Siyasi Manzar
قومی خبریں

7 مراحل میں ہوں گے عام انتخابات،19 اپریل سے آغاز

وگیان بھون میں چیف الیکشن کمشنروں راجیو کمارنے دونوںالیکشن کمیشن کی موجودگی میں کیا اعلان4 جون کو ہوگی گنتی،6 جون کو ہوگی چناوی عمل کی تکمیل

نئی دہلی،16مارچ،الیکشن کمیشن آف انڈیا نے لوک سبھا انتخابات 2024 کی تاریخوں کا اعلان کر دیا ہے۔ دہلی کے وگیان بھون میں دونوں الیکشن کمشنروں کی موجودگی میں چیف الیکشن کمشنر راجیو کمار نے پریس کانفرنس سے خطاب کیا اور انتخابات سے متعلق اعداد و شمار اور دیگر ضروری معلومات فراہم کی۔پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے راجیو کمار نے بتایا کہ عام انتخابات 7 مراحل میں ہوں گے اور پہلے مرحلہ کے لیے 19 اپریل کو 102 سیٹوں پر پولنگ ہوگی۔ ووٹوں کی گنتی 4 جون کو ہوگی اور 6 جون کو انتخابات کو مکمل قرار دیا جائے گا۔دوسرے مرحلے کی ووٹنگ 26 اپریل کو منعقد ہوگی۔ اس مرحلے میں ملک کے 13 صوبوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں رائے دہی ہوگی۔ اس دوران ملک کی 89 لوک سبھا نشستوں پر انتخابات ہوں گے۔ انتخابی نتائج 4 جون کو سامنے آئیں گے۔ تیسرے مرحلے میں بارہ ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی چورانوے لوک سبھا نشستوں پر ووٹنگ ہوگی۔ تیسرے مرحلے کی ووٹنگ سات مئی کو ہوگی۔چوتھے مرحلے کے تحت 13 مئی کو ووٹنگ کی جائے گی۔ اس دوران ملک کی 10 ریاستوں اور وفاقی دارالحکومت کے علاقوں کی 96 قومی اسمبلی کی نشستوں پر ووٹنگ ہوگی۔ پانچویں مرحلے کی ووٹنگ 20 مئی کو منعقد ہوگی۔ اس دوران آٹھ ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی 49 لوک سبھا نشستوں پر ووٹ ڈالے جائیں گے۔ انتخابی نتائج 4 جون کو سامنے آئیں گے۔چھٹے مرحلے کے دوران 25 مئی کو ووٹنگ ہوگی۔ اس دن ملک کی سات ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی 57 لوک سبھا نشستوں پر ووٹنگ کی جائے گی۔ ساتویں اور آخری مرحلے کی ووٹنگ 1 جون کو منعقد کی جائے گی۔ آخری مرحلے کے دوران، 8 ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں ووٹ ڈالے جائیں گے۔ اس وقت لوک سبھا کی 57 نشستوں پر ووٹنگ ہوگی۔قبل ازیں، پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے چیف الیکشن کمشنر راجیو کمار نے کہا، ’’ہم قوم کو ایک حقیقی جشنی اور جمہوری ماحول فراہم کرنے کے لئے پرعزم ہیں۔ سترہویں لوک سبھا کی مدت 16 جون 2024 کو ختم ہو رہی ہے۔ آندھرا پردیش، اوڈیشہ، اروناچل پردیش اور سکم کی قانون ساز اسمبلیوں کی مدت بھی جون 2024 میں ختم ہو رہی ہے۔ جموں و کشمیر میں بھی انتخابات ہونے ہیں۔‘‘انہوں نے مزید کہا، ’’ہمارے پاس تقریباً 97 کروڑ رجسٹرڈ ووٹرز، 10.5 لاکھ پولنگ اسٹیشنز، 1.5 کروڑ پولنگ اہلکار اور سیکورٹی عملہ، 55 لاکھ الیکٹرانک ووٹنگ مشینیں اور 4 لاکھ گاڑیاں ہیں۔‘‘چیف الیکشن کمشنر نے کہا، ’’ملک میں 29 سال تک کی عمر کے قریب 21.5 کروڑ نوجوان ووٹرز ہیں۔ 1.82 کروڑ ووٹر ایسے ہیں جو پہلی بار ووٹ دیں گے۔ یہ تمام افراد اپنے مستقبل کا فیصلہ کرنے کے لیے ووٹ ڈالیں گے۔ اس ملک میں کل ووٹرز کی تعداد 96.8 کروڑ ہے، جن میں سے 49.7 کروڑ مرد اور 47 کروڑ خواتین شامل ہیں۔‘‘سی ای سی راجیو کمار نے کہا، ’’ہمارا عہد ہے کہ ہم ملکی انتخابات ایسے انداز میں منعقد کریں گے کہ ہندوستان کی شہرت عالمی سطح پر روشن ہو سکے۔ ہر انتخاب آئین کی جانب سے دی گئی ایک مقدس ذمہ داری ہے۔ الیکشن کمیشن غیر جانبدارانہ اور شفاف انتخابات کے لئے اپنی پختہ عہد مندی پر قائم ہے۔‘‘

Related posts

مودی کے دور اقتدار میں ہندوستان نے 18 فیصد زیادہ شرح نمو کا تجربہ کیا۔ سٹڈی

Siyasi Manzar

مولانا ابو الکلام آزاد مذہبی امور کے ماہرہونے کے ساتھ ہی سیکولر بھی تھے: ڈاکٹر اکھلیش Maulana Abul Kalam Azad

Siyasi Manzar

  ہلدوانی تشدد:مرنےوالوں کےاہل خانہ کےلیےایک کروڑ کامطالبہ،بے جا گرفتاری نہ ہو

Siyasi Manzar

Leave a Comment