پارلیمنٹ میں جلد پیش کئے جانے کا امکان، حکومت بل پر چاہتی ہے اتفاق رائے
نئی دہلی،12 دسمبر، جیسا کہ امید کی جا رہی تھی، ’ایک ملک، ایک انتخاب‘ بل کو مودی کابینہ سے منظوری مل گئی ہے۔ ذرائع کے حوالے سے کچھ میڈیا رپورٹس نے بتایا ہے کہ اب یہ بل رواں پارلیمانی اجلاس میں کبھی بھی پیش کیا جا سکتا ہے۔ اس بل کو تفصیلی بحث کے لیے جوائنٹ پارلیمانی کمیٹی (جے پی سی) کو بھی بھیجا جا سکتا ہے۔قابل ذکر ہے کہ مرکزی کابینہ ’ایک ملک، ایک انتخاب‘ سے متعلق مشورہ کے لیے بنی رامناتھ کووند کمیٹی کی رپورٹ منظور کر چکی ہے۔ حکومت چاہتی ہے کہ اس بل پر عام اتفاق بنے اور سبھی فریقین کے درمیان تبادلہ خیال ہو۔ جب یہ بل جے پی سی کے پاس جائزہ کے لیے بھیجا جائے گا تو سبھی سیاسی پارٹیوں کے نمائندے اس پر بحث کریں گے۔ اس کے ساتھ ہی سبھی ریاستی اسمبلیوں کے اسپیکرس کو بھی میٹنگ میں مدعو کیا جا سکتا ہے۔ ملک بھر کے دانشور افراد کے ساتھ ہی عام لوگوں کی رائے بھی لی جائے گی۔ میٹنگ میں ’ایک ملک، ایک انتخاب‘ کے فوائد اور اسے عملی جامہ پہنانے کے طریقوں پر تفصیلی گفتگو ہوگی۔واضح رہے کہ مودی حکومت اس بل کے تعلق سے لگاتار سرگرم دکھائی دے رہی ہے۔ حکومت نے ستمبر 2023 میں اس دیرینہ منصوبہ کو آگے بڑھانے کے لیے سابق صدر جمہوریہ رامناتھ کووند کی قیادت میں ایک کمیٹی تشکیل دی تھی۔ کووند کمیٹی نے اپریل-مئی میں ہوئے لوک سبھا انتخاب کے اعلان سے عین قبل مارچ میں حکومت کو اپنی سفارشات سونپی تھی۔ مرکزی حکومت نے کچھ وقت پہلے کمیٹی کی سفارشات کو منظوری دی تھی۔ کووند کمیٹی کی رپورٹ میں دو مراحل میں انتخاب کرانے کی سفارش کی گئی تھی۔ کمیٹی نے پہلے مرحلہ کے تحت لوک سبھا اور اسمبلی انتخاب کرانے کی سفارش کی ہے، جبکہ دوسرے مرحلہ میں مقامی بلدیات کے لیے انتخاب کرانے کا مشورہ دیا ہے۔