کانگریس نے انتخابی منشور میں خواتین پر زیادہ توجہ مرکوز کیا ہے۔ اس کے علاوہ مفت بجلی، 500 میں گیس سلینڈر، شادی میں گولڈ اورنقد“ غریبوں اور کسانوں کے لئے بھی کئی وعدے کئے گئے ہیں۔ خواتین کو بس میں مفت سفر کرانے کا بھی وعدہ ہے۔
تلنگانہ17نومبر،تلنگانہ میں 30 نومبر کو ہونے والے اسمبلی الیکشن کے لئے کانگریس نے اپنا انتخابی منشورجاری کردیا ہے۔ کانگریس کے صدر ملیکا ارجن کھڑگے کی موجودگی میں یہ انتخابی منشور جاری کیا گیا۔ کانگریس نے اپنے انتخابی منشورمیں ایل پی جی سلینڈر 500 روپئے میں دینے کے علاوہ مفت بجلی، لڑکی کی شادی میں گولڈ اورنقد دینے جیسے وعدے کئے ہیں۔ اس دوران ملیکا ارجن کھڑگے نے تلنگانہ کو الگ ریاست بنانے میں کانگریس اور سونیا گاندھی کے کردار کا بھی ذکر کیا۔
انتخابی منشور جاری کرتے ہوئے ملیکا ارجن کھڑگے نے کہا ”تلنگانہ بنانے کے بعد کرسی پرکون بیٹھا، جس کا کوئی رول نہیں تھا۔ کتنے لوگوں نے گولیاں کھائیں، کتنے لوگ مارے گئے۔ اس کا فائدہ عوام کو نہیں ہوا۔ ریاست بننے کا فائدہ عام لوگوں کی جگہ مائننگ میں لوٹ کرنے والوں، ایگریکلچر میں لوٹ کرنے والوں کو ملا۔ کیا اس لئے تلنگانہ کو الگ ریاست بنایا گیا تھا۔“
کانگریس صدر ملیکا ارجن کھڑگے نے کہا کہ جیسے ہم نے کرناٹک میں 5 گارنٹی دے کر وہاں کی عوام کو اسے سونپ دیا۔ ویسے ہی تلنگانہ کے لئے بھی ہم نے 6 گارنٹی رکھی ہے۔ جو لوگ بھگوان رام (خدا) کے نام پرووٹ مانگتے ہیں، انہوں نے کچھ نہیں کیا ہے۔ کانگریس خواتین کو بس میں مفت سفر کی سہولت دے رہی ہے۔ بس میں مفت سفرکرکے خواتین ہر دن مندر کا درشن کررہی ہیں۔
کانگریس نے اپنے انتخابی منشور میں گیس سلینڈر 500 روپے میں دینے کا وعدہ کیا ہے۔کانگریس کی بننے کی صورت میں خواتین کو بس میں مفت سفر کرنے کی سہولت دی جائے گی۔کانگریس نے تلنگانہ کے لوگوں سے اقتدارمیں آنے پر 200 یونٹ تک بجلی مفت دینے کا وعدہ کیا ہے۔اندرمّا اپہاریوجنا کے تحت ہندوؤں کوان کی بیٹی کی شادی کے وقت حکومت کی طرف سے 1,00,000 روپئے اور10 گرام سونا (گولڈ) دیا جائے گا۔ اس کے ساتھ ہی اقلیتوں کو ان کی بیٹی کی شادی کے وقت 160,000 روپئے دیئے جائیں گے۔ اعلیٰ تعلیم حاصل کرنے والی ہرلڑکی کو مفت اسکوٹی دینے کا وعدہ بھی کانگریس نے کیا ہے۔
کانگریس نے اپنے منشور میں 500 روپے میں گیس سلنڈر فراہم کرنے کا وعدہ کیا ہے۔کانگریس کی حکومت آتی ہے تو خواتین کو بسوں میں مفت سفر کرنے کی سہولت دی جائے گی۔کانگریس نے اقتدار میں آنے پر تلنگانہ کے عوام کو 200 یونٹ تک مفت بجلی فراہم کرنے کا وعدہ کیا ہے۔اندرما اپھار یوجنا کے تحت ہندوؤں کو ان کی بیٹی کی شادی کے وقت حکومت کی طرف سے 1,00,000 روپے اور 10 گرام سونا دیا جائے گا۔ اس کے ساتھ ہی اقلیتوں کو ان کی بیٹی کی شادی کے وقت 160,000 روپے دیے جائیں گے۔کانگریس نے اعلیٰ تعلیم حاصل کرنے والی ہر لڑکی کو مفت اسکوٹی دینے کا بھی وعدہ کیا ہے۔تلنگانہ تحریک کے کارکنوں کے خلاف درج مقدمات کو واپس لیا جائے گا۔ انہیں 250 گز کی جگہ الاٹ کریں گے۔کسانوں کے ایک لاکھ روپے تک کے فصل کے قرضے معاف کیے جائیں گے۔
اساتذہ کی تمام خالی آسامیاں میگا ڈی ایس سی کے ذریعے 6 ماہ کے اندر پُر کی جائیں گی۔ہم مستحقین کو 25 لاکھ روپے میں زمین کے مکمل حقوق فراہم کریں گے۔ زمینی اصلاحات کے ذریعے غریبوں کو ایک ایکڑ زمین دی جائے گی۔
تمام سرکاری ملازمین اور پنشنرز کے زیر التواء تین ڈی اے کے واجبات فوری ادا کیے جائیں گے۔
زیر التواء ٹریفک چالان ون ٹائم سیٹلمنٹ سکیم کے ذریعے 50فیصد رعایت کے ساتھ کلیئر کیے جائیں گے۔ذات پات کی مردم شماری کے بعد آبادی کی بنیاد پر پسماندہ ذاتوں کے لیے ریزرویشن میں اضافہ کرنا۔صحافیوں کی موت کے بعد ان کے لواحقین کو 5 لاکھ روپے نقد دینا۔معذور افراد کی ماہانہ پنشن میں 6000 روپے کا اضافہ۔