران، پارٹی نے ان کی ناراضگی دور کرنے کی کوشش میں موہن سنگھ بشٹ کو مصطفیٰ آباد سے امیدوار بنا کر ایک مسئلہ حل کر لیا لیکن نریلا میں نیل دمن کھتری نے بھی اپنی ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے آزاد الیکشن لڑنے کی دھمکی دی۔ سلطان پور ماجرا سے کرم سنگھ کرما کی نامزدگی کے خلاف مظاہرہ کیا گیا، جبکہ منڈکا اور دوارکا کے سابق میئر بھی ٹکٹ نہ ملنے پر ناراض ہیں۔بی جے پی نے دہلی انتخابات میں ہر حلقے میں مضبوط مہم چلانے کے لیے ہریانہ کے لیڈران کو متحرک کیا ہے۔ ہریانہ کے وزیر اعلیٰ نائب سنگھ سینی اور دیگر وزراء دہلی میں بوٹھ مینجمنٹ کے تجربے سے فائدہ اٹھا کر انتخابی حکمت عملی ترتیب دے رہے ہیں۔بی جے پی کے سامنے اپنے اندرونی اختلافات کو حل کرنے اور ناراض لیڈران کو منانے کی اہم چیلنجز ہیں، کیونکہ بڑھتی ہوئی بغاوت انتخابی کارکردگی پر منفی اثر ڈال سکتی ہے۔

Related posts

تحریک آزادی میں شامل نہ ہونے والی تنظیمیں گاندھی مخالف

Siyasi Manzar

عوام کی زندگی میں مسائل کا انبار ہے اور ان کے دکھوں کو سمجھنے کی کوشش کسی حکومت نے نہیں کی: پرینکا گاندھی

Siyasi Manzar

ہریانہ کے تین ممبران اسمبلی نے حکومت سے حمایت واپس لیا

Siyasi Manzar