نئی دہلی،بانئی انقلاب اسلامی ایران امام خمینی ؒکی 35ویں برسی کے موقع پر ایران کلچرہاؤس میں ایک روزہ سمینار بعنوا ن’’خدمت خلق امام خمینی ؒکی نگاہ میں‘ ‘ کا اہتمام کیا گیا جس میں مختلف مکاتب فکر کے علمائے کرام اور سرکردہ شخصیات نے شرکت کی۔ایران کلچرہاؤس کے کلچرل کاؤنسلر ڈاکٹر فرید الدین فرید عصر نے تمام شرکاء مہمانان اور علمائے کرام کا استقبال کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ دنوں ہمارے ملک کے بے حد مقبول صدر سید ابراہیم رئیسی ، وزیر خارجہ حسین امیر عبد اللہیان اور دیگر ساتھی ایک ہیلی کاپٹر حادثہ میں شہید ہوگئے۔ ایران کے سپریم لیڈر علی خامنہ ای نے ان سب کو شہدائے خدمت کے طورپر یاد کیا ہے۔یہ شہداء امام خمینی ؒ کے مکتبہ فکر کے سچے پیروکار تھے ۔ جنہوں نے امام خمینی کی تعلیمات کے مطابق زندگی گزاری اور ان سے سیکھتے رہے۔انہوں نے مہمانوں کا استقبال کرتے ہوئے سب کا شکریہ اداکیا۔ اس موقع پر سفیر ایران ڈاکٹر ایرج الٰہی نے کہا کہ اتنے برسوں کے بعد آج بھی امام خمینی ؒکا غم ہمارے دلوں میں تازہ ہے، صرف ایران ہی نہیں بلکہ دیگر ممالک جیسے یوروپ ، انڈیا، سری لنکا وغیرہ میں امام خمینی ؒکی یاد میں پروگراموں کا اہتمام کیا جاتاہے۔ انہوں نے کہا کہ امام خمینی اگر دنیا کے دوسرے لیڈروں کی طرح صرف سیاسی فکر رکھتے تو ان کے اس دنیا سے رخصت ہونے کے بعد پوری دنیا میں ان کے جانے کا غم نہیں منایاجاتا۔ امام خمینی ؒکی تعلیمات ان کی عملی زندگی میں بھی نظر آتی تھیں۔سفیر ایران نے کہا کہ1963ء میں امام خمینی ؒنے ایران میں ایک تحریک شروع کی اور دو دہائی سے کم عرصہ میں بیحد طاقتور اور اسلحہ سے لیس شہنشاہیت کو شکست دے دی۔انہو ں نے مزید کہا کہ امام خمینی کے جانے کے 35 برس بعد پوری دنیا میں ان کو یاد کرنے کی ایک بڑی وجہ یہ ہے کہ ان کا تعلق دین اسلام سے ہے، ان کی تحریک کے پیچھے جو بنیادی سبق تھا وہ اسلامی تعلیمات پر مبنی تھا۔ پروفیسر عذرا عابدی نے اپنے تقریر میں رہبر انسانیت کی برسی پر انہیں خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ میں ان تمام شہداء کے اہل خانہ کو تعزیت پیش کرتی ہوں جنہوں نے انسانی خدمت کے لئے اپنی جان دے دی نیز انقلاب اسلامی کے عظیم قائد امام خمینی نے ایران کی سرزمین پر ایک ایسے انقلاب کی بنیا د رکھی کہ جو آج اتنے سالوں کے بعد بھی اسی رفتار کے ساتھ ترقی کے منازل طے کررہاہے۔ مولانا رضی الاسلام سکریٹری جماعت اسلامی ہند نے کہا کہ اسلام میں خدمت پر اتنا زیادہ زور دیا گیا ہے کہ اس کو عبادت کا درجہ دیا گیا ہے ۔ مولانا مراد رضا نقوی نے اپنی پُرمغز گفتگو میں کہا کہ امام خمینی نے دنیا کے مسلمانوں کو بتایا کہ اگر اسلام کے اجتماعی احکام کو نکال دیاجائے تو اس دین مبین میں سے سوائے بے روح جسد کے اور کچھ باقی نہیں رہتا، لہٰذا اسلام کا ایک بڑا حصہ اجتماعات پر مشتمل ہے۔انہوں نے کہا کہ خدمت کے لئے اپنی فلاح کو مت دیکھو بلکہ انسانیت کو دیکھو یہ پیغام امام خمینیؒ نے دنیا کو دیا تھا اور آج ان کے جانے کے 35سال بعد بھی پوری دنیا میں یہ پیغام گونج رہا ہے۔ شیعہ جامع مسجد کشمیری گیٹ کے امام مولانا محسن تقوی ،مسلم پولٹیکل کونسل آف انڈیا کے قومی صدر ڈاکٹر تسلیم رحمانی نے کہا کہ امام خمینی دنیا کے واحد ایسے رہنما ہیں جنہوں نے فلسطین کے مظلوموں کے لئے آواز اٹھائی اور قبلہ اول بیت المقدس کی بازیابی کا دن جمعۃ الوداع کو یوم قدس قرار دیایہی وجہ ہے کہ آج دنیا نے امام خمینیؒ کے سیرت وافکار کو فراموش نہیں کیا، ہمالیہ ڈرگز کمپنی کے ایم ڈی ڈاکٹر سید فاروق نے بھی اس موقع پر امام خمینی کو یاد کرتے ہوئے ان کی خدمات پر روشنی ڈالی،انہوں نے کہا کہ امام خمینی ؒنے اتحاد ووحدت کا درس دیا نیز ہمیں خدمت خلق کا جذبہ رکھنے کے لئے ان کی زندگی کا مطالعہ کرنا بیحد ضروری ہے۔شرکاء جلسہ میںعرس کمیٹی کے چیرمین ایف اے اسماعیلی، مولانا شاہین قاسمی، سید محمود اختر،خطاط عبد المنان،پروفیسر عراق رضا زیدی،مولانا غازی قمی،مولانا شیخ ممتاز،انظر الباری،زاہدحسین،اچاریہ یشی جی بدھسٹ،فرمان چودھری کے علاوہ محترمہ پریرنا شرما بھاٹیہ،نریش پوری ممبئی،اچاریہ گوداس جی، کیرالا،ایڈوکیٹ کنیکا چوہان،ایڈوکیٹ حارث عثمانی کے علاوہ کثیر تعداد میں دیگر متعدد سماجی اور مذہبی تنظیموں نے شرکت کی۔ آخر میں ایران کے سپریم لیڈر کے نمائندہ مہدی مہدوی پورنے ملک وملت کی سلامتی کے لئے خصوصی دعا کی ۔پروگرام کا آغاز مولانا حیدر مہدی کی تلاوت قرآن کریم سے ہوا جبکہ نظامت کے فرائض مہدی باقر خان نے انجام دئے۔