اعظم نگر16ستمبر،(پریس ریلیز)اردو زبان ایک نہایت ہی شیریں زبان ہے ،پیاراور عشق ومحبت کی زبان ہے یہ زبان ہندوپاک سمیت بر صغیر کی مشہور ومعروف اور مقتدر زبان ہے،اس زبان میں مختلف قدیمی زبان ہندی عربی فارسی سنسکرت کی آمیزش ہے ان سب کی ملاوٹ ہی سے ایک نئی زبان اردو وجود میں آئی ہے اور اس کی جائے ولادت بھی ہندوستان ہے، ہندوستان کے جو مختلف محمکے ہیں اس کے دستاویز بھی بہت سے اردو میں ملیں گے۔اردو ہندوستان کی زبان ہے ہندوستانیوں کی زبان ہے ،کسی خاص جماعت یاخاص مذھب کی قطعا نہیں ہے۔آج بھی صرف مسلم طبقہ نہیں بلکہ غیروں میں بھی اس کاکافی رواج ہے پرانے گانے اور فلموں اورڈراموں میں بھی اسکی جھلکیاں آپ کو محسوس ہوگی۔جب کوئی نظم یاافسانہ یاناول ہم اردو میں پڑھتے ہیں تو پھر اردو سے نکلنے کی طبیعت نہیں ہوتی ۔ہمارے لئے اردو صرف زبان نہیں بلکہ ایک احساس ہے۔اردو زبان بہار کی دوسری سرکاری زبان ہے ہم اپنے تمام امور اردو زبان میں پیش کرسکتے ہیں ۔اس کے لئے سرکار نےکئی اہم اقدام بھی کئے ہیں مختلف عہدوں پرتقرریاں ہوئی ہیں ۔لیکن افسوس کی بات یہ ہے کہ اردو داں طبقہ ہی اردو کاجنازہ نکال دیتے ہیں باوجود اردو پرمہارت وقدرت کے دوسری زبانوں کاخط وکتابت میں استعمال کرتے ہیں ۔اردو زبان کے فروغ اورترقی کے لئے ہمیں بلاتفریق مذھب وملت آگے آناچاہئے اور اسکی بول چال خط وکتابت کارواج عام کرناچاہئے۔