سری لنکا اور بنگلہ دیش کے درمیان کھیلا گیا مقابلہ بہت گہما گہمی والا رہا، بنگلہ دیش نے عالمی کپ میں پہلی بار سری لنکا کو شکست دی لیکن اینجلو میتھیوز کا ’ٹائم آؤٹ‘ تنازعہ کا شکار ہو گیا
نئی دہلی، 06 نومبر/انگلینڈ اور بنگلہ دیش کے بعد سری لنکا کی ٹیم بھی عالمی کپ 2023 سے باہر ہو گئی ہے۔ آج سری لنکا اور بنگلہ دیش کے درمیان میچ کھیلا گیا جس میں 3 وکٹ سے بنگلہ دیش کو جیت ملی۔ اس جیت کے باوجود بنگلہ دیشی کپتان شکیب الحسن کی کئی لوگ تنقید کرتے نظر آ رہے ہیں اور اس کی وجہ ہے سری لنکائی بلے باز اینجلو میتھیوز کو ’ٹائم آؤٹ‘ دیا جانا۔ بین الاقوامی کرکٹ کی تاریخ میں پہلی بار کسی کھلاڑی کو ٹائم آؤٹ دیا گیا اور دنیائے کرکٹ کی کئی سرکردہ شخصیات حیران ہیں کہ شکیب نے امپائر سے ٹائم آؤٹ کی اپیل کیسے کر دی۔یہ بھی پڑھیں : کرکٹ کی تاریخ میں پہلی بار کوئی کھلاڑی ہوا ’ٹائم آؤٹ‘، سری لنکائی کھلاڑی میتھیوز بنے شکاربہرحال، آج ٹاس بنگلہ دیش کے کپتان شکیب الحسن نے جیتا اور پہلے گیندبازی کرنے کا فیصلہ کیا۔ سری لنکا کی شروعات بہت اچھی نہیں رہی کیونکہ پہلا وکٹ (کسل پریرا 4 رن) جلدی گر گیا تھا اور پھر 135 رن پر 5 وکٹ آؤٹ ہو گئے تھے۔ کسل مینڈس (19 رن)، پتھوم نسانکا (41 رن)، سدیرا سمروکرما (41 رن) جیسے بلے باز پویلین لوٹ چکے تھے، اور پھر اینجلو میتھیوز بغیر کوئی گیند کھیلے ’ٹائم آؤٹ‘ ہو گئے جو کہ سری لنکا کے لیے زوردار جھٹکا تھا۔ یعنی جہاں پر ٹیم کے 4 وکٹ رہنے چاہیے تھے، وہاں 5 وکٹ گر گئے۔ کچھ دیر تک میدان پر امپائروں اور میتھیوز و بنگلہ دیشی کھلاڑیوں کے درمیان بحث چلی، لیکن پھر میتھیوز کو پویلین لوٹنا پڑا۔
اس کے بعد چرتھ اسلانکا نے بہترین بلے بازی کی اور ان کا اچھا ساتھ دھننجے ڈی سلوا (34 رن) اور مہیش تیکشنا (21 رن) نے دیا۔ اسلانکا نے 105 گیندوں پر 108 رنوں کی بہترین اننگ کھیلی۔ سری لنکا کی پوری ٹیم 49.3 اوورس میں 279 رن بنا کر آؤٹ ہو گئی۔بنگلہ دیش کی جانب سے تنظیم حسن ثاقب نے سب سے زیادہ 3 وکٹ لیے، حالانکہ 10 اوورس میں 80 رن خرچ کر دیے۔ 2-2 وکٹ شکیب الحسن (10 اوورس میں 57 رن) اور شریف الاسلام (9.3 اوورس میں 51 رن) نے لیے۔ مہدی حسن میراز کو ایک وکٹ ہاتھ لگا جنھوں نے 10 اوورس میں 49 رن دیے۔ تسکین احمد 10 اوورس میں 39 رن دے کر کفایتی رہے، لیکن انھیں کوئی وکٹ نہیں ملا۔
بنگلہ دیش کی جب بلے بازی شروع ہوئی تو 2 وکٹ (تنزید حسن 9 رن، لٹن داس 23 رن) کچھ خاص نہیں کر سکے، لیکن تیسرے وکٹ کے لیے کپتان شکیب الحسن (82 رن) اور نجم الحسن شانتو (90 رن) کے درمیان 169 رنوں کی بہترین شراکت داری ہوئی۔ حالانکہ دونوں بدقسمت رہے کہ سنچری نہیں بنا سکے۔ 211 رن پر بنگلہ دیش کے 4 کھلاڑی آؤٹ ہو گئے اور اس کے بعد سری لنکا نے واپسی کی بہترین کوشش کی، لیکن جیت حاصل نہیں کر سکی۔ محمود اللہ (22 رن)، مشفق الرحیم (10 رن) اور توحید ہردوئے (ناٹ آؤٹ 15 رن) چھوٹی لیکن اہم اننگ کھیلی۔ بنگلہ دیش 41.1 اوورس میں 7 وکٹ کے نقصان پر 282 رن بنا دیے اور دو اہم پوائنٹس اپنے حصے میں کر لیے۔ اب سری لنکا اور بنگلہ دیشی دونوں کی ہی یہ کوشش ہوگی کہ ٹاپ-8 ٹیموں میں اپنی جگہ بنائے تاکہ 2025 میں ہونے والی چمپئنز ٹرافی کے لیے کوالیفائی کر سکیں۔ فی الحال بنگلہ دیش ساتویں اور سری لنکا آٹھویں مقام پر ہے۔ دونوں کو ہی مزید 1-1 میچ کھیلنے ہیں۔جہاں تک سری لنکائی گیندبازوں کا سوال ہے، دلشان مدوشنکا نے 10 اوورس میں 69 رن دے کر 3 وکٹ لیے۔ 2-2 وکٹ مہیش تیکشنا (9 اوورس میں 44 رن) اور اینجلو میتھیوز (7.1 اوورس میں 35 رن) نے لیے۔ گیندبازی کسون رجیتھا (4 اوورس میں 47 رن)، دشمنتا چمیرا (8 اوورس میں 54 رن) اور دھننجے ڈی سلوا (3 اوورس میں 20 رن) نے بھی کی لیکن کوئی وکٹ حاصل نہیں ہوا۔