نئی دہلی ( پریس ریلیز)سوشیل ڈیموکریٹک پارٹی آف انڈیا (SDPI) نے 25نومبر 2023کو دہلی کے جنتر منتر پر "ذات پات پر مبنی مردم شماری ۔ پسماندہ طبقات کی ترقی ملک کی ضرورت” کے نعرے کے تحت ایک احتجاج کا اہتمام کیا۔ جس میں ملک بھر میں ذات پات کی مردم شماری کرانے کا مطالبہ کیا گیا تاکہ ملک کے غریب اور محروم طبقات کی شناخت کی جاسکے۔ پسماندہ طبقات کو ان کی ذات کے تناسب کے مطابق ترقی دی جائے اور ان کی سماجی ، تعلیمی، معاشی اور سیاسی سطح پر ہر قسم کی ترقی کی جائے ۔ ایسی ذات پات کی مردم شماری کے ذریعے مظلوم لوگوں کو قومی دھارے سے جوڑ کر ان کے مفادات کو پورا کیا جائے۔ اس کیلئے آئین میں ترمیم کرکے ان طبقات کے صحیح اور حقیقی ترقی کو یقینی بنایا جاسکتا ہے۔ نیز لوگوں کو ان کے تعداد کے مطابق نمائندگی اور منصفانہ حق دی جاسکتی ہے۔ آزادی کے 75سال بعد بھی صنعتی، تعلیمی اور شہری میدانوں میں کوئی شک نہیں ترقی ہوئی ہے لیکن اب بھی بہت سے شعبے پیچھے ہیں۔ آبادی کے بہت سے ایسے حصے ہیں جو ابھی تک حقیقی ترقیاتی ڈومین سے بہت پیچھے ہیں۔ اس لیے ضروری ہے کہ ملک بھر میں ذات پات کی مردم شماری کو درست طریقے سے نافذ کیا جائے ۔
یہ یقینی طور پر ملک اور اس کے شہریوں کی بہت سے طریقوں سے ترقی کا باعث بنے گا۔ اس احتجاجی پروگرام میں موجودہ مختلف سماجی تنظیموں اور ایس ڈی پی آئی قائدین نے مطالبہ کیا کہ ملک بھر میں فوری طور پر ذات پات کی مردم شماری کرائی جائے ۔ اس احتجاجی جلسہ میں ایس ڈی پی آئی کے قومی صدر ایم کے فیضی ، قومی نائب صدور اڈوکیٹ شرف الدین احمد ، بی ایم کامبلے کے علاوہ اڈوکیٹ ودھیا راج مالویہ مدھیہ پردیش، ایس ڈی پی آئی ریاستی صدر ڈاکٹر آئی اے خان ، انجینئر ڈی سی کپل، قومی صدر ٹھیکیداری ہٹائو راشٹریہ سینیوکت مورچہ،کروناکرن بودھ سبھا اور وریندر کمار جاٹو،چیف کوآرڈنیٹر ، جوائنٹ ایکشن کمیٹی فار ایس سی /ایس ٹی /اوبی سی نے ذات پات کی مردم شماری کے نفاذ کا مطالبہ کرتے ہوئے خطاب کیا۔ مظاہرے میں شریک افراد نے نعرے اور پلے کارڈ اٹھا کر اس مطالبے کی حمایت کی۔ ایس ڈی پی آئی کے ریاستی صدر ڈاکٹرآئی اے خان نے مظاہرین کا استقبال کیا اور پروگرام کنوینرجتیندرا کمار نے تمام شرکاء کا شکریہ اداکیا۔ اس احتجاجی مظاہرے میں خواتین سمیت سینکڑوں افراد اور کارکنان شریک رہے ۔