بی جے پی حکومت واحد جگہ ہے جہاں اقلیتوں کے مفادات محفوظ ہیں، درگاہوں کے مسائل کی آواز حکومت تک پہنچانے کے لیے بی جے پی اقلیتی محاذ کام کر رہا ہے: جمال صدیقی
فرید نگر/غازی آباد: اقلیتی محاذ کی "صوفی مکالمہ” مہم کے تحت، مہم کے ریاستی شریک انچارج مولانا حمید اللہ بادشاہی نے اقلیتی محاذ کے قومی صدر جمال صدیقی کی قیادت میں حافظ علیم اللہ شاہ عرف ملّن میاں کی درگاہ کزبہ فرید نگر پر حاضری دی۔ ڈائیلاگ پروگرام کا انعقاد کیا گیا۔ جمال صدیقی نے درگاہ پر حاضری دی اور ملک میں امن و امان کے لیے دعا کی۔ پروگرام کی صدارت صوفی سمواد مہا ابھیان کے قومی انچارج ڈاکٹر اسلم کے نے کی۔ اس موقع پر قومی صدر جمال نے مینارٹی فرنٹ کے عہدیداروں اور کیڈر سے فرنٹ کی آئندہ سرگرمیوں پر تبادلہ خیال کیا۔ میٹنگ کے دوران قومی صدر جمال صدیقی نے میڈیا کو بتایا کہ اقلیتی محاذ کی اس مہم کے ذریعے ہم درگاہوں کے مسائل کی آواز حکومت تک پہنچا رہے ہیں۔ ہندوستان کو مضبوط کرنے کے لیے ہم سب کو مل کر کام کرنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی سب کو ساتھ لاتی ہے۔ آج تک کسی حکومت نے صوفیوں کی فکر نہیں کی۔
بی جے پی صوفیوں کو ساتھ لانے اور ان کی حفاظت کے لیے پرعزم ہے۔ وزیر اعظم نریندر مودی کو ہمیشہ صوفی نظریات سے خاص لگاؤ رہا ہے۔ وزیراعظم کا خیال ہے کہ تصوف ایک روشنی کی مانند ہے جو تشدد سے خوفزدہ دنیا کو روشنی دکھا سکتا ہے۔ اسلام امن کا مذہب ہے اور تصوف اس کی روح ہے۔ انہوں نے کہا کہ اقلیتوں کا مفاد صرف بی جے پی حکومت میں محفوظ ہے۔ آنے والے دنوں میں پارٹی کا اقلیتی محاذ لوک سبھا انتخابات تک ملک بھر میں اقلیتی "سنیہ سمواد” پروگرام منعقد کرے گا۔ جس کا خاکہ بیان کیا گیا ہے۔