11 مہینوںسے کارپوریشن میں مستقل کمیٹی اور زون کمیٹیوں کی تشکیل نہ ہونے کی وجہ سے دہلی کی ترقی رک گئی ہے
نئی، دہلی(ایس ایم نیوز) دہلی پردیش کانگریس کمیٹی کے صدر ارویندر سنگھ لولی نے کہا کہ حکمراں پارٹی کا کارپوریشن کے منتخب ارکان کی توہین آمرانہ رویہ کو ظاہر کرتی ہے، جس کی کانگریس پارٹی سخت تنقید کرتی ہے۔ مفاد عامہ کے مسائل پر بات نہ کر کے بی جے پی اور عام آدمی پارٹی ایک دوسرے پر الزام تراشی کی سیاست کھیل کر دہلی کے عوام کو گمراہ کر رہے ہیں، جبکہ عوامی مفاد سے متعلق ایک بھی کام گزشتہ ایک سال سے نہیں ہوا ہے۔ جبکہ اس سے پہلے کارپوریشن پر 15 سال تک بی جے پی کی حکومت تھی جس نے تمام اصولوں کو توڑ کر کارپوریشن کو بدعنوانی کا اڈہ بنا دیا تھا۔ اور فی الحال آپ پارٹی کے اقتدار میں آنے کے بعد بھی میونسپل کارپوریشن کا وہی پرانا طرز چل رہا ہے۔ ارویندر سنگھ لولی نے کہا کہ کارپوریشن کے ایوان کی میٹنگ میں عوامی مفاد میں بحث کیے بغیر ایوان میں ایجنڈا پاس کرنا غیر جمہوری ہے۔ 11 ماہ گزرنے کے باوجود ابھی تک قائمہ کمیٹی اور زون کمیٹیاں نہیں بن سکیں۔ جس کی وجہ سے پوری دہلی میں کارپوریشن کے تحت آنے والے محکموں میں ترقیاتی کام آسانی سے نہیں ہو پا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کارپوریشن مہلک آلودگی اور ڈینگو پر قابو پانے میں پوری طرح ناکام ہو چکی ہے کیونکہ وہاں ورکنگ کمیٹیوں اور زون افسران کو ہدایات دینے والا کوئی نہیں ہے۔لولی نے کہا کہ دہلی میونسپل کارپوریشن ہاؤس میں مفاد عامہ کے مسئلہ پر بات کرتے ہوئے کانگریس نے کہا۔ دوسری جماعتوں کے مرد کونسلرز کی جانب سے خواتین کونسلرز کے ساتھ بدسلوکی کو تشویشناک قرار دیا گیا۔ اس کارروائی کے خلاف میئر کا گھیراؤ کرتے ہوئے کانگریسی کونسلروں کی طرف سے کانگریس پارٹی کی رہنما نازیہ دانش کے ساتھ بدسلوکی جمہوری عمل کی قدر کو کم کرتی ہے اور حکمراں جماعت کی بے عملی کو ظاہر کرتی ہے۔