Siyasi Manzar
راجدھانی

عالمی یوم اُ ردو کے موقع پر غالب اکیڈمی میں پْر وقار تقریب کا انعقاد

گزشتہ 26 سال سے ہم اُردو ڈے کا اہتمام کر رہے ہیں اور عوام کی جانب سے خاطرخواہ نتائج بھی سامنے آرہے ہیں: ڈاکٹر سید احمد خاں

نئی دہلی:9 نومبر، شاعر مشرق ڈاکٹر علامہ محمد اقبال کے یوم پیدائش کے موقع پر’جلسہ تقسیم ایوارڈ ز و مذاکرہ‘بعنوان اُ ردو کی ترویج و ترقی کا لا ئحہ عمل سے اُردو ڈیولپمنٹ آرگنائزیشن اور یونائٹیڈ مسلم آف انڈیا کے اشتراک سے قومی راجدھانی دہلی کے بستی حضرت نظام الدین واقع غالب اکیڈمی آڈیٹوریم میں ایک پروقار تقریب کا انعقاد کیا گیا۔جس کی صدرات ماہر اقبالیات پروفیسر عبد الحق نے کی جبکہ نظامت کے فرائض خبیب احمد نے بخوبی انجام دیے۔تقریب کا آغاز شیخ زبیر کی تلاوتِ قرآنِ کریم سے ہوا۔تقریب میں مختلف میدانوں میں نمایاں خدمات انجام دینے والی شخصیات کو خصوصی ایوارڈ سے نوازا گیا۔ عالمی یوم اْردو کے تعلق سے بات کرتے ہوئے پروگرام کے روحِ رواں اور اُ ردو ڈیولپمنٹ آرگنائزیشن (یوڈی او) کے قومی صدر ڈاکٹر سیّد احمد خاں نے کہا کہ گزشتہ 26 سال سے ہم اُردو ڈے کا اہتمام کر رہے ہیں اور عوام کی جانب سے خاطرخواہ نتائج بھی سامنے آرہے ہیں۔ یہ امر یقینا خوش آئند ہے۔ لیکن افسوس کہ سرکاری سطح پر اْردو کی صورت حال روز بہ روز خراب ہوتی جارہی ہے، ہم اْمید کرتے ہیں کہ صوبائی اور مرکزی حکومتیں عوام کے جذبات کا احترام کرتے ہوئے ضروری اقدام کریں گی ۔اس دوران مہمانان کے دست مبارک سے خصوصی طور پر عالمی یوم اردوکے موقع پر مولانا محمد باقر حسین قاسمی کی حیات و خدمات کے حوالے سے ایک یادگار مجلہ کا اجرا کیا گیا۔ اُردو زبان کے تعلق سے بات کرتے ہوئے کانگریس لیڈر اور سینئر صحافی م ۔ افضل نے کہاکہ اُردو صرف مسلمانوں کی زبان نہیں ہے بلکہ یہ ہندوستان کی زبان ہے اس کا وجو د اسی سر زمین پر ہوا ہے ۔ انہوں نے کہاکہ میں مبارکباد دیتا ہوں ڈاکٹر سید احمد خان کو جو ہر سال علامہ اقبال کے یوم پیدائش کی مناسبت سے عالمی یوم اْردو منا تے ہیں اور پورے سال اُردو زبان کی خدمت میں مصروف رہتے ہیں ۔پریس کلب آف انڈیا کے صدر گوتم لاہڑی نے اُردو زبان کی ستائش کرتے ہوئے کہاکہ اس زبان میں جو شریں ہے وہ کسی دوسری زبان میں نہیں ملتی ۔ یہ زبان محبت کی زبان ہے جو سبھی مذاہب کو جوڑ کر رکھتی ہے ۔ پدم شری پروفیسر اختر الواسیع نے کہاکہ زبانوں کا کوئی مذہب نہیں ہوتا ۔ تاہم کسی بھی زبان کو مذہب سے نہیں جوڑنا چاہئے ۔ہمیں اُردو زبان کی ترقی و ترویج کیلئے آگے آنا چاہئے کیونکہ اُردو ایک زبان ہی نہیں بلکہ مکمل تہذیب کا نام ہے ۔انہوں نے کہاکہ اکثر و بیشتر دیکھا جاتا ہے کہ ہم اُردو کی بد حالی پر حکومت کو ذمہ دار ٹھہراتے ہیں جبکہ ہمیں اپنا احتساب کرنا چاہئے کہ ہم اُردو کے فروغ کیلئے کتنا کام کر رہے ہیں ۔اس موقع پر دہلی یونیورسٹی کے سابق استاد پروفیسر عبدالحق نے تقریب کے منتظمین بالخصوص ڈاکٹر سید خان کو مبارکباد پیش کی۔ تقریب سے تسمیہ ایجوکیشنل کے ڈائریکٹر ڈاکٹر سید فاروق، سینئر صحافی معصوم ڈاکٹر لال بہادر، مشہور انسانی حقوق کارکن مولانا زاہد آزاد جھنڈا نگری، معروف صحافی سہیل انجم و دیگر نے شرکت کرتے ہوئے ڈاکٹر علامہ اقبال کی حیات و خدمات کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے انہیں خراج عقیدت پیش کیا۔عالمی اُردو ایوارڈ یافتگان 2023 میں جناب شمیم طارق (ممبئی) کو عالمی یوم اردو لائف ٹائم اچیومنٹ ایوارڈ ، پروفیسر توقیر احمد خاں (نئی دہلی) کو علامہ اقبال عالمی یوم اردو ایوارڈ برائے ادب ، پروفیسر احمد محفوظ (نئی دہلی) کو مرزا غالب عالمی یوم اردو ایوارڈ برائے شاعری ، پروفیسر محمد ادریس (نئی دہلی) کو پروفیسر محمد شفیع علیگ عالمی یوم اردو ایوارڈ برائے اردو سائنسی ادب ،جناب شعائراللہ خاں (رامپور) کو قاضی محمد عدیل عباسی عالمی یوم اردو ایوارڈ برائے ترویج زبان اردو ، جناب سیّد مجاہد حسین (دہلی) کو مولانا عثمان فار قلیط عالمی یوم اردو ایوارڈ برائے صحافت ، جناب فہیم احمد (نئی دہلی) کو محفوظ الرحمن عالمی یوم اردو ایوارڈ برائے صحافت ، پروفیسر اختر حسین کاظمی (نئی دہلی) کو مولانا علی میاں عالمی یوم اردو ایوارڈ برائے اردو فارسی زبان و ادب ، جناب اسد مرزا (نئی دہلی) کو مولانا ثناء اللہ امرتسری عالمی یوم اردو ایوارڈ برائے تحقیقی صحافت ڈاکٹر ہردے بھانو پرتاپ (نئی دہلی) کو منشی پریم چند عالمی یوم اردو ایوارڈ برائے فروغ اردو زبان و ادب ، جناب نواز دیوبندی (دیوبند) کو حفیظ میرٹھی عالمی یوم اردو ایوارڈ برائے شاعری ، ڈاکٹر شفیع ایوب (نئی دہلی) کو نصیرالدین ہاشمی عالمی یوم اردو ایوارڈ برائے اردو تحقیق ، ڈاکٹر راحت مظاہری (نئی دہلی) کو مولوی اسمٰعیل میرٹھی عالمی یوم اردو ایوارڈ برائے بچوں کی شاعری ، ڈاکٹر سعدیہ عثمانی (اعظم گڑھ) کو نورجہاں ثروت عالمی یوم اردو ایوارڈ برائے صحافت ، جناب رئوف رامش (نئی دہلی) کو مولانا محمد مسلم عالمی یوم اردو ایوارڈ برائے صحافت ، جناب امیر احمد خاں امیر نہٹوری (بجنور) کو مولانا عبدالماجد دریابادی عالمی یوم اردو ایوارڈ برائے زبان و ادب ، جناب فریداحمد فرید (نئی دہلی) کو مولوی عبدالحق عالمی یوم اردو ایوارڈ برائے فروغ اردو ، ڈاکٹر شمشاد علی (چورو، راجستھان) کو ڈاکٹر ابوالفیض عثمانی عالمی یوم اردو ایوارڈ برائے فروغ اردو ادب جناب رحیم رضا (جلگائوں) کو ڈاکٹر ذاکر حسین عالمی یوم اردو ایوارڈ برائے ادب اطفال ، جناب صلاح الدین زین (نئی دہلی) کو عالمی یوم اردو ایوارڈ برائے الکٹرانک میڈیا ،جناب محمد زاہد امینی (میوات) کو امداد صابری عالمی یوم اردو ایوارڈ برائے صحافت ،جناب خالد رضا خاں (نئی دہلی) کو علمت یٰسین عالمی یوم اردو ایوارڈ برائے فروغ اردو ،جناب آفتاب علی (امروہہ) کو مظہرالدین خاں عالمی یوم اردو ایوارڈ برائے درس و تدریس ، جناب اقرار خان (نئی دہلی) کو پنڈت دیونرائن پانڈے عالمی یوم اردو ایوارڈ برائے صحافت ،ایجوکیشنل پبلشنگ ہائوس (نئی دہلی) کو منشی نول کشور عالمی یوم اردو ایوارڈ برائے نشر و اشاعت ، جناب علیم انصاری (نئی دہلی) اور ڈاکٹر فہیم بیگ (نئی دہلی) کو علامہ محمد اقبال رفیق اُردو یادگار مومنٹو سے نوازا گیا ۔پروگرام کو کامیاب بنانے میں حکیم آفتاب ، محمد عمران قنوجی ، حکیم عطا الرحمن کے نام قابل ذکر ہیں ۔

Related posts

کیجریوال نے وزیراعلیٰ کے عہدے سے استعفیٰ کاکیااعلان

Siyasi Manzar

مرکزی بی جے پی حکومت کے اقتدار کی بھوک نے آج جموں کشمیر کو تباہ کردیا ہے

Siyasi Manzar

’لائحہ عمل کی پیچیدگیوں کی تلاش‘‘ کے موضوع پر لیکچر کا انعقاد

Siyasi Manzar

Leave a Comment