بھارت ایکسپریس نیوز نیٹ ورک کے تحت بزم صحافت کے تحت منعقدہ بھارت ایکسپریس اردوکانکلیو سےسرکردہ مقررین کا خطاب
نئی دہلی:28اکتوبر(پریس ریلیز) ملک کے باوقارصحافتی ادارہ بھارت ایکسپریس نیوزنیٹ ورک کی اردو ٹیم کی جانب سے بزم صحافت کے تحتبھارت ایکسپریس نیوز نیٹ ورک کے تحت بزم صحافت کے تحت منعقدہ بھارت ایکسپریس اردوکانکلیو سےسرکردہ مقررین کا خطاب
نئی دہلی:28اکتوبر(پریس ریلیز) ملک کے باوقارصحافتی ادارہ بھارت ایکسپریس نیوزنیٹ ورک کی اردو ٹیم کی جانب سے بزم صحافت کے تحت منعقد بھارتایکسپریس اردو کانکلیو کا انعقاد کیا گیا۔ اس منفرد اوربے مثال اردو کانکلیو میں ملک کے سرکرہ صحافیوں کے علاوہ معروف عالم دین اورجمیعتہ علماء ہند کے سربراہ مولانا سید ارشد مدنی سمیت میدان سیاست اورشعبہ تعلیم سے وابستہ افراد کے علاوہ سینئرصحافیوں اور دانشوروںنے بھی شرکت کی۔ بھارت ایکسپریس اردو کانکلیو سے خطاب کرتے ہوئے مولانا سید ارشد مدنی نے کہا کہ یہ بات روزروشن کی طرح عیاںہے کہ وطن عزیزکی آزادی کے حصول کے لئے انگریزوں کے خلاف سب سے پہلے علمائے کرام نے علم بغاوت بلند کیا۔
انہوں نے مراد آباد،سنبھل، میرٹھ اور دہلی سمیت دیگر علاقوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ انگریزوں کو جب اس بات کا احساس ہوا کہ ان مسلمانوں کی بغاوت کےسبب وہ اقتدارسے محروم ہوسکتے ہیں توانہوں نے مسلمانوں پرظلم و ستم کے پہاڑ توڑے۔بھارت ایکسپریس اردو کانکلیومیں سابق مرکزی وزیراورانڈیا اسلامک کلچرل سینٹرکے صدر مولانا سید ارشد مدنی، کانگریس کے مائنارٹی سیلکے چیئرمین اورمعروف شاعرعمران پرتاپ گڑھی، جے پی سی چیئرمین اورڈومریا گنج کے رکن پارلیمنٹ جگدمبیکا پال، کانگریس کے راجیہ سبھا رکن اور سی ڈبلیو سی رکن ڈاکٹر سید ناصرحسین، معروف کینسر سرجن ڈاکٹرماجد احمد تالیکوٹی، بی جے پی کی قومی ترجمان شاذیہعلمی، عام آدمی پارٹی کی قومی ترجمان پرینکا ککڑاورسابق ریاستی وزیراورکانگریس کے سینئر لیڈرہارون یوسف نے شرکت کی۔ اس کےعلاوہ سینئرصحافی، سابق سفیراور ایم پی میم افضل، روزنانہ انقلاب کے ایڈیٹر ایم ودود ساجد، جدید خبر کے ایڈیٹر معصوم مرادآبادی، منصفٹی وی کے سینئرایڈیٹرخورشید ربانی نے بھی اپنے خیالات کا اظہارکیا۔ دانشوروں میں ایڈوکیٹ زیڈ کے فیضان، ایڈوکیٹ ارشاد احمد اورماہرتعلیم نورنوازخان، ایم آصف حبیب نے بھی اپنے خیالات پیش کئے۔ وہیں شعبہ اردو دہلی یونیورسٹی کے شعبہ اردو کے صدر پروفیسر ابوبکرعباد، جے این یو کے پروفیسر خواجہ محمداکرام الدین، جامعہ ملیہ اسلامیہ کے پروفیسرندیم احمد وغیرہ نے بھی اپنے خیالات پیش کئے۔
افتتاحی سیشن میں پدم شری پروفیسراخترالواسع، این سی پی یوایل کے ڈائریکٹرڈاکٹرشمس اقبال، پروفیسرانورعالم پاشا، ڈاکٹراطہرفاروقی نے خطاب کیا۔اس موقع پر بھارت ایکسپریس نیوز نیٹ ورک کے گروپ منیجنگ ایڈیٹر رادھے شیام رائے، ڈائریکٹر سنجے اسنیہی اور بھارت ایکسپریس اردوکے ایڈیٹرڈاکٹرخالد رضا خان نے تمام مہمانوں کا استقبال کیا جبکہ نظامت کی ذمہ داری ڈاکٹر نثاراحمد خان نے نبھائی۔ بھارت ایکسپریس اردوکی جانب سے ملک کے معروف تعلیمی ادارے جیسے جامعہ ملیہ اسلامیہ، جواہرلعل نہرویونیورسٹی، دہلی یونیورسٹی اورانڈین انسٹی ٹیوٹ آفماس کمیونیکیشن آئی ایم سی میں اردوصحا فت سے متعلق کورس میں نمایاں مقام حاصل کرنے والے طلبا وطالبات کو ان کی حوصلہ افزائیاورصحافتی میدان میں ان کی دلچسپی کوبرقراررکھنے کے پیش نظرانہیں ایوارڈ سے بھی نوازا گیا۔مولانا سید ارشد مدنی نے جنگ آزادی میں علمائے کرام کے کردارکے موضوع پرخطاب کرتے ہوئے کہا انگریزوں کے خلاف اورملک کیآزادی کے حصول کے لئے سب سے پہلے جہدوجہد کرنے والے یہ علمائے کرام نہ تو کسی ریاست کے نواب تھے اور نہ ہی جاگیردار تھے۔ انبوریہ نشینوں نے انگریزوں کے ہر ظلم وستم کو گوارہ کیا، یہاں تک کہ اپنی جان بھی ملک کی آزادی کے حصول کے لئے قربان کردی مگروطن عزیز کی آزادی کے مشن سے کبھی سمجھوتہ نہیں کیا۔بھارت ایکسپریس اردو کانکلیو سے خطاب کرتے ہوئے کانگریس پارٹی کے شعبہ اقلیت کے چیئر مین اورممتازشاعرعمران پرتاپ گڑھی نےکہا کہ ارود صحافیوں کو چاہیے وہ اپنے حدود کو وسعت دیں، چنندہ سوالات پوچھنے کے ساتھ ساتھ دیگرامورپربھی گرفت بنائیں، اردو صحافتسے متعلق تواریخ پرروشنی ڈالتے ہوئے عمران پرتاپ گڑھی نے کہا کہ اردو صحافت کی تاریخ ہندی صحفات کی تاریخ سے زیادہ قدیم ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ پہلے صحافی مولوی باقرجب انگریزوں کے خلاف اپنی صحافت کے ذریعہ بغاوت پرآمادہ ہوئے تواس کی قیمت کے طورپرانہیں اپنی جان کی قربانی دینی پڑی۔عمران پرتاپ گڑھی نے مزید کہا کہ اس دورمیں بھارت ایکسپریس سے واسبتہ صحافیوں سے یہ امیدکی جاسکتی ہے کہ وہ صحافت سےمتعلق وضع کردہ اصولوں پرعمل آوری کرتے ہوئے صحافت کے وقاراور معیارکو برقرا رکھیں گے اوراس سے کبھی سمجھوتہ نہیں کریں گےبھارت ایکسپریس اردو کانکلیو سے خطاب کرتے ہوئے کانگریس کے راجیہ سبھا ممبر پارلیمنٹ ڈاکٹر سید ناصر حسین نے بھی اپنا تاثر پیش کیا۔ انہوں نے کہا کہ آج کے اس دور میں ہمیں غلط اور صحیح کے درمیان کے فرق کو سمجھنا ہوگا۔ ہمیں اس بات کے تیار ہونے کے ضرورتہے کہ خبروں کے نام پر جو فرضی اور جھوٹی خبریں پھیلائی جارہی ہیں ہمیں ایسے لوگوں سے نمٹنے کی ضرورت ہے ۔بھارت ایکسپریس اردو کانکلیوں سے خطاب کرتے ہوئے ممتاز قانون داں، انڈیا اسلامک کلچرل سینٹر کے صدر سلمان خورشید نے کہا کہ ہماردو کی بات کریں گے۔ اردو یہ ایک زبان کا مسئلہ نہیں ہے بلکہ ملکی مسئلہ ہے۔ صحافت کے موضوع پر اظہار خیال کرتے ہوئے سلمانخورشید نے کہا کہ ایک وقت تھا جب ٹائم میگزین کا غلبہ تھا۔ مغربی ممالک میں آج بھی لیڈر کی شناخت اور اسے مقبول بنانے میں میڈیا کاغیر معمولی رول ہے۔ انہوں نے اردو کسی قوم کی نہی ںبلکہ ہندوستان کی زبان ہے ۔بھارت ایکسپریس اردو کانکلیو سے خطاب کرتے ہوئے معروف صحافی ایم ودود ساجد نے کہا کہ اردو پڑھنے والوں کی تعداد ہر گزرتے ایامکے ساتھ کم ہوتی جارہی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ نئی نسل مشاعرہ اور قوالی سے متعلق تقاریب میں تو دلچسپی رکھتی ہے تاہم اردو سیکھنےمیں عدم دلچسپی کی شکار ہے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ نئی نسل کے صحافیوں کی تربیت نہ ہونے کے سبب اسامیوں کو پُر کرنے کے لئےمناسب امیدوار نہیں ملتے ہیں۔