لوک سبھا انتخابات 2024: بی جے پی اقلیتی مورچہ کے ریاستی انچارجوں کا اعلان، قومی صدر جمال صدیقی نے فہرست جاری کی، بی جے پی اقلیتی محاذ پی ایم مودی کی قیادت میں اقتدار کی ہیٹ ٹرک حاصل کرنے میں مصروف
دہلی: بھارتیہ جنتا پارٹی نے لوک سبھا انتخابات کے لیے اپنی تیاریاں تیز کر دی ہیں۔ پی ایم مودی کی قیادت میں بی جے پی اقتدار کی ہیٹ ٹرک حاصل کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ اس کے لیے اس بار پارٹی مسلم ووٹروں کو راغب کرنے کی پوری کوشش کر رہی ہے۔ بی جے پی کے قومی صدر جے. پی نڈا کے حکم کے مطابق مورچہ کے قومی صدر جمال صدیقی نے لوک سبھا انتخابات 2024 کے پیش نظر ریاستی انچارجوں کا اعلان کیا ہے۔ تمام ریاستی انچارجوں کو ہدایات جاری کی گئی ہیں کہ وہ ریاستی صدر اور ریاستی تنظیم کے جنرل سکریٹری کے ساتھ بات چیت کریں، میٹنگیں منعقد کریں اور ووٹنگ کی تاریخ کے لیے روڈ میپ تیار کریں۔
جمال صدیقی کی جاری کردہ فہرست کے مطابق مورچہ کے قومی نائب صدر مفتی عبدالوہاب قاسمی کو اتراکھنڈ، گورکھپور اور کاشی خطہ کے لیے نامزد کیا گیا ہے، قومی نائب صدر ایس۔ ایم اکرم کو یوپی کے کان پور اور برج علاقہ، قومی نائب صدر ذاکر حسین کو دہلی ریاست، قومی نائب صدر نوبل میتھو کو ہریانہ، قومی جنرل سکریٹری صابر علی کو بہار اور جھارکھنڈ، قومی جنرل سکریٹری ایم کے چشتی سے گجرات دمن دیو، قومی جنرل سکریٹری جوزف میتھیو ڈیسوزا کو گوا، قومی وزیر سید ابراہیم تامل ناڈو، کیرالہ، انڈمان اور نکوبار جزائر، پانڈی چیری، اور آندھرا پردیش، نیشنل میڈیا انچارج سید یاسر جیلانی کو مغربی اور اودھ علاقہ یوپی نیشنل ایگزیکٹیو صدائے مومن شبانہ کو تلنگانہ، غلام مصطفی کو مغربی بنگال، محمد خورشید کو مدھیہ پردیش، ڈاکٹر اسلم کو چندی گڑھ، پنجاب، ہماچل پردیش، فہیم سیفی کو جموں و کشمیر، جو جوس کو آسام، میگھالیہ، مرزا، ناگالینڈ، تریپورہ، پروفیسر عبدالسلام اوڈیشہ، محمد صدام کو چھتیس گڑھ، جوزف جان ہاکنز راجستھان، اسمتھ جارج کرناٹک اور نثار حسین شاہ کو مہاراشٹر کا انچارج بنایا گیا ہے۔
میڈیا سے بات چیت کے دوران جمال صدیقی نے کہا کہ بی جے پی کسی ذات یا مذہب کی پارٹی نہیں ہے۔ یہ ایک پارٹی ہے جو ’سب کا ساتھ، سب کا وکاس، سب کا وشواس‘ کے بنیادی منتر پر چل رہی ہے۔ یہ اس بات کا ثبوت ہے کہ مسلم سماج کا جھکاؤ بی جے پی کی طرف تیزی سے بڑھ رہا ہے۔ ملک بھر میں وزیر اعظم نے اقلیتوں اور غریبوں کو مکانات، مفت سرکاری راشن، بیت الخلاء اور اجولا اسکیم کے فوائد فراہم کرکے غربت کی لکیر سے اوپر لانے کا کام کیا ہے۔ بی جے پی نے اقلیتی خواتین کو تین طلاق سے آزاد کرایا ہے۔ سرکاری اسکیموں سے اقلیتیں مستفید ہورہی ہیں۔ اس کی وجہ سے اقلیتی بھائیوں اور بہنوں کا بی جے پی اور ملک کے وزیر اعظم پر بھروسہ ہے۔