دوبئی۔ 2 دسمبر( ایم این این)کینیا کے صدر ولیم روٹو نے ہندوستان کے ساتھ ملک کے تعلقات کو "شاندار” قرار دیا اور اس بات کو یقینی بنانے کے لئے وزیر اعظم نریندر مودی کا شکریہ ادا کیا کہ افریقی یونین G20 کا مستقل رکن بن گیا۔انہوں نے کہا کہ ہندوستان اور کینیا کے درمیان شاندار دو طرفہ تعلقات ہیں اور انہوں نے مزید کہا کہ وہ ہندوستان کے دورے کے منتظر ہیں۔ کینیا کے صدر نے یہاں نامہ نگاروں کو بتایا، "ہندوستان نے بہت بڑا تعاون کیا ہے۔ ہم وزیر اعظم نریندر مودی کا شکریہ ادا کرنا چاہتے ہیں کہ انہوں نے اس بات کو یقینی بنایا کہ افریقہ ان کی صدارت کے دوران G20 کا مستقل رکن بنا اور ہم ان کے ساتھ مزید بات چیت کریں گے۔انہوں نے مزید کہا، "ہمارے شاندار دو طرفہ تعلقات ہیں اور یہ میرا ارادہ ہے کہ ہم بعد میں ہندوستان کے دورے کے دوران اس تعلقات کو استوار کرنے جا رہے ہیں۔ افریقی یونین ایک براعظمی یونین ہے جو براعظم افریقہ پر واقع 55 رکن ممالک پر مشتمل ہے۔ G20 گروپ میں افریقی یونین کو شامل کرنے کے اقدام کی تجویز پی ایم مودی نے اس جون کے شروع میں دی تھی۔وزیر اعظم نریندر مودی نے 18 ویں جی 20 لیڈرس سمٹ میں اپنے ابتدائی کلمات میں افریقی یونین کو مدعو کیا جس کی نمائندگی چیئرپرسن عزالی اسومانی کر رہے تھے۔ پی ایم مودی نے اپنے خطاب میں کہا، ’’سب کی منظوری کے ساتھ، میں افریقی یونین کے سربراہ سے جی 20 کے مستقل رکن کے طور پر اپنی نشست سنبھالنے کی درخواست کرتا ہوں۔پی ایم مودی کے اعلان کے بعد، وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے یونین آف کوموروس کے صدر اور افریقی یونین (اے یو) کے چیئرپرسن ازالی اسومانی کے ساتھ عالمی رہنماؤں کے درمیان اپنی نشست سنبھالی۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے کانفرنس آف پارٹیز -28 کے ورلڈ کلائمیٹ ایکشن سمٹ میں کامیابی کے ساتھ شرکت کرنے کے بعد جمعہ کو یو اے ای کا اپنا ایک روزہ دورہ مکمل کیا۔ وزارت خارجہ کے ترجمان ارندم باغچی نے کہا کہ وزیر اعظم کے دورے کی تعریف عالمی رہنماؤں کے ساتھ نتیجہ خیز مصروفیات اور عالمی موسمیاتی کارروائی کو تیز کرنے کے لیے راہ توڑنے والے اقدامات سے کی گئی تھی۔ اپنے یو اے ای کے دورے کے دوران، پی ایم مودی نے نوٹ کیا کہ موسمیاتی تبدیلی کا گلوبل ساؤتھ کے ممالک پر بہت زیادہ اثر پڑا ہے۔ پی ایم نے کہا کہ گلوبل ساؤتھ کی خواہشات کو پورا کرنے کے لیے، موسمیاتی فنانس اور ٹیکنالوجی ضروری ہے۔