جمال صدیقی انتخابی دورے پر وارانسی پہنچے، اقلیتی اکثریتی علاقوں میں پی ایم مودی کے لیے مہم چلائی
وارانسی، ساتویں مرحلے کے انتخابات یکم جون کو ہوں گے۔ ان میں سب سے اہم سیٹ وارانسی ہے۔وزیر اعظم نریندر مودی تیسری بار اس سیٹ سے بی جے پی کے امیدوار ہیں۔اس کے لیے پارٹی نے پارٹی کے سینئر لیڈر جن میں وزیر اعلی، مرکزی وزراء، ایم پی اور ایم ایل ایز کی اپنی پوری فوج وارانسی بھیج دی ہے۔ اسی سلسلے میں بی جے پی اقلیتی مورچہ کے قومی صدر جمال صدیقی نے بھی وارانسی پہنچ کر اقلیتی اکثریتی علاقوں میں پی ایم مودی کے لیے مہم چلائی۔
اس موقع پر وارانسی کے ایم پی جمال صدیقی نے ملک کے وزیر اعظم نریندر مودی کے مرکزی دفتر میں انتخابی میٹنگ سے خطاب کیا۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مسلمانوں کی خوشامد کی سیاست کی وجہ سے 70 سال سے مسلمانوں کو دھوکہ دیا جا رہا ہے، مودی حکومت اپنے وعدے کے مطابق اس میں سوراخ کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ مرکزی حکومت کی ہر اسکیم میں مسلم استفادہ کنندگان کی بڑی تعداد ہے۔جب سے مرکز میں نریندر مودی کی قیادت میں بی جے پی کی حکومت آئی ہے، مسلم کمیونٹی کے لوگوں کو کئی عوامی فلاحی اسکیموں میں کافی فائدہ ملا ہے۔ پردھان منتری آواس یوجنا، جن دھن یوجنا، اجوالا یوجنا، سوبھاگیہ یوجنا سمیت مرکزی حکومت کی طرف سے چلائی جارہی تمام اسکیموں سے مسلم کمیونٹی کے لوگوں نے سب سے زیادہ فائدہ اٹھایا۔ یہ فلاحی اسکیمیں وزیر اعظم نریندر مودی کی اس مہم کو تقویت دیتی ہیں جس میں انہوں نے مسلمانوں کے ساتھ کیے گئے دھوکہ کو ختم کرنے کا وعدہ کیا تھا، وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں بی جے پی حکومت نے مسلمانوں کے مفاد میں ایسے بہت سے کام کیے ہیں۔ 10 سال جو ملک کے مساوی اور سیکولر ڈھانچے کو مضبوط کرتے ہیں۔ اس کی ناقابل یقین وفاداری اور لگن کی ایک مثال پیش کرتا ہے۔ اس موقع پر مورچہ کے ریاستی نائب صدر انوار احمد، اتر پردیش اقلیتی کمیشن کے رکن ڈاکٹر حیدر عباس چاند، قومی ایگزیکٹیو ممبر محمد صدام، مغربی علاقائی صدر جاوید ملک سمیت تمام سرکردہ لیڈران موجود تھے۔