نئی دلی۔ یکم ستمبر۔ ایم این این۔ ہندوستان کی معیشت میں غیر معمولی اضافہ دیکھنے میں آیا ہے، جو 2014 میں 10 بلین ڈالر سے بڑھ کر 2024 میں 130 بلین ڈالرسے زیادہ ہو گیا ہے، جس کا تخمینہ 2030 تک متاثر کن 300 بلین تک پہنچنے کا ہے۔ سائنس اور ٹکنالوجی کے مرکزی وزیر مملکت ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے آج ایل میڈیا سنٹر میں باضابطہ طور پر بائیو ای 3 پالیسی کو جاری کرتے ہوئے اس غیر معمولی ترقی کی تعریف کی۔ ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا، "ہندوستان کی حیاتیاتی معیشت 2014 میں 10 بلین امریکی ڈالر سے 2024 میں 130 بلین امریکی ڈالر سے زیادہ ہو گئی، جس کے 2030 تک 300 بلین امریکی ڈالر تک پہنچنے کا تخمینہ ہے۔ انہوں نے مزید کہا، "BioE3 پالیسی نہ صرف بائیو اکانومی کے لیے سنگ میل ثابت ہوگی بلکہ وکست بھارتکے لیے گیم چینجر ثابت ہوگی۔ سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت کے مطابق، تقریب کے دوران، ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے اس تبدیلی کے سفر کا سہرا وزیر اعظم نریندر مودی کی بصیرت قیادت کو دیتے ہوئے، ہندوستان کو ایک عالمی بایوٹیک پاور ہاؤس کے طور پر سراہا۔ ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا، "جیسا کہ ہندوستان ایک گلوبل بائیوٹیک پاور ہاؤس کے طور پر ابھر رہا ہے، وزیر اعظم نریندر مودی کو نئی بائیوٹیک بوم کے چیمپئن کے طور پر پوری دنیا میں سراہا جائے گا۔ BioE3 پالیسی، جسے حال ہی میں وزیر اعظم مودی کی صدارت میں مرکزی کابینہ نے منظور کیا ہے، اس کا مقصد ‘ نیٹ زیرو’ کاربن اکانومی اور مشن لائف (لائف اسٹائل فار انوائرمنٹ) جیسے قومی اقدامات سے ہم آہنگ، اعلیٰ کارکردگی والی بائیو مینوفیکچرنگ کو فروغ دینا ہے۔ انہوں نے کہا، "BioE3 پالیسی کا خوراک، توانائی اور صحت جیسے مختلف شعبوں پر اہم اثر پڑے گا۔ اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے، ڈاکٹر سنگھ نے خوراک، توانائی اور صحت سمیت مختلف شعبوں میں BioE3 پالیسی کے اہم اثرات پر روشنی ڈالی۔