آج بارہ طلباء کی دستار بندی ہے اور حفظ و ناظرہ والے تقریبا 28 طلباء ہیں اور مستقبل میں طلباء کی تعداد میں مزید اضافہ ہوگا:مولانا عبد الرحمن عمری
گنیش پوربلرام ،یکم مارچ (ایس ایم نیوز )سالانہ تعلیمی مظاہرہ ودستار حفاظ کرام معھد عبداللہ بن مسعود لتحفیظ القرآن الکریم گنیش پوراونرہوابلرام پور یوپی علماء کرام ومہمانان عظام کی شرکت نے محفل میں چار چاند لگا دیا۔مولانازبیر احمد مدنی، مولانا عبد العلیم مدنی ،ونورالدین مدنی جیسے معزز علمائِ کرام اور محمد ظفر محمدی کی نظامت سے محفل میں بہت ہی بہتر ماحول بنا رہا۔اور ڈاکٹر اشتیاق احمد خان پاپولر نرسنگ ہوم اور ڈاکٹر غیاث الدین نظام الدین خان وعرفان احمد چیئرمین آئی اے ایس فاؤنڈیشن وماسٹر عبد الاحد پرنسپل فضل رحمانیہ انٹر کالج اور وسیم بابو بھوج پور کے لائق فرزند عارض بھی تشریف فرما تھے۔لوگوں نے پروگرام کی کافی تعریف کی اور گنگا جمنی تہذیب کا ایک بہت ہی اچھا نظارہ الفرقان کے بچوں نے پیش کیا ۔غرض یہ کہ اہل علم و دانشوروں کی اچھی تعداد حاضر رہی اور کافی وقت دیا۔اور تحفیظ القرآن کے بچوں کی کامیابی پر قرب وجوار کے لوگوں میں خوشی کا ماحول دیکھا اور سنا گیا۔ادارے پر روشنی ڈالتے ہوئے مولانا عبد الرحمن عمری نے کہاکہ سن 2005 میں اس ادارے کا قیام ایک لائبریری کی شکل میں ہوا تھا اور علاقے کی دعوتی کام اور تعلیمی بیدار ی سے ہوا تھا چند ہی مہینے میں ادارے سے منسلک لوگوں کی کڑی محنت سے 55 گائوں میں دعوت کام اورقرآنی حلقوں کا قیام ہوا ۔
انہوں نے کہاکہ جب دینی تعلیم اچھی طرح ہونے لگی تو عصری تعلیم کیلئے سن 2009 میں الفرقان اسکول کا قیام کیا گیا جب سے دینی و عصری تعلیم کا سلسلہ اپنی پوری آب و تاب سے جاری و ساری ہے ۔ انہوں نے مزید کہاکہ ڈاکٹر غیاث الدین صاحب اور ڈاکٹراشتیاق احمد صاحب جو ہمیشہ اس ادارے کی فلاح و بہبود میں پیش پیش رہتے ہیں ۔انہوں نے بتایا کہ اللہ کا فضل و کرم ہے کہ یہاں سے تعلیم حاصل کرنے والے طلباء اپنی علمی پیاس بجھانے کیلئے بی اے ، ایم اے کے علاوہ دوسرے پروفیشنل کورسز میں داخلہ لے رہیں ۔ تاہم مجھے امید ہے کہ اسی طرح یہ ادارہ ترقی کی منازل طے کرتا رہا تو انشاء اللہ آنے والے دنوںمیں اس ادارے کے طلباء ہر شعبہ میں نمایاں کار گردگی کا مظاہرہ کریں گے اور قوم و ملت کی تعمیر و ترقی میں اپنا بھر پور حصہ ڈالیں گے ۔انہوں نے کہاکہ آج بارہ طلباء کی دستار بندی ہے اور حفظ و ناظرہ والے تقریبا 28 طلباء ہیں اور مستقبل میں طلباء کی تعداد میں مزید اضافہ ہوگا ۔ انہوں نے حاضرین سے مخاطب ہوکر کہا کہ اگر آپ کو اللہ نے وسعت دی ہے تو آپ تعلیم پر توجہ دیں اور اس کام میں جو ادارے کام کر رہے ہیں ان کی مدد کریں تاکہ ہمارا معاشرہ دینی و عصری تعلیم میںپیچھے نہ رہے ۔انہوں نے یہ بھی کہاکہ ہم سب کو مل کر تعلیمی پسماندگی دور کرنے کیلئے اپنے قیمتی وقت میں سے کچھ وقت ضرور نکالنا چاہئے۔ فارغین حفاظ کرام میں محمد ارسلان بن ابو سفیان اونرہوا ، آصف بن پرویز عالم منکا پور، حماد بن عبد الحی اونرہوا، محمد فرقان بن محمد اسماعیل سسوا ، محمد ندیم بن محمد قاسم جوڑی کوئیاں ، تبریز عالم بن عبد الوہاب موھنار پور ، محمد احمد اکرم شیپور ، محمد سعدان بن حقیقی اللہ جوڑی کوئیاں م محمد ارشد بن عبد السلام اونر ہوا ، اعمیش بن قطب اللہ سنگر ام پور ، احتشام بن عبد الحی اونر ہوا ، محمد انس بن محمد صغیر اونر ہوا کے نام قابل ذکر ہیں۔ اس تنظیم کے منیجر مولانا عبد الرحمن عمری اور حافظ نسیم فرقانی نے پروگرام کو کامیاب بنانے میں کافی کوششیں کیں ۔