Siyasi Manzar
علاقائی خبریں

مرحوم ڈاکٹر شہاب الدین نے اپنی پوری زندگی دبے کچلے اور پریشان حال لوگوں کے لئے وقف کر دی تھی: حنا شہاب

آل انڈیا مسلم بیداری کارواں کے قومی ایکتا کانفرنس میں حنا شہاب کی تاج پوشی کی و دیگر مہمانوں کی عزت افزائی
دربھنگہ29 نومبر(پریس ریلیز) مرحوم ڈاکٹر شہاب الدین صاحب کے حامیوں کی تعداد اتنی زیادہ ہے جس کا مجھے اندازہ نہیں تھا مذکورہ باتیں مرحوم کی بیوہ حنا شہاب نے آل انڈیا مسلم بیداری کارواں کے 18ویں یوم تاسیس کے موقع پر مُوریا ہاٹ میدان میں منعقد قومی ایکتا کانفرنس کو بطور مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے کہی انہوں نے کہا مرحوم نے اپنی پوری زندگی انسانیت کی خدمت میں وقف کر دی۔ دبے کچلے اور پریشان حال لوگوں کی فکر ان کی ترجیحات میں شامل تھی وہ بھی بلا تفریق۔ یہی وجہ تھی کہ ان کی مقبولیت بڑھتی گئی ہر ایک طبقہ میں ان کی یکساں مقبولیت تھی جو بعض سیاسی لوگوں کو ہضم نہیں ہوا اور جیل میں انکی سیاسی شہادت ہوئی جسے سیوان کی عوام ہی نہیں بہار بھر کے لوگ بھول نہیں پا رہے ہیں میرا بھی غم ہنوز تازہ ہے دوسری طرف صحافیوں کے سوال کے جواب میں بھی انہوں نے اشارہ دے دیا کہ ریاست بھر کے لوگوں سے جس قسم کا اشارہ ملے گا اس کے مطابق 2024 کے انتخاب لڑنے یا نہ لڑنے کا فیصلہ لیا جائے گا اس سے قبل ان کا قافلہ جب مشاعرہ کے سیشن کے درمیان اور رات کے تقریبا بارہ بجے کے بعد پہونچا تو بھیڑ بے تحاشہ امڈ پڑا انہیں میدان کے داخل ہونے والے حصہ سے اسٹیج تک پہنچنے میں ایک گھنٹہ کے قریب وقت لگ گیا ان کے ساتھ ایک ہزار سے زیادہ گاڑیوں کا قافلہ تھا ان کی آمد پر فلک شگاف نعروں سے پورے مجمع نے جہاں استقبال کیا وہیں بیداری کارواں کے ذمہ داران میں بالخصوص کارواں کے قومی صدر نظرعالم، پروگرام کے کنوینر ایڈووکیٹ سیف الاسلام، اظہرعالم، ماسٹر نور عالم، ڈاکٹر نظام الدین خان، محمد حسن، فخرالدین قمر، ذکی احمد، پرنس اطہر، اشرف احمد، ضمیر خان، محمد طالب، قاری محمد سعید طفر٬ ابو بشر ربانی، اشتیاق احمد٬ ستیم اگروال، اسماعیل اختر، راجا خان، محمد غیاث الدین، عید محمد، ذکی احمد پمو، مولانا سمیع اللہ ندوی اور محمد سجاد وغیرہ نے محترمہ حنا شہاب اور ان کے ساتھ تشریف لانے والے مہمانوں نوتن ورما٬ اجئے بھاسکر چوہان٬ سنجئے سنگھ مکھیا٬ ایڈوکیٹ مبین علی٬ منا شاہی جی، اجئے کمار تیواری٬ سریندر سنگھ پٹیل٬ رضوان انصاری کو شال، مالا، متھلا پینٹنگ اور بوکے وغیرہ سے عزت افزائی کی۔ جناب نظرعالم نے چاندی سے تیار کئے ہوئے تاج سے محترمہ حنا شہاب کی تاج پوشی کی اور یقین دہانی کرائی کہ ریاست بھر کی ہمدرد عوام آپ کے ساتھ ہیں۔
موقع پر سیوان سے تشریف لائے ضلع مکھیا سنگھ کے صدر اجئے چوہان نے ڈاکٹر شہاب الدین کی سیاسی قتل کی گئی۔ وہ بہار میں سب سے مقبول لیڈر بن چکے تھے۔ انہوں نے بہت ہی کھلی اور واضح سیاست کی ہر طبقہ کا خیال کیا اور ہر طبقہ میں مقبول رہے ان کے جیل میں قید ہونے کے  بعد سے ہی سیوان کی ترقی رک گئ تھی۔ انہوں نے خود کو عوام کے لئے وقف کر رکھا تھا انہیں بھولنا سیوان کے لوگوں کے لئے ناممکن ہے۔ چاہے مخالفت کرنے والے کتنا بھی افواہ پھیلائیں آل انڈیا مسلم بیداری کارواں کے قومی صدر نظرعالم نے کہاکہ مرحوم شہاب الدین سیوان ہی نہیں ریاست بھر کے لوگوں کے دلوں میں ہیں جس کی وجہ کر فطری طور محترمہ حنا شہاب صاحبہ سے محبت ہے۔ محترمہ ریاست کی سیاست میں ایک بہترین بدل ہیں جو ریاست کے سیاست داں سمجھتے بھی ہیں۔ انہوں نے کہاکہ ڈاکٹر شہاب الدین کا سیاسی قتل ہوا ہے٬ انہیں سیاست میں چھوٹا کرنے کے لئے ہی ان کے خلاف جھوٹا پروپیگنڈہ کیا جاتا تھا لیکن لوگ اب بیدار ہیں بات سمجھنے کی فہم رکھتے ہیں کہا کہ نتیش بابو نے ہمارے لئے ایک بہترین کام ضرور کردیا ذات پر مبنی سروے کرا دیا تو آنکھیں کھل گئی آبادی کے حساب سے ہمیں ہر شعبہ میں جگہ دینا ہوگا ہمارا تعلیم کے میدان میں صرف 3 فیصد ہونا افسوسناک ہے۔ اسے پٹری پر لانے کے لئے سرکاری طور پر بھی اقدامات کرنے ہوں گے اور ہمیں بیدار بھی ہونا ہوگا۔ انہوں نے سیوان و دیگر علاقوں سے آئے ہوئے مہمانوں کا شکریہ ادا کیا رات کے تین بجے کے بعد محترمہ حنا شہاب کی واپسی اپنے قافلے کے ساتھ ہوئی۔ قومی ایکتا کے نام سے منعقد پروگرام میں محترمہ حنا شہاب کی شرکت سیاسی گلیاروں میں موضوع بحث بھی بنی ہوئی اس سے قطعی انکار نہیں کیا جاسکتا کہ محترمہ کی موجودگی میں ہی دوبارہ آل انڈیا مشاعرہ پھر سے شروع ہوکر تا وقت سحر شباب پر رہا جس کی رپورٹنگ انشاءاللہ اگلے دن قارئین تک پہنچانے کی کوشش کی جائے گی۔

Related posts

عبدالسلام انصاری کے مدرسہ بورڈ کا سیکریٹری بننے سے مظفر پور میں ہے خوشی کی لہر

Siyasi Manzar

Jamia Salafia :جامعہ سلفیہ بنارس میں 75 واں جشن یوم جمہوریہ بڑے جوش و خروش سے منایاگیا

Siyasi Manzar

SDPI:اپوزیشن کے 141اراکین پارلیمان کو ایوان سے معطل کرنے کا مودی حکومت کا اقدام آمرانہ اور جمہوریت کا قتل ہے۔ عبدالمجید

Siyasi Manzar

Leave a Comment