Siyasi Manzar
قومی خبریں

Israel On Sanjay Raut Statement: سنجے راوت کے بیان پر اسرائیل برہم، سفارت خانانے وزارت خارجہ اور اوم برلا سےکی شکایت

اسرائیل اور حماس کے درمیان شروع ہونے والی جنگ کے بارے میں شیو سینا (یو بی ٹی) کے دھڑے کے راجیہ سبھا ممبر پارلیمنٹ سنجے راوت نے اسرائیل کے بارے میں بیان دیا تھا۔ جس پر اسرائیل نے برہمی کا اظہار کیا ہے۔

نئی دہلی،25 نومبر اسرائیل اور حماس کے درمیان شروع ہونے والی جنگ کے بارے میں شیو سینا (یو بی ٹی) کے دھڑے کے راجیہ سبھا ممبر پارلیمنٹ سنجے راوت نے اسرائیل کے بارے میں بیان دیا تھا۔ جس پر اسرائیل نے برہمی کا اظہار کیا ہے۔ اسرائیلی سفارتخانے نے لوک سبھا کے اسپیکر اوم برلا اور وزارت خارجہ کو خط لکھ کر سنجے راوت کے اس تبصرہ کی شکایت کی ہے۔ ذرائع کے مطابق اسرائیلی سفارتخانہ چاہتا ہے کہ رکن پارلیمنٹ سنجے راوت کو بتایا جائے کہ ان کے ریمارکس سے اس ملک کو کتنا نقصان پہنچا ہے جو ہمیشہ ہندوستان کے ساتھ کھڑا ہے۔
راوت نے 14 نومبر کو پوسٹ کیا تھا۔
آپ کو بتا دیں کہ ایم پی سنجے راوت نے 14 نومبر کو غزہ ہسپتال کی صورتحال کے بارے میں سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر پوسٹ کیا تھا۔ جس میں اس نے لکھا کہ ’’اب وہ سمجھ گیا کہ ہٹلر یہودیوں سے اتنی نفرت کیوں کرتا تھا‘‘۔ اگرچہ راوت نے بعد میں اس پوسٹ کو ہٹا دیا تھا لیکن اس سے پہلے اسرائیلی حکام نے اس کا اسکرین شاٹ لے لیا تھا۔ اس پوسٹ کو ہٹانے سے پہلے اسے 293,000 سے زیادہ بار دیکھا گیا تھا۔ بتایا جا رہا ہے کہ خط کے ساتھ سنجے راوت کی پوسٹ کا اسکرین شاٹ بھی منسلک کیا گیا ہے۔
اسرائیلی سفارتخانے نے حیرت کا اظہار کیا۔
نیوز کے مطابق بھارتی وزارت خارجہ اور اوم برلا کو لکھے گئے شکایتی خط میں اسرائیلی سفارتخانے نے حیرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ انہوں نے کبھی سوچا بھی نہیں تھا کہ کوئی بھارتی رکن پارلیمنٹ یہودیوں کی مخالفت میں شامل ہو جائے گا، جو پہلے کبھی نہیں دیکھا گیا۔
بھارت میںاسرائیل کو نقصان پہنچانے کا کوئی ارادہ نہیں تھا – راوت:
اب سنجے راوت نے اسرائیل کی ناراضگی پر بیان دیا ہے۔ انہوں نے کہا، “اس ٹویٹ کو کافی عرصہ ہو گیا ہے۔ میں نے وہ ٹویٹ ڈیلیٹ کر دی۔ اس میں ہٹلر کا ذکر تھا لیکن میرا اسرائیل کو نقصان پہنچانے کا کوئی ارادہ نہیں تھا۔ میں نے حماس کے اسرائیل پر حملے کے طریقے پر تنقید کی۔ اسی طرح جب غزہ کے ہسپتالوں پر حملہ کیا گیا تو بڑی تعداد میں شیرخوار اور بچے مارے گئے۔ بچوں کو جنگ سے دور رکھنا چاہیے اور میں نے کہا کہ یہ غیر انسانی ہے اور شاید اس لیے کہ آپ انسانیت نہیں دکھا رہے اس دوران کسی لیڈر نے آپ کی مخالفت کی ہو گی۔ ایک مہینے بعد، اسرائیل کے ہائی کمیشن نے انہیں ایک خط لکھا، کسی نے انہیں بتایا ہوگا، یہ سنجے راوت ہے، اس کی مخالفت کرو۔
سنجے راوت مسلسل بیانات دے رہے ہیں۔
قابل ذکر ہے کہ اسرائیل اور حماس کے درمیان اکتوبر میں جنگ شروع ہوئی تھی۔ اس کے بعد سے شیوسینا کے رکن پارلیمنٹ سنجے راوت مسلسل بیانات دے رہے ہیں۔ گزشتہ ماہ راوت نے بی جے پی کا موازنہ دہشت گرد گروپ سے کیا تھا۔ انہوں نے یہ بھی الزام لگایا تھا کہ ہندوستان اسرائیل کی حمایت کر رہا ہے کیونکہ اس نے پیگاسس جاسوسی سافٹ ویئر پی ایم مودی کی حکومت کو فراہم کیا تھا۔
جنگ 7 اکتوبر کو شروع ہوئی۔اسرائیل اور حماس کے درمیان جاری جنگ میں اب تک 15 ہزار سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ یہ جنگ حماس کے اسرائیل پر وحشیانہ حملے کے بعد شروع ہوئی تھی۔ حماس نے 200 اسرائیلی شہریوں کو یرغمال بنایا تھا۔

Related posts

تعلیمی انعامی مسابقہ ضلعی جمعیت اہل حدیث پالگھرکا ایک عظیم کام:ابو تحسین پرویزعالم عطاءاللہ رحمانی مدنی

Siyasi Manzar

ریلائنس فاؤنڈیشن کی ‘ ابتدائی بچپن کی دیکھ بھال اور تعلیم’ پر دو روزہ کانفرنس

Siyasi Manzar

یونیسیف کے خیر سگالی سفیر ڈیوڈ بیکہم نے ہندوستان کے اپنے پہلے دورے پر لڑکیوں کو بااختیار بنانے اور مساوات کو فروغ دیا

Siyasi Manzar

Leave a Comment