Siyasi Manzar
Top News راجدھانی

نئی دہلی اسٹیشن بھگدڑ سانحہ پر اعلیٰ سطحی جانچ کا حکم

مہلوکین کے اہل خانہ کو 10-10 لاکھ روپے معاوضے کا اعلان، تقریباً 18افراد کی موت ،25 سے زائد زخمی،لیڈران نے کیا اظہار تعزیت

نئی دہلی،16 فروری ،مہا کمبھ میں سنگم اسنان کے لیے پریاگ راج جانے والے عقیدت مندوں کی بھیڑ بڑھنے سے ہفتہ کی رات نئی دہلی ریلوے اسٹیشن پر بھگدڑ مچ گئی۔ اس حادثہ میں اب تک 18 لوگوں کے مارے جانے کی خبر ہے جبکہ 25 سے زیادہ زخمی ہیں۔ ‘دینک جاگرن کی خبر کے مطابق ریلوے بورڈ کے چیئرمین ستیش کمار نے اسٹیشن پر پہنچ کر واقعہ کا جائزہ لیا اور معاملے کی اعلیٰ سطحی جانچ کا حکم دیا۔ادھر نئی دہلی ریلوے اسٹیشن پر ہوئے بھگدڑ واقعہ پر ریلوے نے معاوضہ کا اعلان کر دیا ہے۔ ریلوے نے بھگدڑ میں مارے گئے لوگوں کے اہل خانہ کو10 لاکھ روپے دینے کا اعلان کیا ہے۔ وہیں شدید زخمیوں کو ڈھائی لاکھ روپے اور معمولی طور پر زخمی لوگوں کو ایک لاکھ روپے کی مالی مدد دی جائے۔بھگدڑ حادثے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے وزیر ریل اشونی ویشنو نے کہا، "نئی دہلی ریلوے اسٹیشن پر ہوئے بھگدڑ واقعہ سے میں بہت غمزدہ ہوں۔ میری تعزیت ان سبھی لوگوں کے ساتھ ہے جنہوں نے اپنے قریبیوں کو کھو دیا ہے۔ پوری ٹیم اس افسوسناک واقعہ سے متاثر لوگوں کی مدد کے لیے کام کر رہی ہے۔” انہوں نے بتایا کہ اس معاملے کی جانچ کے حکم دے دیے گئے ہیں۔ اس درمیان دہلی کے ایل جی وی کے سکسینہ اور کارگذار وزیر اعلیٰ آتشی اور دہلی بی جے پی کے صدر وریندر سچدیوا نے اسپتال پہنچ کر زخمیوں سے ملاقات کی۔ واضح رہے کہ اتوار کی دوپہر ٹیم پلیٹ فارم نمبر 16 پر پہنچی اور حادثے کی وجوہات جاننے کے لیے تفصیلات جمع کیں۔ تحقیقاتی ٹیم نے ان سیڑھیوں کا بھی معائنہ کیا جہاں بھگدڑ مچی تھی۔ ٹیم نے ریلوے کے متعلقہ افسران سے بھی گفتگو کی اور یہ معلوم کرنے کی کوشش کی کہ حادثے کے وقت محکمہ کے افسران کہاں تھے اور کیا کر رہے تھے۔ قبل ازیں، پہلے اسٹیشن کے تمام سی سی ٹی وی کیمرے سیل کر دیے گئے تاکہ شواہد محفوظ رہیں۔بھگدڑ کا یہ واقعہ ہفتے کی رات پیش آیا، جب پلیٹ فارم نمبر 14 پر مہاکمبھ جانے والے مسافر الہ آباد (پریاگ راج) کے لیے اسپیشل ٹرین کا انتظار کر رہے تھے۔ اسی دوران پلیٹ فارم نمبر 13 پر دربھنگہ جانے والی ’سوتنترا سینانی ایکسپریس‘ کے مسافروں کی بھیڑ بھی بڑھ گئی۔ دونوں پلیٹ فارم پر مسافروں کا غیر معمولی ہجوم تھا، حتیٰ کہ کھڑے ہونے کی بھی جگہ باقی نہ رہی۔ بھیڑ کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ ایک گھنٹے میں 1500 سے زیادہ ٹکٹ فروخت ہوئے۔مسافروں میں افراتفری اس وقت مچ گئی جب اعلان ہوا کہ پلیٹ فارم نمبر 16 پر پریاگ راج کے لیے ایک اور اسپیشل ٹرین آ رہی ہے۔ اس اعلان کے بعد پلیٹ فارم نمبر 14 پر موجود عام درجے کے ٹکٹ یافتہ مسافر پلیٹ فارم نمبر 16 کی طرف بھاگنے لگے۔پلیٹ فارم تک پہنچنے کے لیے انہیں فٹ اوور برج عبور کرنا تھا، جہاں پہلے ہی بڑی تعداد میں لوگ بیٹھے ہوئے تھے۔ بھگدڑ کے دوران کئی لوگ ایک دوسرے کے نیچے دب گئے، جس کے نتیجے میں 18 افراد جاں بحق اور متعدد زخمی ہو گئے۔ جاں بحق ہونے والوں میں 9 خواتین، 4 مرد اور 5 بچے شامل ہیں۔ ان میں سے زیادہ تر کا تعلق بہار اور دہلی سے ہے۔

ریلوے انتظامیہ پر سوالات اٹھائے جا رہے ہیں کہ جب اسٹیشن پر ہجوم کے بڑھنے کا خدشہ تھا تو ضروری انتظامات کیوں نہیں کیے گئے۔ تحقیقاتی ٹیم نے ریلوے افسران سے یہ بھی پوچھا کہ حادثے کے وقت ریلوے پروٹیکشن فورس (آر پی ایف) کے اہلکاروں کی موجودگی کم کیوں تھی؟ تاہم، شمالی ریلوے کے پرنسپل چیف کمرشل مینجر نر سنگھ دیو نے اس پر کوئی تبصرہ نہیں کیا۔ریل وزیر اشونی ویشنو نے واقعے کی اطلاع مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ کو دی اور ریلوے کے وار روم پہنچ کر اعلیٰ سطحی میٹنگ کی۔ شمالی ریلوے کے چیف پبلک ریلیشن آفیسر ہمانشو شیکھر اپادھیائے نے بتایا کہ حادثے کے وقت پلیٹ فارم نمبر 14 پر ’مگدھ ایکسپریس‘ کھڑی تھی جبکہ پلیٹ فارم نمبر 15 پر ’اتر سمپرک کرانتی‘ موجود تھی۔ انہوں نے بتایا کہ ایک مسافر سیڑھیوں سے پھسل کر گر گیا جس کے بعد پیچھے آنے والے دیگر مسافر بھی اس کی زد میں آ گئے اور بھگدڑ مچ گئی۔واقعے کے بعد انڈین ریل نے جاں بحق افراد کے لواحقین کے لیے 10 لاکھ روپے، شدید زخمیوں کو ڈھائی لاکھ روپے اور معمولی زخمیوں کو ایک لاکھ روپے معاوضے کا اعلان کیا ہے۔بہار حکومت نے بھی مرنے والوں کے لواحقین کو 2-2 لاکھ روپے اور زخمیوں کو 50 ہزار روپے دینے کا اعلان کیا ہے۔ بہار کے وزیر اعلیٰ نتیش کمار نے حادثے پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔اس حادثے سے 17 دن پہلے بھی پریاگ راج میں ’مونی اماوسیہ‘ کے موقع پر بھگدڑ مچی تھی جس میں 30 افراد جاں بحق ہو گئے تھے۔ اب ایک بار پھر مہاکمبھ جانے والوں کی بڑی تعداد کے باعث نئی دہلی اسٹیشن پر یہ افسوسناک حادثہ پیش آیا۔نئی دہلی ریلوے اسٹیشن پر بھگدڑ کے واقعہ میں ہوئی لوگوں کی موت سے پورے ملک میں غم کا ماحول ہے۔ اس المناک واقعہ پر صدر جمہوریہ دروپدی مرمو، وزیر اعظم نریندر مودی اور کانگریس رہنما راہل گاندھی، پرینکا گاندھی، کے سی وینو گوپال سمیت کئی دیگر شخصیتوں نے بھی اپنے گہرے غم اور صدمے کا اظہار کیا ہے۔ صدر جمہوریہ نے اپنے تعزیتی پیغام میں غم کا اظہار کرتے ہوئے زخمیوں کی جلد صحت یابی کی دعا کی ہے۔صدر جمہوریہ مرمو نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ‘ایکس پر اپنے تعزیتی پیغام میں لکھا، "نئی دہلی ریلوے اسٹیشن پر مچی بھگدڑ میں لوگوں کی موت کی خبر سن کر بہت غم ہوا۔ میں سوگوار خاندان کے تئیں اپنی تعزیت کا اظہار کرتی ہوں اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کی دعا کرتی ہوں۔”بھگدڑ حادثہ پر وزیر اعظم نریندر مودی نے اپنے غم کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ نئی دہلی ریلوے اسٹیشن پر بھگدڑ حادثہ سے پریشان ہوں، میری تعزیت ان سبھی لوگوں کے ساتھ ہے جنہوں نے اپنے قریبیوں اور دل کے ٹکڑوں کو کھویا ہے۔ زخمیوں کے جلد صحت یاب ہونے کی دعا کرتا ہوں۔ افسران بھگدڑ سے متاثر سبھی لوگوں کو امداد پہنچا رہے ہیں۔ادھر لوک سبھا میں اپوزیشن لیڈر اور کانگریس رہنما راہل گاندھی نے بھی نئی دہلی ریلوے اسٹیشن پر ہوئے بھگدڑ واقعہ پر اپنے گہرے صدمے کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے سوشل میڈیا سائٹ ‘ایکس پر اپنے تعزیتی پوسٹ میں کہا ہے، "نئی دہلی ریلوے اسٹیشن پر بھگدڑ مچنے سے کئی لوگوں کی موت اور کئی کے زخمی ہونے کی خبر انتہائی غمگین اور پریشان کرنے والی ہے۔ غمزدہ خاندانوں کے تئیں اپنی گہری تعزیت پیش کرتا ہوں اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کی تمنا کرتا ہوں۔”راہل گاندھی نے اس حادثہ پر ریلوے اور مرکزی حکومت کی تنقید کرتے ہوئے کہا، "یہ واقعہ ایک بار پھر ریلوے کی ناکامی اور حکومت کی بے حسی کو ظاہر کرتی ہے۔ پریاگ راج جا رہے عقیدت مندوں کی بڑی تعداد کو دیکھتے ہوئے اسٹیشن پر بہتر انتظام کیا جانا چاہیے تھا۔ حکومت اور انتظامیہ کو یقینی کرنا چاہیے کہ بد انتظامی اور لاپروائی کی وجہ سے کسی کو اپنی جان نہ گنوانی پڑے۔کانگریس رہنما پرینکا گاندھی اور کے سی وینو گوپال نے بھی بھگدڑ حادثے میں مرنے والوں کے تئیں اپنی گہری تعزیت کا اظہار کیا ہے۔ پرینکا نے مرنے والوں کے اہل خانہ سے صبر کی تلقین اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کی دعا کی ہے۔ سابق وزیر اعلیٰ اور سابق مرکزی وزیر ریل لالو پرساد یادو نے بھی گہرے افسوس اور صدمے کا اظہار کیا ہے۔
ساتھ ہی انہوں نے وزیر ریل کو بھی اپنا نشانہ بنایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ریلوے کی لاپروائی سے اتنے لوگوں کی موت ہو گئی۔ وزیر ریل کو اس کی ذمہ داری لینی چاہیے۔ لالو پرساد نے حادثہ میں ہلاک ہوئے لوگوں کو خراج عقیدت پیش کیا۔ اس کے بعد انہوں نے مہا کمبھ پر بھی تبصرہ کیا۔لائیو ہندوستان کے مطابق میڈیا کو دیے گئے بیان میں لالو یادو نے کہا کہ بھگدڑ حادثہ بہت افسوسناک ہے۔ اس میں ریلوے کی غلتی ہے۔ ریلوے کی بدانتظامی سے اتنے سارے لوگوں کی جان چلی گئی۔ ہم واقعہ میں مرنے والوں کو خراج عقیدت پیش کرتے ہیں۔ اس کا حادثہ کا مجھے کافی افسوس ہے۔ وزیر ریل اشونی ویشنو کو اس کی ذمہ داری لینی چاہیے۔ یہ ریلوے کا فیلور ہے۔ واضح ہو کہ لالو پرساد منموہن سنگھ کی قیادت والی حکومت میں وزیر ریل تھے اور اپنے ایکشن کو لے کر کافی سرخیوں میں رہتے تھے۔اس سے قبل بہار اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر تیجسوی یادو نے بھی دہلی واقعہ پر افسوس ظاہر کرتے ہوئے این ڈی اے کی حکومت کو نشانہ بنایا ہے۔ سوشل میڈیا ہینڈل ‘ایکس پر پوسٹ لکھتے ہوئے تیجسوی نے کہا، "نئی دہلی اسٹیشن پر بدانتظامی اور بھگدڑ کی وجہ سے ہوئی اموات سے من پریشان ہے۔ اتنے سارے وسآئل کے باوجود بھگدڑ میں عقیدت مندوں کی جانیں جا رہی ہیں اور حکومت اس سمت میں توجہ نہیں دے رہی صرف اپنی تشہیر کر رہی ہے۔”

Related posts

Haj-2024:دہلی ہندوستانی سے عازمین حج کی پہلی فلائٹ مدینہ منورہ روانہ 

Siyasi Manzar

قومی یوم تعلیم پر عزیزیہ رحمانی فاؤنڈیشن اور ویل بینگ ٹرسٹ کی مشترکہ تعلیمی بیداری مہم اہم سماجی ضرورت :شہاب الدین رحمانی قاسمی

Siyasi Manzar

دہلی میں صحت کے شعبہ میںبدعنوانی کا انکشاف

Siyasi Manzar