Siyasi Manzar
Top News قومی خبریں

ہریانہ کے تین ممبران اسمبلی نے حکومت سے حمایت واپس لیا

لوک سبھا انتخابات سے پہلے بی جے پی کو جھٹکا،نائب سنگھ سینی کی سرکار ڈانواڈول،کانگریس کو باہر سے حمایت دینے کا کیا اعلان، حمایت واپسی کے بعد گورنر کو لکھا خط

چنڈی گڑھ7 مئی، عام انتخابات کے دوران تین آزاد اممبران اسمبلی نے ہریانہ کی بھارتیہ جنتا پارٹی سے حمایت واپس لیا سیاسی گلیاروں میں سنسنی سی پیدا کردی ہے۔روہتک میں، سابق وزیر اعلی بھوپیندر ہڈا کے ساتھ، دادری سے آزاد ایم ایل اے سومبر سنگوان، پلندری سے رندھیر گولن اور دھرم پال گوندھر کانگریس کی حمایت کے لیے پہنچے ہیں۔پہلے انہی ممبران نے کھٹر سرکار سے حمایت واپس لے کر سینی کو ریاست کا وزیر اعلیٰ بنایا تھا ۔ممبران کی ناراضگی کا سبب انہیں وزارت میں شامل نہ کرنا بتایا جارہا ہے ۔خبروں کے مطابق ہریانہ میں بی جے پی کو بڑا جھٹکا لگا ہے۔ تین آزاد ایم ایل اے نے بی جے پی سے حمایت واپس لے لی ہے۔ ہریانہ میں انہوں نے کانگریس کو باہر سے حمایت دینے کا اعلان کیا ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا ہے کہ وہ آئندہ اسمبلی انتخابات میں کانگریس کے ساتھ رہیں گے۔ تین ایم ایل اے روہتک پہنچ گئے ہیں۔ یہاں انہوں نے اپوزیشن لیڈر بھوپیندر سنگھ ہڈا کے ساتھ پریس کانفرنس کی۔ ایک اور آزاد ایم ایل اے کے حوالے سے حمایت واپس لینے کی بات چل رہی ہے۔ تادم تحریر ان کے حمایت واپس لینے کی تصدیق تو نہیں ہوسکی لیکن غیر مصدقہ ذرائع نے چوتھے آزاد ممبر اسمبلی کی حمایت واپسی کی گارنٹی دی ہے۔پریس کانفرنس میں اپوزیشن لیڈر بھوپیندر سنگھ ہڈا اور کانگریس صدر ادے بھان بھی موجود ہیں۔ ایم ایل اے نے نائب سنگھ سینی کی قیادت والی ہریانہ حکومت سے اپنی حمایت واپس لیتے ہوئے بڑھتی ہوئی مہنگائی اور بے روزگاری کا مسئلہ اٹھایا ہے۔ ایم ایل اے نے حمایت واپس لے کر نائب سنگھ سینی حکومت کو مشکل میں ڈال دیا ہے۔ ابھی کچھ دن پہلے ہی بی جے پی حکومت نے اپنی برتری ثابت کر دی تھی۔تینوں ایم ایل اے نے حمایت واپس لینے کے لیے خط بھی لکھے ہیں۔ تینوں نے گورنر کو لکھے گئے خط پر دستخط بھی کیے ہیں اور لکھا ہے کہ پہلے ہم بی جے پی کی حمایت کرتے تھے، لیکن اب حمایت واپس لینے کا اعلان کرتے ہیں۔قائد حزب اختلاف بھوپیندر سنگھ ہڈا نے تینوں ایم ایل ایز کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ یہ واضح ہے کہ لوگ موجودہ حکومت سے برہم ہیں اور انہوں نے عوامی جذبات کو مدنظر رکھتے ہوئے یہ فیصلہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ صحیح وقت پر درست فیصلہ ہے۔ کانگریس کے حق میں ایک لہر چل رہی ہے، ان کا تعاون یہ بھی ہوگا کہ وہ باہر سے کانگریس کی حمایت کریں گے۔ انہوں نے یہ فیصلہ عوامی جذبات کا احترام کرتے ہوئے کیا ہے۔ہریانہ میں تین آزاد ایم ایل ایز کے حکومت سے حمایت واپس لینے کے بعد اپوزیشن لیڈر بھوپیندر سنگھ ہڈا نے ریاست میں صدر راج نافذ کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ انہوں نے حکومت کو نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ تینوں ایم ایل ایز نے عوامی جذبات کے مطابق فیصلہ کیا ہے۔ کانگریس کی لہر چل رہی ہے اور وہ بھی اس لہر میں اپنا حصہ ڈالیں گے۔تین آزاد ایم ایل ایز کے ہریانہ حکومت کی حمایت واپس لینے اور کانگریس کی حمایت کرنے کی خبروں کے بارے میں پوچھے جانے پر ہریانہ کے وزیر اعلیٰ اور بی جے پی لیڈر نایاب سنگھ سینی نے کہا کہ مجھے یہ اطلاع ملی ہے۔ ایم ایل اے کی کچھ خواہشات ہیں۔ کانگریس کچھ لوگوں کی خواہشات کو پورا کرنے میں لگی ہوئی ہے۔ اب کانگریس کو عوام کی خواہشات سے کوئی سروکار نہیں ہے۔درایں اثناکانگریس کے ریاستی صدر ادے بھان نے یہ دعویٰ سوشل میڈیا پلیٹ فارم ‘X’ پر کیا۔ انہوں نے کہا کہ وہ چرخی دادری کے ایم ایل اے سوم ویر سنگوان، پلندری ایم ایل اے رندھیر گولن اور نیلوکھیری کے ایم ایل اے دھرم پال گوندر کے اس قدم کا خیرمقدم کرتے ہیں۔مسٹر ادے بھان نے ‘X’ پر لکھاکہ "لوک سبھا انتخابات کے نتائج آنے سے پہلے ہی ہریانہ میں رجحانات ابھرنے لگے ہیں۔ ہریانہ میں تین آزاد ایم ایل ایز نے ہریانہ حکومت سے حمایت واپس لے کر کانگریس کی حمایت کی ہے ۔ ہریانہ کے لوگ جلد ہی عوام دشمن مودی اور سینی حکومتوں کو سبق سکھانے والے ہیں۔ہریانہ میں قائد حزب اختلاف بھوپیندر سنگھ ہڈا نے کہا کہ نایاب سنگھ سینی حکومت نے اکثریت کھو دی ہے اور ریاست میں صدر راج نافذ کرکے فوری طور پر اسمبلی انتخابات کرائے جائیں۔قبل ازیں پریس کانفرنس میں مسٹر سنگوان، مسٹر گولن اور مسٹر گوندر نے کانگریس کے سینئر لیڈروں کی موجودگی میں بی جے پی حکومت سے اپنی حمایت واپس لینے اور کانگریس کو حمایت دینے کا اعلان کیا۔انہوں نے حمایت واپس لینے سے متعلق گورنر کو خط بھیجنے کا دعویٰ بھی کیا۔

Related posts

صہیونی ناجائز حکومت کا خاتمہ اور فلسطینیوں کی کامیابی یقینی ہے 

Siyasi Manzar

وزارت حج و عمرہ نے عمرہ و وزٹیشن فورم کے پہلے ایڈیشن کے آغاز کی تیاریاں مکمل کرلیں

Siyasi Manzar

سماج اور مختلف النوع سماج کا پہلا اتحاد مدینے میں عمل میں آیا: مولانا اصغر علی امام مہدی سلفی

Siyasi Manzar