Siyasi Manzar
راجدھانی

غالب انسٹی ٹیوٹ کے زیر اہتمام بین الاقوامی غالب تقریبات 22 تا 24 دسمبر

انسٹی ٹیوٹ کے سکریٹری پروفیسر صدیق الرحمٰن قدوائی نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ اس مرتبہ سمینار کا موضوع ’غالب: راز حیات اور اضطراب آگہی‘ ہے
نئی دہلی : (ایس ایم نیوز) غالب انسٹی ٹیوٹ ہر سال غالب کے یوم ولادت کی مناسبت سے بین الاقوامی غالب تقریبات کا اہتمام کرتا ہے جس کے تحت عالمی سمینار، شام غزل، عالمی مشاعرہ اور اردو ڈرامے کا اہتمام کیا جاتا ہے۔ اس مرتبہ یہ تقریبات 22 تا 24 دسمبر ایوان غالب نئی دہلی میں ہوں گی۔ غالب انسٹی ٹیوٹ کے سکریٹری پروفیسر صدیق الرحمٰن قدوائی نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ اس مرتبہ سمینار کا موضوع ’غالب: راز حیات اور اضطراب آگہی‘ ہے۔ سمینار کا کلیدی خطبہ پروفیسر سید خالد قادری پیش کریں گے۔ افتتاحی اجلاس کی صدارت جناب جسٹس آفتاب عالم صاحب فرمائیں گے۔ سمینار کا افتتاح جناب اشوک واجپئی صاحب کریں گے اور پروفیسر اپوروانند صاحب مہمان خصوصی کی حیثیت سے افتتاحی اجلاس میں شریک ہوں گے۔ پروفیسر صدیق الرحمٰن قدوائی صاحب استقبالیہ کلمات اور ڈاکٹر ادریس احمد صاحب اظہار تشکر فرمائیں گے۔اس موقع ڈاکٹر شمس بدایونی کو برائے اردو تحقیق و تنقید، پروفیسر آصف نعیم کو برائے فارسی تحقیق و تنقید، جناب سید محمد اشرف کو برائے اردو نثر، جناب خلیل مامون کو برائے اردو شاعری، جناب نصیرالدین شاہ کو برائے اردو ڈرامہ، اور ڈاکٹر کیول دھیر کو برائے مجموعی ادبی خدمات غالب انعام 2023 پیش کیا جائے گا۔ افتتاحی اجلاس کے بعد شام غزل (کلام غالب) کا اہتمام کیا جائے گا جس میں معروف غزل سنگر جناب امریش مشرا غزل سرائی کریں گے۔ 23 اور 24 / دسمبر کو صبح 10 بجے سے شام 5 بجے تک ادبی اجلاس ہوں گے جس میں ملک و بیرون ملک کے دانشور مقالات پیش کریں گے۔ سمینار میں جن حضرات کو مقالہ خوانی کے لیے مدعو کیا گیا ہے ان کے نام اس طرح ہیں: ڈاکٹر سید تقی عابدی(کناڈا)،جناب انتخاب حمید،جناب امیر مہدی (لندن)،ڈاکٹر آصف علی عادل علی محمد،ڈاکٹر تاشیانہ علی محمد(ماریشس)،پروفیسرمحمد غلام ربانی، پروفیسر رشید احمد، ڈاکٹر محمدشمیع الاسلام (بنگلہ دیش)، پروفیسر رضا محمد نصیری،پروفیسر رضا علی حبیبی، پروفیسر محمد شالوی(ایران)، پروفیسر عتیق اللہ، پروفیسر عبدالحق، پروفیسر شریف حسین قاسمی،پروفیسر آذر می دْخت صفوی،پروفیسر قاضی جمال حسین، پروفیسر انیس اشفاق،پروفیسر وہاج الدین علوی،ڈاکٹر نریش، ڈاکٹر خالد علوی، پروفیسر فاروق بخشی، پروفیسر شہاب الدین ثاقب، پروفیسر سید حسن عباس،پروفیسر نسیم الدین فریس،پروفیسر خواجہ محمد اکرام الدین،پروفیسر اسلم جمشید پوری، پروفیسر ابوبکر عباد، ڈاکٹر معراج رعنا، ڈاکٹر امتیازاحمد،ڈاکٹر کفیل احمدنسیم،ڈاکٹر ریحان حسن،ڈاکٹر محمدشاہد پٹھان،ڈاکٹر عمیر منظر، ڈاکٹر معید الرحمن،ڈاکٹر الطاف انجم، ڈاکٹر نصرت جبین، ڈاکٹر محمد اکمل، ڈاکٹر سید ثاقب فریدی۔ اجلاس کے صدور: پروفیسرقاضی جمال حسین،پروفیسرانیس اشفاق،پروفیسر چندر شیکھر، ڈاکٹر سید تقی عابدی،پروفیسر ضیاء￿ الرحمن صدیقی،جناب انتخاب حمید، پروفیسر ارتضیٰ کریم، پروفیسر انور پاشا، ڈاکٹر محمد کاظم اور ناظم اجلاس: ڈاکٹر شعیب رضا خان وارثی، ڈاکٹرخالد مبشر،ڈاکٹر شاداب تبسم، ڈاکٹر ابراہیم افسر،ڈاکٹر نوشاد منظر، ڈاکٹر شاہد اقبال، ڈاکٹر امیر حمزہ اور محترمہ سیمیں فلک ہوں گی۔ 23/ دسمبر کو شام 6 بجے عالمی مشاعرے کا اہتمام کیا جائے گا جس کی صدارت ڈاکٹر سید تقی عابدی صاحب فرمائیں گے اور مہمانِ خصوصی جناب امیرمہدی ہوں گے۔ نظامت کے فرائض جناب منصور عثمانی اور جناب معین شاداب ادا کریں گے۔ جن شعرا کو دعوت نامے بھیجے گئے ہیں ان کے نام اس طرح ہیں: جناب جلیل نظامی(قطر)،پروفیسر وسیم بریلوی،جناب اظہر عنایتی، ڈاکٹر نواز دیوبندی، جناب شین کاف نظام، جناب منصور عثمانی، جناب متین امروہوی،جناب اعجاز پاپولر، جناب فاروق جائسی، پروفیسر ناشر نقوی،جناب خورشید حیدر،جناب افضل منگلوری،جناب آشو مشرا،جناب حسن فتح پوری، پروفیسر فاروق بخشی، جناب راشد جمال فاروقی،جناب منیر ہمدم،جناب ماجد دیوبندی،جناب سلیم امروہوی،جناب اقبال اشہر، جناب ذکی طارق،جناب شکیل جمالی،جناب معین شاداب، ڈاکٹر وسیم راشد، محترمہ آشکارا خانم ’کشف‘۔ 24 / دسمبر کو شام 6بجے’ہم سب ڈرامہ گروپ‘ کی جانب سے اردو ڈرامہ ’چوتھی کا جوڑا‘ پیش کیا جائے گا یہ اردو کی معروف فکشن نگار عصمت چغتائی کے افسانے پر مبنی ہے اوراسے جناب سرفراز احمد نے ڈرامے کی شکل دی ہے۔ اس کے ہدایت کار جناب عباس حیدر نقوی ہیں۔ اس موقع پر ’ہم سب ڈرامہ گروپ‘ کی چیئر پرسن ڈاکٹر رخشندہ جلیل خصوصی تاثرات پیش کریں گی۔

Related posts

امام خمینی ؒ کی تعلیمات ان کی عملی زندگی میں نظر آتی تھیں:سفیر ایران،ڈاکٹر ایرج الٰہی

Siyasi Manzar

جامعہ رحیمیہ مہندیان کے شیخ الحدیث مفتی عزیز الرحمٰن چمپارنی کا انتقال

Siyasi Manzar

کشمیر کو حقیقی آزادی 370 کے خاتمے کے بعد ملی: جمال صدیقی

Siyasi Manzar

Leave a Comment