Siyasi Manzar
قومی خبریں

ہندوستان کی سرگرم اجتماعی زندگی میں مولانا آزاد کے نقوش ہرجگہ ملیں گے ۔پروفیسر شافع قدوائی

مولانا آزاد ہندوستان کی تعمیر نو میں اول اور افضل حثیت رکھتے ہیں ۔ پروفیسر جمشید قمر۔ مولانا آزاد میموریل اکادمی کی جانب سے منعقد ویبینار میں دانشوروں نے مولانا آزاد کی خدمات کا اعتراف کیا 

لکھنؤ 11نومبر ۔۔مولانا آزاد  میموریل اکادمی لکھنؤ کی جانب سے ملک کے پہلے وزیرِ تعلیم مجاہد آزادی  بھارت رتن امام الہند مولانا ابوالکلام آزاد کی 136 ویں یوم پیدائش 11نومبر(قومی یوم تعلیم) کے موقع پر؛ آزادی کے بعد قومی تعمیر : مولانا آزاد کی حکمت عملی اؤر پالیسیاں ؛ موضوع پر قومی سطح پر ویبینار کا انعقاد کیا گیا ۔
مقرر خاص علی  گڑھ مسلم یونی ورسٹی کے شعبہ صحافت کے صدر پروفیسر  شافع قدوائی نے کہا مولانا ابوالکلام آزاد ہمارے عہد کے ان رہنمائوں میں منفرد اور ممتاز ہیں جنکے نقوشِ اور اثرات ہندوستان کی سرگرم اجتماعی زندگی میں ہر جگہ ملیں گے ۔ انھوں نے ہندوستان کی تعمیر نو  کا جو خواب دیکھاتھا اسمیں انھوں معرکہ آرا کام کیے جو قومی تعمیر میں بڑی اہمیت کی حامل ہیں ۔لیکن مسلم مسائل اور شرعیہ جیسے معاملات میں جناح نے سبقت لی  ۔ انہوں نے کہا کہ مولانا  کی سب اہم بات یہ تھی  رانچی اور کلکتہ میں تعلیمی ادارے بنانے لیکن گروپ بندی نہیں کی ۔ جیسا کہ ہم علیگڑھ ، دیوبند ، ندوہ وغیرہ میں دیکھتے ہیں جنہوں نے آج برادریوں کی شکل لے لی ہے ۔ انہوں نے کہا مولانا نے ادب و ثقافت کے فروغ میں کیی اداروں کے قیام کیا انمیں ساہتہ اکادمی جسمیں ملک کی  24 زبانوں کے ادبا شعرا پر مشتمل ایک ادبی پارلیمنٹ  بنای جو أدب و ثقافت کے فروغ میں انکا مثالی کارنامہ ہے ۔

شعبہ تعلیم کے ایسوسیٹ پروفیسر راج سرن شاہی نے مولانا آزاد کوخراج عقیدت پیش کرتے ہوے کہا مولانا نے تعلیم کے میدان میں اور اسکی ترقی اور فروغ کے لیے کیی کمیشن بنائے اسمیں ڈاکٹر سرو پلی رادھا کرشنن کی قیادت میں یونیورسٹی گرانٹس کمیشن جسکے ذریعے ہندوستان میں بڑی بڑی یونیورسٹیاں کا قیام ہوا ۔ پروفیسر اسامہ نے کہا آزادی کے بعد ہندوستان میں محدود وسائل میں جس طرح تکنیکی ، ساینسی ، تحقیقی اداروں کا قیام اور ان اداروں سے نکلنے والے افراد نے ملک کی ترقی میں نمایاں کردار اداکر ملک کو ترقی پذیر ملکوں میں شامل کردیا یہ مولانا آزاد کی مدبرانہ فکر کا نتیجہ تھا۔ ایسوسیٹ پروفیسر ڈاکٹر صوفیہ احمد نے کہا ہندوستان کی تعمیر نو مولانا آزاد نے مساوی تعلیم کے ذریعہ عورتوں کو مواقع فراہم کیے جو آج ہر میدان میں اپنی جوہر دکھا رہی ہیں ۔ آج مسلم عورتوں کے حقوق انکی بازآبادکاری پر بات کرنے کی ضرورت ہے ۔   ایسوسیٹ پروفیسر رودر پرساد ساہو نے کہا ہندوستان میں قومی تعمیر کی بنیاد مولانا آزاد نے رکھی اس قبل ہم مختلف قبائل اور صوبوں میں بٹے تھے جہاں چند امراء کے علاوہ جاہل نادار افلاس اور بی روزگاروں کی جماعت ہواکرتی جنکے نصیب میں غلامی تھی ۔ یہ تو مولانا آزاد نے ہندوستان کو قومیت کے سانچے میں ڈھال کر تمام لوگوں خصوصاً پسماندہ طبقات کے بچوں کو مساوی تعلیم اور انکی لیے وظایف کا بجٹ میں بندوبست کیا ۔ انہوں اعلیٰ اور ادنیٰ کی تفریق مٹاکر بحثیت ہندوستانی سبکو مواقع فراہم کیے ۔
صدارت کرتے ہوے پروفیسر جمشید قمر نے کہا مولانا آزاد صاحب بصیرت تھے انہوں نے آزادی کے بعد کا ہندوستان کیساہوگا اپنے ذہن میں نقشہ بنالیا تھا ملک آزاد ہونے سے پہلے عبوری حکومت سے لیکر آزاد ہونے کے بعد ملک کی تعمیر نو میں وزارت تعلیم کو کیا کرنا ہے ۔اسکی حکمت عملی اور پالیسیوں کو واضح کیا انہوں نے دوسرے ملکوں کے روابط پر زور دیا انھوں نے 11برس کے وزارت تعلیم کی عہد میں تعلیم کے رسمی اور غیر رسمی وسائل کے دروازے کھول دیئے ۔وہ بلا شبہ ہندوستان کی  تعمیر نو میں معماروں کی صف میں اول اور افضل حثیت رکھتے ہیں ۔ ویبینار کی نظامت جنرل سکریٹری ڈاکٹر عبد القدوس ہاشمی نے کی ۔ شکریہ پروفیسر جمشید قمر نے کیا ۔ اس ویبینار میں معززین  شہر کے علاوہ مختلف یونیورسٹیوں اور کالجوں کے اساتذہ اور طلبہ نے شرکت کی ۔

Related posts

دینی شعورکے ساتھ سیاسی بصیرت بھی مسلمانوں کےلئے لازمی:ابوعاصم اعظمی :Abu Asim Azmi

Siyasi Manzar

نہیں ہوسکے گی بیلٹ پیپر سے ووٹنگ

Siyasi Manzar

جموں و کشمیر کے ڈوڈہ میں مسافروں سے بھری بس کھائی میں گر گئی، 15 ہلاک کئی زخمی Jammu and Kashmir

Siyasi Manzar

Leave a Comment