جامع مسجد کے علاقے کے لوگ آج بھی پینے کے پانی کو ترس رہے ہیں اور علاقے میں صفائی نہ ہونے کی وجہ سے گلیوں میں گندہ پانی بہتا رہتا ہے: مدت اگروال
نئی دہلی:21 جنوری (نمائندہ) نوجوان اور باصلاحیت لیڈر اور چاندنی چوک اسمبلی حلقہ سے کانگریس کے امیدوار مدت اگروال کو انتخابی مہم کے دوران مختلف علاقوں میں لوگوں کی طرف سے زبردست حمایت مل رہی ہے، لوگ ان کا کھلے دل سے استقبال کر رہے ہیں اور ان کا حوصلہ بڑھا رہے ہیں۔مدت کو لوگوں کی حمایت اس لیے بھی مل رہی ہے ان کے والد سینئر کانگریس لیڈر اور سابق ایم پی جے پرکاش اگروال کے کاموں کو یاد کرتے ہیں۔ عوامی رابطہ مہم کے دوران مدت اگروال عوام کی طرف سے مل رہی وسیع حمایت سے واضع ہو رہا ہے کہ چاندنی چوک اسمبلی کے لوگ واقعی بدلاؤ چاہتے ہیں۔اس کے علاوہ جہاں ایک جانب مدت اگروال اپنی مہم کے دوران لوگوں سے رابطہ کر رہے ہیں اور انہیں چاندنی چوک کو وہ کس طرح بنانا چاہتے ہیں اپنے وژن کے بارے میں بتا رہے ہیں، وہیں وہ الیکشن جیتنے کے بعد "ایک نیا چاندنی چوک بنانے” کے اپنے عزم کو بھی دہرا رہے ہیں۔اس بار جامع مسجد کے لوگ کانگریس کو ووٹ دے کر چاندنی چوک اسمبلی میں تبدیلی لانے جا رہے ہیں۔مدت اگروال نے آج جامع مسجد علاقہ میں آر ڈبلیو اے کے صدر بشیر بھائی کی طرف سے بلائی گئی علاقے کے سرکردہ لوگوں کی میٹنگ میں انتخابات کے بارے میں تبادلہ خیال کیا اور لوگوں سے رائے طلب کی اور اس کے علاوہ علاقے کے مسائل اور ان کے حل کے بارے میں بات کی۔ علاقے میں گھر گھر جا کر لوگوں سے ذاتی طور پر رابطہ کیا اور ان سے الیکشن میں ووٹ ڈالنے کی اپیل کی۔ لوگوں نے موجودہ رکن اسمبلی کے تئیں اپنی ناراضگی کا اظہار کیا اور مدت اگروال کو یک طرفہ حمایت دی اور انہیں جیت کا یقین دلایا۔اس دوران مدت اگروال کے ساتھ بڑی تعداد میں کانگریس کارکنان، علاقے کے لوگ، بلاک کانگریس صدر وغیرہ موجود تھے۔مدت اگروال نے کہا کہ گزشتہ 11 سالوں میں مرکز کی بی جے پی حکومت اور ریاستی نے دہلی کی بدحالی اور بربادی کو لے کر لوگوں میں کافی ناراضگی پیدا کی ہے، دہلی کے لوگ بے روزگاری سے نجات، مہنگائی سے نجات، گندگی سے نجات چاہتے ہیں۔ پانی، ٹوٹی ہوئی سڑکیں وغیرہ سے پریشان ہیں اور یہ سب بڑے مسائل ہیں، دہلی میں تبدیلی لانے، گندگی اور کچرے کے ڈھیروں سے نجات دلانے کے لیے دہلی کے عوام ووٹ کریں گے۔انہوں نے کہا ک پچھلے 10 سالوں میں عوام سے جو وعدے سرکار نے کئے تھے ان میں سے ایک بھی پورا نہیں کیا۔ جامع مسجد کے علاقے کے لوگ آج بھی پینے کے پانی کو ترس رہے ہیں اور علاقے میں صفائی نہ ہونے کی وجہ سے گلیوں میں گندہ پانی بہتا رہتا ہے، ٹوٹی پھوٹی سڑکوں پر حادثات کا خدشہ ہے، تباہ حال تعلیمی ماڈل اور تباہ حال صحت کے ماڈل کی وجہ سے ہسپتالوں میں ڈاکٹرز نہیں، مشینوں کی کمی، ادویات نہیں، لوگ بیمار ہیں۔
اسپتالوں میں علاج کی مناسب سہولت نہیں ہے، انہوں نے کہا کہ بی جے پی کی بدعنوانی، من مانی اور آمریت کے بعد کانگریس بہتر آپشن ہے۔ لوگوں میں کانگریس کے تئیں بڑھتے ہوئے اعتماد اور کانگریس کے 15 سال کے تجربے کو دیکھ کر لوگ کانگریس کو دوبارہ اقتدار میں لانا چاہتے ہیں۔مدت اگروال نے کہا کہ کانگریس پارٹی عوام کے تعاون اور حمایت سے دہلی میں حکومت بنانے کے بعد اپنی ضمانتیں پوری کرے گی۔ پیاری دیدی اسکیم کے تحت کانگریس ہر خاتون کو 2500 روپے ماہانہ دے گی، جیون رکھشا اسکیم کے تحت ہر شہری کو 25 لاکھ روپے تک کا ہیلتھ انشورنس اور یووا اُڑان اسکیم کے تحت کانگریس کی حکومت بننے کے بعد پڑھے لکھے نوجوانوں کو ان کی زندگی میں انقلابی تبدیلیاں لاتے ہوئے انہیں دہلی کی کمپنیوں، صنعتی یونٹوں اور دیگر شعبوں میں پہلی مستقل ملازمت دی جائے گی اور ایک سال کے لیے 8500 روپے دیے جائیں گے۔انہوں نے کہا کہ وہ بزرگ شہریوں، معذور افراد اور بیواؤں کی روکی ہوئی پنشن جاری کرنے کے احکامات دیں گے۔ بند پڑے راشن کارڈ بنانے کی پہل ہوگی، حکومت ہر غریب کو راشن فراہم کرے گی۔ ہم ہر گھر کو پینے کا صاف پانی فراہم کریں گے۔انہوں نے کہا کہ صاف پانی، مفت بجلی، بہتر علاج، اسپتال، گندگی سے آزادی، آلودگی سے نجات، عالمی سطح کی ترقی، نوجوانوں کے لیے روزگار اور خواتین کی مدد علاقے میں کانگریس کی ترجیحات میں شامل ہوں گے۔