Siyasi Manzar
علاقائی خبریں

مولانا سید احمد ولی فیصل رحمانی اسلام کی آفاقی تعلیمات کے فروغ میں سرگرداں ہیں: جاوید احمد

امیرشریعت حضرت مولانا سید احمد ولی فیصل رحمانی کا مظفرپور میں والہانہ استقبال
مظفرپور(پریس ریلیز) ممتاز عالم دین بہار اڑیسہ و جھارکھنڈ کے امیرشریعت مولانا سید احمد ولی فیصل رحمانی کی مظفرپور آمد کے موقع سے تنظیم امارت شرعیہ مظفرپور کے صدر محمد شعیب،نائب صدر جاوید احمد،  اور دی گائڈینس آئی ٹی آئی کالج مظفرپور کے ڈائریکٹر انجنیئر ظفر اعظم ربانی نے امیرشریعت مولانا احمد ولی فیصل رحمانی کی خدمت میں پھلوں کا گلدستہ پیش کر کے ان کا والہانہ استقبال کیا، اس موقع پر محمد شعیب نے کہا کہ علمائے کرام کا ازحداَدب و احترام کیا جائے اور ان کے ساتھ عقیدت و محبت سے پیش آیا جائے۔ بلاشبہ، علماء معاشرے میں بہترین سلوک کے حق دار ہیں۔ جاوید احمد نے کہا کہ عوام النّاس کا یہ فرض ہے کہ علماء کی علمی اور دینی خدمات کے پیشِ نظر ان کے ساتھ اچھا سلوک کریں، ان کی تعظیم، اطاعت کے ساتھان سے عاجزی و انکساری کے ساتھ پیش آئیں۔ ان کے آرام اور دیگر ضروریات کا خیال رکھیں۔ان کی خدمت میں حاضر ہو کر اپنے علم کی پیاس بجھائیں۔ ان سے کسی مسئلے پر اختلاف کی صورت میں ادب و احترام کو ملحوظ رکھتے ہوئے اپنا نقطہ نظر پیش کریں اور مجلس میں علماء سے بحث و مباحثے یا تکرار سے گریز کریں۔ انہوں نے مزید کہا علماء کا یہ بھی حق ہے کہ عوام النّاس ان کے مرتبے ومقام کو تسلیم کریں اور انہیں وہ عزت و احترام دیں، جس کے وہ اہل ہیں۔ علومِ شرعیہ کی ترویج و اشاعت اور تبلیغ کی بھاری ذمّے داری علماء کے کاندھوں پر ہے۔ علماء یہ اہم فرائض بہ احسن و خوبی اسی وقت انجام دے سکتے ہیں، جب معاشرے میں انہیں جائز مقام دیا جائے۔ امیرشریعت مولانا احمد ولی فیصل رحمانی اتحاد بین المسلمین کے داعی ہیں، جو معاشرے میں امن آشتی اور بھائی چارے کو عام کررہے ہیں۔ انجنیئر ظفر اعظم ربانی نے کہا کہ مسلم امہ کا اتحاد آج کی معاشی، شرعی، سماجی اور سیاسی ضرورت ہے، لہٰذا اتحاد امت کو ہمیں اپنا نصب العین سمجھنا چاہئے اور چھوٹے چھوٹے اختلافات اور غلط فہمیوں کو پس پشت ڈال کر متحد ہو جانا چاہئے،اگر ہم اب بھی متحد نہ ہوئے تو پھر جتنی بھی مصیبتوں کے پہاڑ ٹوٹیں گے کم ہیں۔ ظفر اعظم نے مسلمانوں سے اپیل کرتے ہوئے یہ بھی کہا کہ تمام مسلمانوں کےلئے کلمہ واحدہ کی بنیادی پر امیر شریعت مولانا احمد ولی فیصل رحمانی کی قیادت میں تنظیم امارت شرعیہ کو مضبوط کرنا بھی وقت کی اہم ضرورت ہے اور اسلام دشمن قوتوں کی سازشوں کو سمجھنا، بے نقاب کرنا بھی وقت کی ضرورت ہے۔اللہ تعالیٰ مسلمانوں کو توفیق دے کہ وہ تمام اختلافات بھلا کر متحد ہو جائیں اور ایک مضبوط قوت بن کر سامنے آئیں ،جو ناقابل تسخیر ہو۔ اس موقع پر حافظ احتشام رحمانی، ڈاکٹر محمود الحسن، جاوید احمد،انجنیئر ظفر اعظم ربانی، اسلم رحمانی، اعجاز احمد، خالد رحمانی، ڈاکٹر حفظ الرحمن، ڈاکٹر ابوذر کمال الدّین، صحافی آفاق اعظم، محمد رفیع، مولانا تاج الدین قاسمی، صبغتہ اللہ رحمانی،شاہد اقبال منا، قاری عبد الرحیم رحمانی، ماسٹر شاہ عالم، محمد شفیق الرحمٰن، محمد شاہد، ایڈوکیٹ رضوان احمد اعجازی، نسیم اختر وغیرہ بھی موجود تھے۔

Related posts

پیغمبر اعظم کی زندگی ہمیں محبت اور امن کا درس دیتی ہے: طاہر عمری

Siyasi Manzar

مدرسہ امداد الغرباء بلوا روتہٹ نیپال کا جلسہ دستار بندی بحسن وخوبی اختتام پذیر

Siyasi Manzar

مدرسہ رضائے مصطفی نے صوبائی مدارس میں حاصل کیا دوسرا مقام

Siyasi Manzar

Leave a Comment