Siyasi Manzar
علاقائی خبریں

مسجد اقصیٰ کی حفاظت پوری امت مسلمہ کی مشترکہ اور بنیادی ذمہ داری ہے!

مرکز تحفظ اسلام ہند کے سرپرست مفتی افتخار احمد قاسمی کا ملت اسلامیہ کے نام اہم پیغام!

بنگلور، 17/ نومبر (پریس ریلیز): مرکز تحفظ اسلام ہند کے تحریک تحفظ القدس کے تحت گزشتہ پندرہ دنوں سے”عظیم الشان آن لائن تحفظ القدس کانفرنس“ پورے زور و شور کے ساتھ جاری ہے۔ ملک کے اکابر علماء کرام اس کانفرنس سے کلیدی خطاب فرمارہے ہیں۔ اس درمیان مرکز تحفظ اسلام ہند کے سرپرست حضرت مولانا مفتی افتخار احمد قاسمی صاحب مدظلہ (صدر جمعیۃ علماء کرناٹک)نے امت مسلمہ کے نام ایک پیغام جاری کرتے ہوئے فرمایا کہ فلسطین کا مسئلہ پوری امت مسلمہ کا مشترکہ مسئلہ ہے اور مسجد اقصیٰ کی حفاظت پوری ملت اسلامیہ کی مشترکہ اور بنیادی ذمہ داری ہے۔ اس وقت اسرائیل مسلسل فلسطین میں ظلم و بربریت کا ننگا ناچ ناچ رہا ہے مگر تمام نام نہاد انسانیت دوست ممالک، حقوق انسانی کی محافظ تنظیمیں اور مظلوموں کے علم بردار خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں بلکہ اقوام متحدہ اور اس کے کرتا دھرتا امریکہ اور یورپ کے ممالک یہودیوں کے سرپرست اور پشتیبان بنے ہوئے ہیں۔ افسوس کا مقام ہیکہ بعض نام نہاد مسلم ممالک اپنی ذاتی حقیر مفادات اور اپنی چند روزہ شان و شوکت اور عارضی کرسی کی بقا کی خاطر یا تو ان دشمنان اسلام کی حمایت کررہی ہے یا خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے۔ مولانا نے فرمایا کہ ارض فلسطین اور اس مقدس سرزمین کے مکین تقریباً ستر سالوں سے اسرائیل کا ظلم سہتے آرہے ہیں اور تنے تنہا کسی کی مدد ونصرت کے بغیر مسجد اقصیٰ کی حفاظت کیلئے صرف اور صرف توکل الی اللہ پر اپنی بساط اور طاقت وقوت کے بقدر ان ظالموں کا بھر پور جواب دیتے آرہے ہیں۔ مولانا قاسمی نے فرمایا کہ سلام ہو ان فلسطینی جیالوں پر جو بے خوف وخطر ہو کر تنہ تنہا مسلسل ان ظالموں کا مقابلہ کر رہے ہیں۔ انہوں نے فرمایا کہ گزشتہ ایک مہینے سے اسرائیلی فوج کی فضائی درندگی اور ظلم وستم کا سلسلہ دوبارہ جاری ہے، وہ مسلسل جنگی اصولوں کی خلاف ورزی کر رہے ہیں مگر دنیا کے لئے قوانین بنانے والے سب کے سب خاموش ہیں، اسرائیل غزہ کی آبادیوں میں، تعلیم گاہوں پر اور ہسپتالوں پر بم برسارہا ہے اور اس وحشیانہ بمباری کے نتیجہ میں ہزاروں فلسطینی شہید ہو چکے ہیں جن میں ایک بڑی تعداد بچوں اور عورتوں کی ہے، لیکن اس قدر کٹھن اور نازک حالات میں بھی مظلوم فلسطینی ثابت قدم اور پُر جوش ہیں۔ ایسے حالات میں جب اہل فلسطین پوری ملت اسلامیہ کی جانب سے فرض کفایہ کے طور پربخوبی اپنا فریضہ ادا کر رہے ہیں اور اس فریضہ کی ادائیگی میں اپنی جان، مال، جائداد اور اپنے عزیزوں کی قربانیاں دے رہے ہیں اور اسرائیل کی بدترین جارحیت کا بہادری سے مقابلہ کررہے ہیں، تو ہم لوگ جو ان سے بہت دور بیٹھے ہیں ہماری یہ ذمہ داری ہیکہ ان کے ساتھ برابر کھڑے رہیں، ان سے اظہار ہمدردی و یکجہتی کریں، ان کے حق میں دعاؤں کا اہتمام کریں، فجر میں قنوت نازلہ پڑھنے کا اہتمام کریں اور اسرائیلی جارحیت کے خلاف صدائے احتجاج بلند کریں۔ نیز یہ بھی ضرورت ہیکہ ہم بیت المقدس اور فلسطین و غزہ کی تاریخ، اسکے مقام و مرتبہ، اسکی اہمیت و فضیلت سے امت مسلمہ کو واقف کروائیں تاکہ ہماری نسلیں بیت المقدس کی حفاظت اور آزادی کیلئے ہمیشہ تیار رہیں۔ مفتی افتخار احمد قاسمی نے فرمایا کہ انہیں مقاصد کے حصول کیلئے مرکز تحفظ اسلام ہند نے تحریک تحفظ القدس کے تحت عظیم الشان تحفظ القدس کانفرنس کے انعقاد کا فیصلہ کیا، جو پورے جوش و خروش کے ساتھ جاری و ساری ہے اور روزانہ رات بعد 9 بجے منعقد ہورہی ہے۔ جس سے ملک کے مختلف اکابر علماء کرام مخصوص عناوین پر اپنے منفرد انداز میں خطاب فرما رہے ہیں۔جو مرکز تحفظ اسلام ہند کے آفیشیل یوٹیوب چینل، فیس بک پیج اور ٹیوٹر اکاؤنٹ پر براہ راست لائیو نشر کیا جاتا ہے۔ اب ہمارے یہ ذمہ داری ہیکہ ہم اپنے اپنے مقام پر رہتے ہوئے کم از کم ان پروگرامات میں شریک ہوں اور تاریخ سے واقفیت حاصل کرتے ہوئے اہل فلسطین سے یکجہتی کا اظہار کریں۔ اللہ تبارک و تعالیٰ مرکز تحفظ اسلام ہند کے اس مبارک تحریک تحفظ القدس اور تحفظ القدس کانفرنس کے سلسلے کو بے انتہا قبول فرمائے اور اس کے انعقاد کے مقاصد میں بھرپور کامیابی عطا فرمائے۔آمین

Related posts

اقلیتی خواتین سنہ سمواد تقریب

Siyasi Manzar

 اقلیتی مورچہ کے قومی صدر جمال صدیقی نے ورلڈ کپ فائنل میچ کے لیے میگا پلان تیار کیا

Siyasi Manzar

اردو زبان کے فروغ اورترقی کے لئے ہمیں بلاتفریق مذھب وملت آگے آناچاہئے:محمداللہ

Siyasi Manzar

Leave a Comment