بی جے پی کو واضح برتری، اروند کیجریوال اور منیش سسودیا کی ہار، آتشی نے درج کی جیت،بی جے پی کو48 جبکہ عام آدمی پارٹی نے22 سیٹوں پر درج کی جیت
نئی دہلی،08 فروری : دہلی اسمبلی انتخابات کے ووٹوں کی گنتی جاری ہے اور بی جے پی 48 نشستوں پر آگے ہے جبکہ عام آدمی پارٹی (عآپ) 22 سیٹوں پر برتری حاصل کیے ہوئے ہے۔ اس بار کے انتخابات میں کئی بڑے الٹ پھیر دیکھنے کو ملے، جن میں سابق وزیر اعلیٰ اور عآپ کے کنوینر اروند کیجریوال اور سابق نائب وزیر اعلیٰ منیش سسودیا کی شکست سب سے نمایاں ہے۔نئی دہلی اسمبلی حلقے میں بی جے پی کے امیدوار پرویش ورما نے اروند کیجریوال کو 3181 ووٹوں کے فرق سے شکست دی۔ یہ سیٹ دہلی کے وزیر اعلیٰ کے عہدے کی روایتی علامت سمجھی جاتی رہی ہے، جہاں اس بار سہ رخی مقابلہ ہوا۔ پرویش ورما سابق وزیر اعلیٰ صاحب سنگھ ورما کے بیٹے ہیں جبکہ اس نشست پر کانگریس نے آنجہانی شیلا دکشت کے بیٹے سندیپ دکشت کو میدان میں اتارا تھا۔ تاہم، فیصلہ پرویش ورما کے حق میں آیا اور کیجریوال اپنی روایتی نشست گنوا بیٹھے۔جنگ پورہ سے منیش سسودیا بھی انتخاب ہار گئے۔ انہیں بی جے پی کے امیدوار تروندر سنگھ مارواہ نے شکست دی۔ انتخابات کے دوران یہاں سخت مقابلہ دیکھنے کو ملا، تاہم آخری مراحل میں مارواہ نے فیصلہ کن برتری حاصل کر لی۔ یاد رہے کہ 2020 میں سسودیا نے اپنی روایتی نشست پٹ پڑ گنج سے کامیابی حاصل کی تھی، مگر اس بار نشست بدلنے کے باوجود وہ کامیاب نہ ہو سکے۔ اپنی شکست پر ردعمل دیتے ہوئے منیش سسودیا نے کہا کہ پارٹی اس ناکامی کا تجزیہ کرے گی اور معلوم کرے گی کہ کہاں غلطی ہوئی۔دوسری طرف، کالکاجی میں عام آدمی پارٹی کو کامیابی ملی، جہاں وزیر اعلیٰ آتشی نے بی جے پی کے رمیش بدھوڑی کو شکست دے دی۔ گنتی کے ابتدائی مراحل میں وہ پیچھے تھیں، مگر بعد میں انہوں نے سبقت حاصل کر لی۔ کانگریس نے یہاں الکا لامبا کو امیدوار بنایا تھا، مگر انہیں نمایاں کامیابی نہیں مل سکی۔یہ انتخابات عام آدمی پارٹی کے لیے ایک سخت چیلنج ثابت ہوئے، جہاں پارٹی کو کئی مضبوط نشستوں پر نقصان اٹھانا پڑا۔ دہلی میں گزشتہ انتخابات کے مقابلے میں اس بار بی جے پی کو بڑی کامیابی ملی ہے، جبکہ کانگریس کو ایک مرتبہ پھر کوئی سیٹ حاصل نہیں ہوئی۔