جامعہ اسلامیہ سنابل میں سالانہ اجلاس کے اختتامی پروگرام میں علماءودانشوران کا اظہارخیال

نئی دہلی 24دسمبر2025 (پریس ریلیز)ابوالکلام آزاد اسلامک اویکننگ سنٹر ،نئی دہلی کے اعلیٰ تعلیمی وتربیتی ادارہ جامعہ اسلامیہ سنابل ،نئی دہلی میں نادی الطلبہ کی جانب سے ہونے والے پانچ روزہ قراءتِ قرآن کریم، عربی،اردو،انگریزی اورہندی زبانوں میں تقریری وتحریری، مشاعر ہ اورکوئز پر مشتمل سالانہ اجلاس 20دسمبر 2025ءبروز سنیچربعد صلاة عصرو مغرب بحسن وخوبی اختتام پذیر ہوا۔ان تمام پروگراموں میں مرحلہ ثانویہ وعالیہ ومرحلہ متوسطہ اورمعہد عثمان بن عفان لتحفیظ القرآن اللریم جوگابا ئی کے طلبہ نے مختلف مقابلوں میں پورے جوش وخروش کے ساتھ حصہ لیا ،جس میں دہلی کی جامعات ،یونیورسٹیوں کے اساتذہ ، پروفیسران اورائمہ وخطباءمساجد نے مختلف نشستوں میں حکم کے فرائض انجام دیئے،جن میں جامعہ ملیہ اسلامیہ نئی دہلی،جواہر لال نہرویونیورسٹی،اندرا گاندھی نیشنل اوپن یونیورسٹی، جامعہ سید نذیر حسین محدث دہلوی ، المعہدالعالی ابوالفضل انکلیو جامعہ نگر نئی دہلی قابل ذکر ہیں۔ ان کے علاوہ مختلف میدانہائے عمل میں مصروف سنابلی فارغین اور اخبارات ورسائل کے ایڈیٹران اورخود جامعہ اسلامیہ سنابل کے اساتذہ نے بڑی جگر سوزی اورمحنت سے حکم وصدارت کے فرائض انجام دیئے۔
سالانہ اجلاس کا اختتامی پروگرام بروز سنیچر20دسمبر 2025 بعد صلاة عصر تا صلاة عشاء جامع مسجد عمر بن خطاب جامعہ اسلامیہ سنابل کے پروگرام ہال میں سنٹر کے صدر جناب مولانا محمد رحمانی سنابلی ،مدنی حفظہ اللہ کے زیر صدارت منعقد ہوا۔ اس پروگرام میں محترم جناب مولانا احمد مجتبیٰ صاحب سلفی مدنی حفظہ اللہ نے مہمان خصوصی کی حیثیت سے شرکت کی۔ اس پروگرام کا آغاز امین شعبہ خطابت محمد عدنان محمد اخلاق کی تلاوت کلام اللہ سے ہوا ،بعد ازاں اردو زبان میں عبداللہ محمد عرفان نے مہمانوں کی خدمت میں خطبہ استقبالیہ پیش کیا۔ اس کے بعد پانچ روز تک مختلف موضوعات پر طلبائے سنابل کے مابین جومسابقات کرائے گئے اسکے فائزین کے نمونے پیش کئے گئے ، سب سے پہلے تلاوتِ قرآن پاک کے تین نمونے بالترتیب نبیل خیر الانام، تنزیل رحمانی مشمل رحمانی، شعیب اختر اختر حسین نے پیش کیے۔ پھر اردوکے دو ، عربی، انگریزی ،ہندی تقاریراورعربی، اردو مقالہ نگار ی کے ایک ایک نمونے بالترتیب محمد زید محمد الیاس،اخلاق معراج معراج الدین ، بشار انصاری ابوالبیان انصاری، حفیظ الرحمن تبارک علی، محمد احسان محمد سرفراز عالم، محمد انس راعین محمد ناصر راعین اورعبدالبر مقبول عبدالحی نے پیش کیے۔ اور شعری نمونہ ضیغم ظفر ظہیر احمد نے پیش کیا ، اس کے بعد مارشل آرٹ کا نمونہ عبدالرحیم اوران کے رفقاءنے پیش کیا۔
اس کے بعد سنٹر کے صدر عمومی وسنٹر کے جوائنٹ سکریٹری حفظہما اللہ کے بدست مہمان خصوصی کی خدمت میں مومنٹو بھی پیش کیا گیا۔ اس کے بعد مساعد عمید جامعہ اسلامیہ سنابل محترم جناب مولانا زبیر احمد سنابلی حفظہ اللہ نے نتائج کا اعلان کیا اور مہمانانِ گرامی قدر وذمہ دارانِ جامعہ ومرکزکے ہاتھوں تقسیم انعامات ،اسناد وشیلڈ سے بھی نوازا گیا مزید یہ کہ اول، دوم اور سوم پوزیشن حاصل کرنے والے طلباءکونقدی انعامات سے بھی نوازا گیا۔

اس کے بعد مہمانان گرامی قدر نے اپنے تاثرات پیش کیے۔ سب سے پہلے جناب مولانا صلاح الدین مقبول احمد مدنی صاحب نے اپنے تاثراتی گفتگومیں کہاکہ عزیز بچو! عقیدہ ومنہج سلف کولازم پکڑو یہی ہماری کامیابی کا ضامن ہے اگر اس سے منحرف ہوئے تو دنیا وآخرت میں ذلت ورسوائی کا سامنا کرنا پڑےگا ۔ مزید کہا کہ آپ جو بھی بات کریں علمی بنیادوں پر کریں الفاظ وکلمات میں شائستگی ہونی چاہیے، آپ کے کلمات سے کسی کی دل آزاری نہیں ہونی چاہیے۔ اس کے بعد سنٹر کے سکریٹری جناب مولانا عبداللہ محمد سعی سنابلی صاحب نے اپنے تاثراتی کلمات پیش کرتے ہوئے کہا کہ عزیز طلباءآپ باعمل بنیں ورنہ یہ علم جوکچھ آپ نے حاصل کیا وہ بے سود ہوگا اسی طرح آپ اپنے اندر شکر گزاری کا جذبہ پیدا کریں کیونکہ جولوگ ناشکری اختیار کرتے ہیں وہ کامیاب نہیں ہوتے ۔ اس کے بعد مہمان خصوصی جناب مولانا احمد مجتبیٰ صاحب سلفی مدنی حفظہ اللہ نے اپنے تاثراتی خطاب میں کہا کہ عزیز طلباءآپ اپنے اندر سلفیت کے تئیں باغیرت بنیں کیونکہ اس ادارہ کے بانی اورمیرے استاذ محترم مولانا عبدالحمید رحمانی نوراللہ مرقدہ کے اندر بھی سلفیت کا تحمس تھا، وہ باغیرت تھے اوراپنے طلبہ کو اس پرابھارتے تھے ۔مزید کہا کہ بقول مولانا ابراہیم رحمانی حفظہ اللہ جامعہ اسلامیہ سنابل یہ دہلی میں موجود مدرسہ رحمانیہ کا امتداد ہے جس طرح مدرسہ رحمانیہ سے فارغ التحصیل طلباءعلوم وفنون کے ماہر ہوتے تھے ایسے ہی سنابل کے طلبہ کے اندر علمی پختگی ہوتی ہے ۔

بعد ازاں محترم جناب مولانا محمد رحمانی، مدنی حفظہ اللہ نے اپنے صدارتی خطاب میں کہا کہ مہمان خصوصی کا علمی حلقوں میں بڑا مقام ومرتبہ ہے مزید فرمایا کہ ہندوستان میں مدارس اسلامیہ کوقائم کرنے والے ہمارے جواکابرین ہیں ان کے اندر تقوی ، طہارت پائی جاتی تھی ۔ ان مدارس سے فارغ ہونے والے طلباءاتقیاءوپرہیزگار ہوا کرتے تھے لہٰذا آج جومدارس اسلامیہ میں پڑھنے والے طلباء ہیں ان کی بھی اہم ذمہ داری ہے کہ وہ با اخلاق بنیں ، اپنے اندر علمی پختگی پیدا کریں، منہج سلف کولازم پکڑیں ، ملامت کرنے والوں کی ملامت کی پرواہ نہ کریں ۔ کیونکہ یہ وہ واحد سرمایہ ہے جس کی حفاظت کرنے سے ہم دنیا وآخرت میں کامیاب ہوسکتے ہیں ۔ اس کے بغیر دنیا وآخرت میں ہمیں ناکامی کا سامنا کرنا پڑے گا بڑے افسوس کی بات ہے کہ آج ہماری نوجوان نسل منہج سلف سے دن بدن دو ر ہوتی چلی جارہی ہے لہٰذا عزیز طلباءآپ منہج سلف کوسمجھیں ، دنیوی فوائد کے لیے اس کونظر انداز نہ کریں، اسی طرح اپنے اندر شکر گزاری کا جذبہ پیدا کریں ، اپنے حوصلہ کو ہمیشہ بلند رکھیں ، سستی وکاہلی کے شکار نہ ہوں ۔ دین کے میدانوں میں آگے بڑھیں ، اپنے اندر اخلاص پیدا کریں ، اپنی اصل سے جڑیں ، اسلاف کی سوانح کو پڑھیں ، ان کی کتابوں سے مستفید ہوں۔ ان کے طرزپر چل کر آپ بھی مفسر ، محدث فقیہ بنیں ، امر بالمعروف ونہی عن المنکر دونوں پہلؤوں کو سامنے رکھیں، اد ب کے دائرے میں رہ کر اگر نہی عن المنکر سے کسی کی دل آزادی ہوتی ہے تو ہوتی رہے اس کی پرواہ نہ کریں کیونکہ اس امت کو خیر امت اس لیے قرار دیا گیا ہے کہ وہ دونوں پہلووں کوسامنے رکھتی ہے اگر نہی عن المنکر کوترک کردیا گیا تو آپ خیر امت کے مستحق نہیں ہوسکتے ہو ۔اخیر میں سنٹر کے نائب صدر جناب مولانا وسیم احمد سنابلی ریاضی حفظہ اللہ نے سنٹر کے صدر عمومی صدر جلسہ اورمہمان خصوصی ودیگر ذمہ داران مرکز، مہمانان گرامی قد ر واساتذہ کرام اور عزیز طلباءکا شکریہ ادا کیا پھر مجلس کے اختتام کا اعلان کیا گیا ، واضح رہے کہ اس پروگرام کی نظامت مشرف نادی الطلبہ جناب مولانا عبدالبر سنابلی، مدنی نے کی،بعدصلاة عشاءتمام مہمانوں نے عشائیہ تناول کیا۔
مشرف نادی الطلبہ
جامعہ اسلامیہ سنابل، نئی دہلی



