Siyasi Manzar
مضامین

اسلام دین رحمت ہے

عبدالحكيم عبدالمعبود المدنی

آج کے موجودہ پرفتن دور میں جہاں انسانیت اور پوری دنیا ظلم و تعدی، جبر و تسلط، نا انصافی ،نابرابری اور قتل وخونریزی سے سسک رہی اور کراہ رہی ہے ۔
ہر چہار جانب بے انصافی عام ہوتی جا رہی ہے،
کمزوروں اور معصوموں پر ظلم اور تشدد بڑھتا جا رہا ہے۔
اخوت اور بھائی چارگی کا دور دور تک کہیں پتہ نہیں ۔
امن و سلامتی کی جگہ دہشت اور آتنک نے لے لی ہے ۔
انسانیت کی جگہ ظلم کی تلواریں اور طاغوت کی یلغاریں ہیں ۔ الغرض پوری دنیا فرعونیت۔ جبروت اور شیطانی طاقتوں کے بوجھ تلے دبی اورسسکتی چلی جا رہی ہے ایسے موقع پر دین اسلام کی رحمتوں کو اور اس کے نظام عدل اور انصاف کو سمجھنا اور انسانیت کو ظلم اور جبروت سے بچانے کے لیے اس سچے دین کی رحمتوں کو اور اس کے آفاقی اور عالمگیر نظام کو دنیا کے سامنے پیش کرنا ہم سب کی مشترکہ ذمہ داری ہے۔
یہ بات ہم سب کو معلوم ہے کہ انصاف ،اخوت، بھائی چارہ، امن و سلامتی اور رحمت و عدل کا جو نظام اسلام نے دنیا کو عطا کیا ہے وہ کسی اور معاشرے میں ،کسی اور مذہب اور دھرم میں ہمیں دور دور تک نظر نہیں آتا۔
پیارے نبی جناب محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ظلم سے کراہ رہی مکہ کی سرزمین کو اسلام کی رحمتوں سے جس طرح لالہ زار بنا دیا تھا اور عدل و انصاف کا بول بالا فرما کر آپ نے اسلام کے دین رحمت ہونے کاجس طرح سے اعلان فرما دیا تھا وہ اپنے آپ میں ایک مثال ہے۔
غلامی کی زنجیروں میں جکڑے ہوئے اور اس کے آہنی پنجوں میں گرفتار لو گوں کو جس طریقے سے دین رحمت کی چھاؤں میں ایک سہارا ملا اس کی تاریخ عالم میں کوئی نظیر نہیں۔
زندہ درگور ہونے والی بیٹیوں اور نا انصافی کی مار جھیلنے والی عورتوں اور ماؤں بہنوں کو پیارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے عدل ، عزت ،شرافت, انسانیت اور رحمت و انصاف کا جو مقام اور مرتبہ عطا فرمایا وہ تاریخ کے صفحات میں سنہرے حروف میں مکتوب ومحفو ظ ہے۔
چالیس چالیس برس تک قبائل کی باہمی لڑائیوں اور ان کی خونریز جنگوں کو جس طریقے سے پیارے نبی ﷺ نے امن و آشتی اورصلح وسلامتی کے اندر تبدیل فرما دیا اوراس طرح ایک پرامن اور صالح معاشرے کی تشکیل فرمادی وہ دنیا کی تاریخ میں اپنے آپ میں ایک بہترین نظیر ہے ۔
اس دین کی رحمتوں کو اگر دیکھنا ہے اور اس کے حسین مظاہر کا اگر ملاحظہ کرنا ہے تو پیارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی مکی اور مدنی زندگی کے وہ واقعات اور آپ کی زندگی کے وہ صبر آزما اورمشکل ترین حالات ہی کافی ہیں جس میں ایک انسان کا جینا بھی محال ہو جاتا ہے ایسے موقع پر انسانیت کا ثبوت پیش کرنا دلوں کے بے کراں رحم و کرم کے دروازوں کو وا کرنا۔
قاتلوں ، ظالموں اور خون کے پیاسوں کو معاف فرمانا پوری دنیا ئےانسانیت کے لئےقابل اتباع نمونہ ہے۔
اسلام کی رحمتوں کو جاننا ہے تو طائف کے ان ظالموں اور
اوباشوں سے پوچھنا ہوگا جنہوں نے آپﷺ کو مار مار کر لہولہان کر دیا تھا اور پہاڑوں کے فرشتوں نے آ کر پیارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے انہیں پیسنے اور پاش پاش کرنے کی اجازت مانگی تھی مگر قربان جائیں نبی رحمت علیہ الصلوۃ والسلام پر کہ ایسے موقع پر بھی زبان رسالت مآب گویا ہوئی کہ نھیں یہ رحم کے محتاج ہیں ، اگر یہ آج میری بات نہیں سمجھتے توامید ہے ان کی آئندہ نسلیں میری بات ضرور سمجھیں گی۔
یہ اور اس طرح کی مثالیں تاریخ اسلام اور سیرت نبویﷺ کے صفحات میں بے شمار اور بے حساب موجود ہیں لیکن اس مختصرمضمون میں میں آپ کو یہ بتانا چاہتا ہوں اور دنیا کے لوگوں کو یہ پیغام دینا چاہتا ہوں کہ اسلام ایک آفاقی اور عالمگیر نظام ہے۔
اس کا نظام عدل و انصاف پر مبنی ہے۔
اس کا نظام رحمت و محبت پر مبنی ہے ۔
اس کا نظام اخوت اور بھائی چارہ پر مبنی ہے
اس کا نظام امن و آشتی اور انسانیت اور اس کی فلاح و بہبود کی درد اور تڑپ پر مبنی ہے۔
دنیا کے لوگوں کو چاہیے اور خود ہمیں چاہیے کہ ہم اسلام کا اور اس کی سنہری تاریخ اور پیارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی سیرت طیبہ کا گہرائی سے مطالعہ کریں اور اسلام کے نظام رحمت ، اس کے نظام عدل ،اس کے نظام امن، اور اس کے نظام اخوت اور محبت کو خود اختیار کریں اور دنیا کے اندر عام کرنے کی کوشش کریں۔فرمان نبی ﷺ ہے کہ "ارحموا من في الارض يرحمكم من في السماء
کرو مہربانی تم اہل زمین پر
خدا مہرباں ہوگا عرش بریں
اللہ رب العالمین سے دعا ہے کہ اللہ رب العالمین اسلام کے نظام رحمت اور اس کے نظام عدل کو دنیا میں جاری اور ساری فرما دے اور سسکتی اور کراہتی انسانیت کو امن و انصاف کی راہ پر چلا اور ہمیں اسلامی اخوت ،بھائی چارہ ،محبت اور انسانیت کے ساتھ سماج اور معاشرے میں رہنے کی سعادت اور توفیق عطا فرما ہمارے ملک اور ہمارے شہر اور ہمارے سماج اور معاشرے کو امن و آشتی کی نعمتوں سے مالامال فرما۔ ربنا تقبل منا انک انت السمیع العلیم۔

Related posts

ماہ رمضان اور ہماری تقوی شعاری

Siyasi Manzar

نیک اعمال کی سختی سے ڈرانا‘برے کام کی لذتوں پر ابھارنا شیطانی چال ہے

Siyasi Manzar

عورتوں کو میراث سے محروم کرنا گناہ عظیم ہے

Siyasi Manzar

Leave a Comment