Siyasi Manzar
قومی خبریں

Baba Balaknath: راجستھان کے وزیراعلیٰ عہدے کے لیے بابا بالکناتھ کا دعویٰ مضبوط،امت شاہ سے کی ملاقات

روہتک کے استھل بوہر میں واقع بابا مستناتھ مٹھ اچھی خبر کا انتظار کر رہا ہے۔ سابق وزیر اعلی وسندھرا راجے سندھیا اور بابا بالک ناتھ کے درمیان مقابلہ بہت سخت نظر آرہا ہے۔ اس کے ساتھ ہی بابا بالکناتھ راجستھان میں سی ایم کے عہدے کے لیے مضبوط دعویدار دکھائی دے رہے ہیں۔وزیر داخلہ امت شاہ سے ان کی ملاقات کے بعد یہ قیاس آرائیاں بہت تیزی سے بڑھنے لگیں۔
راجستھان کے وزیراعلیٰ کے عہدے کے لیے بابا بالکناتھ کا دعویٰ مضبوط ہے۔
روہتک، راجستھان میں سی ایم کے عہدے کے لیے تیجارا اسمبلی حلقہ سے ایم ایل اے منتخب ہونے کے بعد استھل بوہر میں واقع بابا مستناتھ مٹھ کے مہنت بالک ناتھ یوگی (بابا بالکناتھ) کا دعویٰ مضبوط ہوتا جا رہا ہے۔ بابا کے لوک سبھا کی رکنیت سے استعفیٰ دینے کے بعد دہلی میں سرگرمی بڑھ گئی ہے۔ جمعرات کو مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ سے ملاقات کے بعد قیاس آرائیوں کا بازار گرم ہو گیا۔
سابق وزیر اعلیٰ وسندھرا راجے سندھیا اور بابا بالکناتھ کے نام بھی وزیر اعلیٰ کے عہدے کے لیے سرفہرست ہیں۔ تاہم بی جے پی کی مرکزی قیادت نے وزیراعلیٰ کے انتخاب کے لیے مبصرین کا تقرر کیا ہے۔ ایسے میں راجستھان کے سی ایم کے لیے نام کا اعلان ہفتہ اور اتوار تک کیا جا سکتا ہے۔
سی ایم یوگی آدتیہ ناتھ پہلے ہی سی ایم کے عہدے کے لیے لابنگ کر چکے ہیں۔
بابا مستناتھ مٹھ ناتھ فرقے کا ایک بڑا مرکز ہے۔ اس درسگاہ کا سیاست میں بھی بڑا دخل رہا ہے۔ بابا بالکناتھ مٹھ کے تیسرے مہنت ہیں، جو سرگرم سیاست میں ہیں۔ 2019 میں الور لوک سبھا سے رکن پارلیمنٹ منتخب ہوئے۔ اب بابا بالکناتھ راجستھان اسمبلی انتخابات میں تیجارا اسمبلی سیٹ سے میدان میں اترے ہیں۔ اس سیٹ پر بابا کے کھلتے ہوئے کمل کے ساتھ، وہ راجستھان کے وزیر اعلیٰ کے عہدے کے دعویدار بن گئے۔ انتخابی مہم کے دوران اتر پردیش کے سی ایم یوگی آدتیہ ناتھ پہلے ہی انہیں وزیراعلیٰ بنانے کی وکالت کر چکے ہیں۔
سیاسی مبصرین کی مانیں تو اترپردیش کے بعد بی جے پی 2024 کے لوک سبھا انتخابات میں راجستھان میں بھی سادھو کو وزیراعلیٰ بنا کر اس کا فائدہ اٹھا سکتی ہے۔ بالکناتھ سیاست کے کھلاڑی ہیں۔39 سالہ بابا بالک ناتھ نے سیاسی ہنر اپنے گرو برہملن مہنت چندناتھ یوگی سے سیکھا۔ مہنت چندناتھ نے 29 جولائی 2016 کو بابا بالکناتھ کو اپنا جانشین قرار دیا تھا۔
سیاست میں بھی مہارت دکھائی
مہنت چندناتھ کی موت کے بعد، بابا کو یوپی کے سی ایم یوگی آدتیہ ناتھ اور یوگا گرو بابا رام دیو کی موجودگی میں 19 ستمبر 2017 کو مستناتھ مٹھ کا سربراہ قرار دیا گیا۔ چاندناتھ الور سے ایم پی تھے۔ 2019 میں بی جے پی نے الور سے بالکناتھ کو میدان میں اتارا اور وہ جیت کر ایم پی بن گئے۔ جب وہ اسمبلی انتخابات میں میدان میں اترے تو قیاس آرائیاں شروع ہوگئیں کہ اگر بی جے پی اکثریت میں آجاتی ہے تو بابا بالکناتھ وزیراعلیٰ بن سکتے ہیں۔ بابا بالکناتھ کو سیاست میں جب بھی موقع ملا، انہوں نے اسے ہاتھ سے جانے نہیں دیا۔ سیاسی دانشمندی کا مظاہرہ کیا ہے۔

Related posts

  ہلدوانی تشدد:مرنےوالوں کےاہل خانہ کےلیےایک کروڑ کامطالبہ،بے جا گرفتاری نہ ہو

Siyasi Manzar

Shaheen Group of Institutions: میں چاہتی ہوں کہ ہمارے ادارے شاہین سے بھی کچھ رمیشاقمر نکلیں جو اپنی پرواز سے شعرو ادب کی بلندیاں بھی حاصل کریں:مہرسلطانہ

Siyasi Manzar

مذاہب فقہیہ اور محققین اہل علم کے نزدیک اسلام میں قبروں کو پختہ بنانا ناپسندیدہ عمل :عبدالحکیم مدنی

Siyasi Manzar

Leave a Comment