Siyasi Manzar
راجدھانی

دنیا کے مختلف خطوں میں آفات ومصائب کا نازل ہونا عبرت ونصیحت پکڑنے کا سامان: مولانا محمدرحمانی

ناچ اورگانے بجانے، شراب، جہالت کا عام ہوجانا اور ظلم وجور کی مختلف شکلیں اس کا بنیادی سبب

نئی دہلی 10؍جنوری (پریس ریلیز)ہم میں کے بہت سے لوگ اللہ کی نشانیوں کومذاق اوردوسروں پرطنز کسنے اور مذاق اڑانے کا ذریعہ بنالیتے ہیں جبکہ یہ عذاب جس پر بھی آئے وہ ہمارے لیے عبرت پکڑنے اورنصیحت حاصل کرنے کا ذریعہ ہونا چاہیے ۔ ہمیں اللہ رب العالمین کی قدرت اور طاقت سے ڈرتے رہنا چاہیے۔ وہ جب چاہے اور جس کو چاہے اوپر سے عذاب نازل کرکے یا پیروں کے نیچے سے عذاب میں مبتلا کرکے یا آپس میں ایک دوسرے کے خلاف ناچاقی اور عداوتیں پیدا کرکے عذاب میں مبتلا کر سکتا ہے ۔ یہ اللہ تعالیٰ کی سنت ہے کہ وہ اپنی نشانیوں اوردلائل کومختلف پہلوؤں اورپیرایوں میں ذکر فرماتا ہے ۔اللہ رب العالمین نے سورۃ الانعام کی آیت نمبر 65میں اپنے عذاب کی ان مختلف کیفیات کا تذکرہ فرمایا ہے۔ان خیالات کا اظہار ابوالکلام آزاد اسلامک اویکننگ سنٹر ، نئی دہلی کے صدر مولانا محمدرحمانی سنابلی مدنی حفظہ اللہ نے سنٹر کی جامع مسجد ابوبکرصدیق ، جوگابائی،نئی دہلی میں خطبۂ جمعہ کے دوران کیا ۔ مولانا چین میں آئے زلزلے اور امریکہ کے لاس اینجلس کی شدید آگ کے تناظر میں عذاب الٰہی سے بچنے اور نصیحت پکڑنے کے اسباب کا ذکر فرمارہے تھے ۔ مولانا نے سورۂ انعام کی مذکورہ آیت کریمہ پرتفصیلی گفتگو فرمائی جس میں اللہ تعالیٰ نے عذاب کے نزول اور واقع ہونے کی مختلف شکلوں کا تذکرہ فرمایا ہے۔ سب سے پہلے رب کائنات نے فرمایا کہ وہ اوپر سے عذاب نازل کرنے پر قادر ہے ۔مفسرین قرآن کہتے ہیں کہ اوپر سے عذاب کے نزول کے مختلف معانی ہیں مثلاً (الصیحۃ ) تیز اور شدید آواز کے ذریعہ عذاب، اورحکام ، امراء اورحکومتوں کا ہم پرظلم وجور کرنا بھی اوپر سے عذاب کے نزول کی ایک شکل ہے اسی طرح آسمان سے پتھروں کی بارش اورتیز وتند ہوائیں اور تیز بارش وغیرہ بھی اسی کی شکلیں ہیں۔اللہ تعالیٰ نے اسی آیت کریمہ میں آگے فرمایا کہ وہ تمہارے قدموں کے نیچے سے بھی تم کوعذاب میںمبتلا کرسکتا ہے ۔ مفسرین کہتے ہیں کہ نیچے سے عذاب کی کیفیت بھی مختلف شکلوں میں ظاہر ہوتی ہے مثلاً، (الرجفۃ) زمین کا کانپنا یعنی زلزلہ یا (خسف) زمین کا دھنس جانا یا طوفانی بارش اور سیلاب اوراسی طرح ماتحتوں ، غلاموں ،خادموں اورآل اولاد کا خائن ہوجانا بھی اس کی ایک شکل ہے ۔خطیب محترم نے آگے مزید فرمایا کہ وہ تمہارے آپسی انتشار اور گروہ بندیوں کے ذریعہ بھی تم کوبھڑا دیتا ہے اوریہ بھی ایک عذاب ہے ۔ زلزلہ اور زمین کو دھنسانے کا عذاب اللہ تعالیٰ نے قارون اور أصحاب مدین پر نازل کیا ، امام شوکانی رحمہ اللہ نے مجاہد رحمہ اللہ سے نقل کیا ہے کہ یہ عذاب تکذیب کرنے والوں یعنی اسلامی تعلیمات کوجھٹلانے والوں پر نازل کیا گیا جیسا کہ اللہ تعالیٰ نے قوم صالح کے بارے میں سورۂ اعراف میں ذکر کیا کہ انہیں زلزلہ کے ذریعہ تباہ کردیا گیا اور شعیب علیہ السلام کی قوم کے بارے میں اللہ تعالیٰ نے ارشاد فرمایا کہ انہوں نے اپنے نبی کو جھٹلایا تووہ زلزلہ کے ذریعہ تباہ کردیے گئے اور اوندھے منہ پڑے رہ گئے، اُٹھ بھی نہ سکے ۔ جبریل علیہ السلام نے ایسی چیخ پکاری کہ زمین زلزلہ سے لرز اُٹھی اورتباہی آگئی۔خطیب محترم نے صحیح الجامع کی ایک حدیث بھی بیان کی جس میں رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ عنقریب میری امت میں زمین کے دھنسنے ، آسمان سے پتھر برسنے اورشکل اورچہرے کوبگاڑ دیے جانے کا عذاب نازل ہوگا پھر آپ نے اس کے اسباب کا ذکر کرتے ہوئے فرمایا کہ شراب کا عام ہوجانا ، ناچ گانے اورناچنے اورگانے والیوں کا عام ہوجانا ، اورموسیقی اورمیوزک کے آلات کا استعمال ہونا اس کے اسباب میں سے ہے ۔ مولانا نے صحیح بخاری کی ایک حدیث بھی ذکر کی جس میں رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے ہیں کہ قیامت اس وقت تک قائم نہیں ہوگی جب تک علم اُٹھا نہ لیا جائے یعنی علماء بے زاری اور علماء سے دوری اور علما کا اُٹھ جانا اورکثرت کے ساتھ زلزلوں کا واقع ہونا وغیرہ ۔مولانارحمانی نے مزید فرمایا کہ اللہ نے پہاڑوں کوزمین کی مضبوطی اور اسے تھامے رکھنے کا ذریعہ بنایا ہے لیکن وہ اسے حکم دیتا ہے اورزمین ہلنے لگتی ہے اور اللہ نے آگ کو ضرورتوں کوپورا کرنے کا ذریعہ بنایا ہے لیکن وہ تباہی بھی مچادیتی ہے۔ لہٰذا ہماری ذمہ داری ہے کہ ہم اللہ کوراضی رکھنے کے اسباب اختیار کریں اور چین کے زلزلہ اور امریکہ کی آگ سے عبرت حاصل کریں اوریہ تصور ہرگز نہ کریںکہ اس کے ذریعہ ہمارے دشمنوں کونقصان پہونچ رہا ہے کیوں کہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم ایسی نشانیوں کو دیکھنے کے بعد فوراً توبہ واستغفار کرتے تھے اورروتے اور گڑگڑاتے تھے اورگھبرا جایا کرتے تھے اس وجہ سے ہمیں بھی اس سے عبرت اور نصیحت پکڑنی چاہیے ۔ اخیرمیں دین کی طرف رجوع کرنے کی اپیل اوردعائیہ کلمات پرخطبہ ختم ہوا۔

Related posts

محترمہ شیفالی شرن نے پریس انفارمیشن بیورو میں پرنسپل ڈائرکٹر جنرل کا عہدہ سنبھالا

Siyasi Manzar

Hasan Ahmad ex MLA Congress:برج وپوی وارڈ میں کانگریس کی اہم میٹنگ کا انعقاد

Siyasi Manzar

ایران کلچرہاؤس نئی دہلی نے ہمدرد یونیورسٹی دہلی کے باہمی تعاون سے نمائش اورتصویری خطاطی کی ورکشاپ کا انعقاد کیا

Siyasi Manzar